Inquilab Logo

کنیڈا: اسکول بورڈ کا میٹا اور اسنیپ چیٹ پر مقدمہ، طلبہ کو عادی بنانے کا الزام

Updated: March 30, 2024, 4:22 PM IST | Inquilab News Network | Toronto

کنیڈا کے چار معروف اسکول بورڈ نے میٹا، ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ پرنوجوانوں کو ان کے پلیٹ فارمز کا عادی بنانے اور ان کی تعلیمی زندگی میں خلل ڈالنے کے خلا ف مقدمہ دائر کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ یہ کمپنیاں قصداً ایسے مواد مرتب کرتی ہیں جو نوجوانوں کو ان کا عادی بنارہی ہیں۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

کنیڈا کے اونٹاریو کے چار سب سے بڑے اسکول بورڈز نے کہا کہ انہوں نے ٹک ٹاک، میٹا اور اسنیپ چیٹ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر طلبہ کی پڑھائی میں خلل ڈالنے کا الزام لگا کر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز ’’زبردستی استعمال کرنے کیلئےترتیب دئے گئے ہیں، جس نے بچوں کے سوچنے، برتاؤ کرنےاور سیکھنے کے طریقے کو نئے سرے سے مرتب کیا ہے‘‘ اور اس کا نتیجہ اساتذہ کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ‘‘
ٹورنٹو ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ کی ٹرسٹی ریچل چرنوس نے کہا کہ اساتذہ اور والدین سماجی اخراج، بے چینی، توجہ کے مسائل، سائبر دھونس اور ذہنی صحت کے مسائل کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ چرنوس نے کہا ’’ان کمپنیوں نے جان بوجھ کر ایسے پروگرام بنائے ہیں جو نشہ آور ہیں جن کا ہدف اور صارف نوجوان ہوتے ہیں اور ان سے خاصا نقصان ہو رہا ہے اور ہم اب مزید تماشائی نہیں رہ سکتے اور نہ ہی اس تعلق سے خاموش رہ سکتے ہیں۔ ‘‘ 
کیلیفورنیا اور نیویارک سمیت درجنوں امریکی ریاستیں بھی میٹا پلیٹ فارم پر نوجوانوں کو نقصان پہنچانے اوران کی ذہنی صحت کے بحران کی ذمہ دار انسٹاگرام اور فیس بک پر جان بوجھ کر ایسےمواد تیار کرنے کیلئے مقدمہ کر رہی ہیں جو بچوں کو اس پلیٹ فارم کے استعمال کا عادی بناتی ہیں۔ 
کنیڈا کے اسکول بورڈز جنہوں نے مقدمہ دائر کیا ہے وہ ٹورنٹو ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ، پیل ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ، ٹورنٹو کیتھولک ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ اور اوٹاوا کارلٹن ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ ہیں۔ انہوں نے طلباء کے سیکھنے اور تعلیمی نظام میں خلل ڈالنے پر ۴؍ بلین کینیڈین ڈالر (۹ء۲بلین ڈالر) کا مقدہ درج کیا ہے۔ 
اسنیپ چیٹ کمپنی کی ترجمان ٹونیا جانسن نے کہا کہ اسنیپ چیٹ اپنے صارفین کو اپنے دوستوں کے ساتھ جڑے رہنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس نے کہا کہ اسنیپ چیٹ مواد کے فیڈ کے بجائے براہ راست کیمرے پر کھلتا ہے اور اس میں کوئی روایتی عوامی رائے یا تبصرے نہیں ہوتے۔ اگرچہ ہمیں ہمیشہ مزید کام کرنا پڑتا ہے، ہم اس کردار کے بارے میں نیک گمان رکھتے ہیں جو اسنیپ چیٹ قریبی دوستوں کو منسلک، خوش اور مستعد رکھنے میں مدد کرتا ہے کیونکہ وہ نوجوانی کے بہت سے مسائل کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں۔ ‘‘
میٹا اور بائٹ ڈانس کے نمائندوں نے فوری طور پر تبصرہ کرنے والے پیغامات کا جواب نہیں دیا۔ بورڈز کی نمائندگی کرنے والی فرم کے وکیل ڈنکن ایمبری نے کہا کہ ڈیزائن کردہ الگورتھم کے ساتھ عادی ہونےکا ایک حقیقی مسئلہ ہے۔ ایمبری نے کہا کہ مناسب انتباہ کی ضرورت ہے، عمر کے پیمانے کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور اسکول بورڈز کو نئی حقیقت کے مطابق ڈھالنے کیلئےوسائل کی سطح میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنیوں نے جان بوجھ کر اور لاپروائی سے اپنی مصنوعات کو مرتب کیا ہے تاکہ نوجوان اپنی فلاح و بہبود اور تعلیم کی قیمت پر ان پلیٹ فارم پر زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔ 
انہوں نے کہا کہ طلبہ توجہ مرکوز کرنے میں ناکام ہیں۔ نوجوانوں میں سوشل میڈیا کا استعمال امریکہ اور دنیا کے بہت سے دوسرے حصوں کے ساتھ تقریباً عالمگیر ہے۔ پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق امریکی رپورٹ میں ۱۳؍ سے ۱۷؍ سال کی عمر کے تقریباً تمام نوعمر افراد سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے، تقریباً ایک تہائی کہتے ہیں کہ وہ سوشل میڈیا کا مستقل استعمال کرتے ہیں۔ مئی میں، یو ایس سرجن جنرل ڈاکٹر وویک مورتی نے ٹیک کمپنیوں، والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اب سوشل میڈیا کے نقصانات سے بچوں کی حفاظت کیلئے فوری کارروائی کریں۔ 
اس ہفتے، ریپبلکن فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹس نے ایک بل پر دستخط کئے جو ۱۴؍سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی عائد کرے گا اور ۱۴؍ اور۱۵؍ سال کی عمر کے بچوں کیلئے والدین کی اجازت کو لازمی قرار دیگا۔ یہ یکم جنوری سے نافذ العمل ہے اور توقع ہے کہ اسے قانونی دقتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کنیڈا کے مقدمات لڑنے والے وکیلوں کو کوئی رقم ادا نہیں کی جائے گی جب تک کہ وہ جیت نہ جائیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK