Inquilab Logo

ساکی ناکہ : شہریت قانون کے خلاف احتجاج میں گورکھپورکے ڈاکٹر کفیل کی شرکت

Updated: January 12, 2020, 2:48 PM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ایک بار پھر ساکی ناکہ کے ۹۰؍ فٹ روڈ پر امداد فاؤنڈیشن کے بینر تلے متعدد تنظیموں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔

ڈاکٹر کفیل خان ۔ تصویر : ٹویٹر
ڈاکٹر کفیل خان ۔ تصویر : ٹویٹر

 ساکی ناکہ : شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ایک بار پھر ساکی ناکہ کے ۹۰؍ فٹ روڈ پر امداد فاؤنڈیشن کے بینر تلے  متعدد تنظیموں کی جانب سے احتجاج کیا گیا جس میں شریک ہزاروں مظاہرین نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔اس احتجاج میں گورکھپور میڈیکل کالج کے ڈاکٹر کفیل نےبھی شرکت کی  جو اسپتال میںآکسیجن سلنڈروں کی کمی کی وجہ سے ہونے والی بچوں کی اموات کے معاملے میں یوپی حکومت کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کے سبب سرخیوں میں آئے تھے،حالانکہ انہوں نے اپنی ڈیوٹی بخوبی نبھائی تھی اوریوپی حکومت ان کے خلاف الزامات ثابت نہیں کرسکی۔  اس احتجاج میں جے این یو  کے طلبہ پر  ہونے والے حملہ کے خلاف کارروائی اور سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا  ۔ احتجاج کے دوران انقلابی نعروں سےساکی ناکہ علاقہ گونج اٹھا ۔ مظاہرے میں بڑی تعداد میں خواتین بھی شامل تھیں ۔ امداد کمیٹی کےممبر عالم شاہ چودھری نے بتایا کہ ساکی ناکہ ۹۰؍ فٹ روڈ سے این آر سی اور سی اے اے کے تحت ریلی نکالنے کی کوشش کی گئی لیکن پولیس نے اس کی اجازت نہیں دی تو ہم ساکی ناکہ والوں نے سینٹ جیو  بال واڑی گراؤنڈ میں احتجاج کیا۔ 
 ڈاکٹر کفیل خان نےاس موقع پرکہا کہ’’ این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ نہ صرف مسلمانوں کیلئے بلکہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کیلئے خطرناک  ہے ۔ یہ لڑائی نہ مسلمانوں کی ہے اور نہ ہی کرسچن کی ہے ۔ یہ لڑائی نہ ہندوکی  ہے اور نہ ہی سکھ عیسائی کی ہے ۔ یہ لڑائی صرف فرقہ پرست حکومت ، مودی اور شاہ کے خلاف ہے ۔ کیوں کہ اس کالے قانون کے ذریعہ ہندوستان کی یکجہتی اور آئین پر حملہ کیا گیا ہے ۔ ہم سب ہندوستانیوں کے خلاف جس قانون کو پاس کیا گیا ہے۔ اس قانو ن کے خلاف ہم  لڑتے رہیں گے اور کسی بھی طرح کے کاغذات  نہیں دکھائیں گے اور سب کو اس کا بائیکاٹ کرنا ہوگا ۔ ‘‘دیگر مقرر ین نےاین آر سی اور شہریت ترمیمی قانون  پر روشنی ڈالی ۔  مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے  سابق ریاستی وزیرعارف نسیم خان نے کہا کہ مودی سرکار ہرمحاذ پر ناکام ہوچکی ہے۔ اسی لئے عوام کاذہن منتشر کرنے کیلئے ملک میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی جیسے سیاہ قانون لاکر ہندو اور مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ اس قانون  نے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں  ایک بحث چھیڑ دی ہے اور عوام کو آپس میں لڑانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK