Inquilab Logo

پونے کےکونڈوا اور مومن پورہ کے  شاہین باغوں میں احتیاط کے ساتھ احتجاج

Updated: March 23, 2020, 8:22 AM IST | Staff Reporter | Pune

اتوار کو کونڈوا شاہین باغ میں خالی پلنگ کے ذریعے علامتی مظاہرہ،مومن پورہ شاہین باغ میں مظاہرین کی تعداد میں کمی کی گئی

CAA Protest at Pune - Pic : Inquilab
سی اے اے کیخلاف پونے میں احتجاج جاری ۔ تصویر : انقلاب

یہاں سی اے اے،این پی آر کے خلاف شاہین باغ طرز پر شہر کے دو اہم علاقوں کونڈوا ور مومن پورہ  میں احتجاج جاری ہے ۔کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر منتظمین نے شرکاء کی تعداد انتہائی کم کردی ہے۔ کونڈوا کے اندرایومال کے پاس جاری دھرنے میں اتوار کو ’جنتا کرفیو‘ پر عمل درآمد کیا گیا اورعلامتی احتجاج کیا گیا۔ جبکہ مومن پورہ شاہین باغ میں  صرف ۱۰؍ سے ۱۵؍ خواتین ہی موجود رہیں۔ 
کونڈوا شاہین باغ میں اتوار کو علامتی احتجاج
 تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے پیش نظر  تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اندرایو مال کے پاس جاری کونڈواشاہین باغ احتجاج اتوار کوبھی جاری رہا۔’جنتا کرفیو‘ کے موقع پر  دھرنےکے ۷۳؍و یں دن مظاہرہ گاہ میں  خالی پلنگ لگاکراحتجاج کیا گیا۔  اس بارے میں حاجی نوید نے بتایا کہ’’ عالمی وباء کووِڈ ۱۹؍ پھوٹ پڑنے کے سبب حکومت کی جانب سے مسلسل گائیڈ لائنس دی جارہی تھیں جن کا خیال بخوبی رکھا گیا اور کونڈوا شاہین باغ میں مظاہرین کی تعداد صرف ۵؍کردی گئی ہے، انہیں ماسک اور سینیٹائزر دستیاب کرایا گیا ہے  اور بیٹھنے کیلئے پلنگ کا نظم بھی کیا گیا ہے۔‘‘انہوں نے مزید بتایا کہ اتوار کو چونکہ وزیر اعظم مودی نے ’جنتا کرفیو ‘کی گزارش کی تھی اسلئے ہم نے آج(اتوار کو) خالی پلنگ بچھا کر احتجاج کیا ہےیہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مظاہرین حکومت کے اچھے اقدام کی حمایت بھی کرتےہیں اورانسان دشمن قوانین کی مخالفت بھی کرتے ہیں۔ 
 ڈاکٹر الصباح نے کہا کہ ’’ہم خواتین کی صحت کے تئیں کافی حساس ہیں اور حکومت کو پورا تعاون کر رہے ہیں اب حکومت کو چاہئے کہ وہ  سی اے اے اور این آرپی جیسے قوانین واپس لے۔‘‘ 
پندرہ۔۱۰؍ خواتین دھرنے میں شامل رہیں گی  
   مومن پورہ شاہین باغ  کے  ایک ذمہ دار شکیل مجاہد نے بتایا کہ ’’ہمارا احتجاج احتیاط کے ساتھ جاری رہے گا۔ پچھلے ۵۳؍دنوں سے یہاں احتجاج میں خواتین کی ایک بڑی تعداد حصہ لے رہی تھی ۔آج(اتوار کو) ۵۴؍ ویں دن جنتا کرفیو کے سبب ہم نے مظاہرین کی تعداد میں کمی کردی ہے، یہاں۳۱؍مارچ تک اب صرف ۱۰؍ سے ۱۵؍ خواتین ہی سیاہ قوانین کے خلاف احتجاج کریں گی۔دھرنے کے پنڈال میںخواتین  ایک دوسرے سے کم ازکم ایک میٹر کی دوری کا فاصلہ بناکر بیٹھیں گی ۔‘‘انہوںنے یہ بھی بتایا کہ یہ دھرنا عبدالکریم عطار اور آل فرینڈس سرکل آف مومن پورہ کی نگرانی میں جاری ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK