• Tue, 15 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سی بی آئی سابق گورنر ستیہ پال ملک کے گھر پہنچی، کئی گھنٹوں تک پوچھ تاچھ

Updated: April 29, 2023, 10:57 AM IST | new Delhi

اس کارروائی کے بعدکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ ’’لگتا ہے میں نے کسی کی دکھتی رَگ پر ہاتھ رکھ دیا ہے ، تبھی اتنا پریشان کیا جارہا ہے

Former Governor of Kashmir Satya Pal Malik
کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک

سی بی آئی کی ایک ٹیم نےجموں کشمیر کے سابق گورنرستیہ پال ملک سے ان کے گھر پہنچ کر پوچھ تاچھ کی ۔ یہ پوچھ گچھ   ۲؍ فائلیں منظور کرنے کے لئے پیش کی گئی ۱۵۰؍ کروڑ روپے کی بدعنوانی کے  معاملے میںتھی ۔ حالانکہ سی بی آئی نے کہا کہ وہ ستیہ پال ملک سے مزید معلومات حاصل کرنے گئی تھی لیکن ستیہ پال ملک نے اسے باقاعدہ پوچھ تاچھ قرار دیا۔   واضح رہے کہ سی بی آئی کی ٹیم ستیہ پال ملک کی رہائش گاہ جو دہلی کے آر کے پورم  میں واقع ہے وہاں دوپہر میں پہنچی اور تقریباً ۴؍ گھنٹے تک ان سے پوچھ تاچھ کی ۔
  اس بارے میں باوثوق ذرائع نے بتایا کہ سی بی آئی ٹیم نے بدعنوانی سے متعلق ستیہ پال ملک کے دعوئوں پر وضاحت مانگی ہے۔ جس معاملے میں پوچھ تاچھ ہوئی ہے وہ ہیلتھ انشورنس منصوبہ سے متعلق ہے جسے مبینہ طور پر منظور کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔ ستیہ پال ملک نے دعویٰ کیا تھا کہ جموں کشمیر کے گورنر کی شکل میں ان کی مدت کار کے دوران ۲؍ اہم  فائلوں کو منظوری دینے کیلئے انہیں رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔گزشتہ سال سی بی آئی نے اس سلسلے میں معاملہ درج کیا تھا اور ۶؍ ریاستوں میں چھاپہ بھی مارا تھا۔ اب یہ پوچھ تاچھ اسی کارروائی کے بعد کی جارہی ہے۔اس دوران سی بی آئی کی ٹیم نے میڈیا کو بھی ستیہ پال ملک کے گھر سے دور رہنے کی ہدایت دی تھی ۔
 شام میں پوچھ تاچھ مکمل ہونے کے بعد ستیہ پال ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ اس معاملے میںمیںنے شکایت کی ہے۔ میں درخواست گزار ہوں لیکن سی بی آئی کا رویہ ایسا تھا جیسے میں اس معاملے میں خاطی ہوں یا ملزم ہوں۔ انہوں نے مجھ سے جو سوالات پوچھے وہ انتہائی غیر ضروری تھے اور ان کا انداز بتارہا تھا کہ مجھے خاص طور پر ہراساں کرنے کیلئے یہ سوال کئے جارہے ہیں۔ ‘‘ ستیہ پال ملک نے مزید کہا کہ لگتا ہے میں نے کسی کی دکھتی رَگ پر ہاتھ رکھ دیا ہے۔تبھی اتنا حیران کیا جا رہا ہے۔ جو سوال ملزمین سے کرنے چاہئیں وہ مجھ سے جان بوجھ کر کئے جارہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK