• Mon, 29 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ: خیمے سمندر کے پانی سے بھر گئے، بے گھر فلسطینیوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ

Updated: December 28, 2025, 10:44 PM IST | Gaza

غزہ میں حالیہ بارش اور سمندر کے بڑھتے پانی کے باعث بے گھر افراد کے خیمے زیرِ آب آ گئے ہیں۔ پہلے ہی مشکلات کا شکار متاثرہ خاندانوں کی پریشانیاں اس نئی صورتحال سے مزید سنگین ہو گئی ہیں۔

This image depicts the suffering of the Palestinians. Photo: X
فلسطینیوں کے مصائب کو بیان کرتی یہ تصویر۔ تصویر: ایکس

اس دوران جب اسرائیل غزہ کی پٹی پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے، خراب موسمی حالات اور بارشیں بے گھر افراد کی پریشانیوں کو بڑھا رہی ہیں۔ ’العربیہ‘ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مشرق میں کئی علاقوں کو نشانہ بنایا۔ اس دوران دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں ، جو فضائی حملوں اور شدید بمباری کی وجہ سے ہوئیں، جو شہر کے مشرقی علاقوں کو نشانہ بنا رہی تھیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ: الشاطی پناہ گزین کیمپ میں تقریباً ۵۰۰؍ حفاظ کو اعزاز سے نوازا گیا

انسانی صورتحال میں سنگین بگاڑ
انسانی سطح پر بے گھر افراد کی مشکلات دن بہ دن بڑھ رہی ہیں، خاص طور پر جب موسمی دباؤ علاقے میں داخل ہوا، جس نے ان کی حالت کو غیر معمولی حد تک خراب کر دیا، کیونکہ پناہ گاہ کی کمی اور بنیادی ضروریات کی شدید قلت ہے۔ رفح میں سول ڈیفنس نےبتایا کہ بے گھر علاقوں میں انسانی حالات اس وقت شدید خراب ہیں اور متاثرہ خاندانوں کی جانب سے شدید طوفانی بارش اور تیز ہواؤں کے دوران مدد کی اپیلیں جاری ہیں۔ سول ڈیفنس نے مزید کہا کہ پرانے اور کمزور خیمے تیز ہواؤں کا مقابلہ نہیں کر سکے، جس سے بہت سے خیمے پھٹ گئے اور کچھ مکمل طور پر اکھڑ گئے، جس کی وجہ سے درجنوں خاندان بے گھر ہو گئے، جبکہ پناہ گاہ کے بنیادی ذرائع بھی موجود نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیمیں محدود وسائل اور آلات کی کمی کے باوجود کام کر رہی ہیں، انسانی حالات انتہائی مشکل ہیں، انہوں نے بین الاقوامی اور انسانی تنظیموں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ انسانی بحران مزید نہ بڑھ سکے۔ ویڈیوز میں دکھایا گیا کہ غزہ میں بے گھر افراد کے بہت سے خیمے پانی میں ڈوب گئے ہیں اور کچھ خیموں میں سمندر کا پانی داخل ہو گیا، خاص طور پر ساحلی علاقوں میں۔ 

یہ بھی پڑھئے: دارفور، سوڈان: ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے ۱۳۰۰؍ سے زائد معاملات سامنے آنے کے بعد خسرہ پھیلنے کا انتباہ

بیماریوں کا خطرہ
غزہ کے میونسپلٹی یونین نے خبردار کیا کہ بیماریوں کے پھیلنے اور صحت کی صورتحال خراب ہونے کا خطرہ ہے، کیونکہ اسرائیل نے بنیادی سہولیات کیلئے ضروری سامان کی کافی مقدار داخل نہیں ہونے دی۔ میونسپلٹی یونین نے سنیچرکی شام جاری بیان میں کہا کہ انہیں ’شدید ایندھن کی کمی‘ کا سامنا ہے، جس نے شہریوں کو بنیادی خدمات فراہم کرنے کی صلاحیت پر براہ راست اثر ڈالا، خاص طور پر ہنگامی حالات اور سردیوں میں۔ انہوں نے کہا کہ پانی اور سیوریج پمپس کا کام نہ کرنے کی وجہ سے بیماریوں کے پھیلنے اور صحت کی عمومی صورتحال خراب ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ میونسپلٹی یونین نے خبردار کیا کہ بحران کے جاری رہنے سے ماحولیاتی اور صحت کے سنگین اثرات سامنے آ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچرے کے جمع ہونے اور اسے ہٹانے میں ناکامی ماحولیاتی خطرات کو بڑھا رہی ہے، جبکہ باقی مشینری ملبہ ہٹانے اور سڑکیں کھولنے سے قاصر ہے، جس کی وجہ سے میونسپلٹی، سول ڈیفنس اور ایمبولینس کی حرکت متاثر ہو رہی ہے اور ہنگامی صورتحال میں ردعمل کمزور ہو رہا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ انتظامیہ کو خدشہ، نیتن یاہوغزہ جنگ بندی کے عمل کو نقصان پہنچائے گا: رپورٹ

انہوں نے مزید کہا کہ بارشوں اور طوفانی موسم کے دوران انسانی اور خدماتی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے، کیونکہ پمپس اور آلات چلانے کیلئےبڑی مقدار میں ایندھن کی ضرورت ہے۔ متاثرہ افراد کی تعدادمضبوط ہواؤں اور شدید بارش کی وجہ سے گزشتہ روز کئی خیمے غرق ہو گئے اور کچھ دیگر خیمے اڑ گئے، جس سے غزہ میں فلسطینی بے گھر خاندانوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ پانی نے کم بلندی والے علاقوں میں خیموں کو ڈبو دیا، جبکہ تیز ہواؤں نے کچھ خیمے اکھاڑ دیئے، جس کی وجہ سے خاندان، بشمول بچے، سرد موسم میں کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور ہو گئے۔ 
دسمبر کے شروع سے غزہ پر موسمی اثرات کے دوران۱۷؍ فلسطینیوں کی ہلاکت ہوئی، جن میں ۴؍ بچے شامل ہیں، جبکہ تقریبا۹۰؍ فیصد بے گھر افراد کے پناہ گاہیں جو تباہ شدہ مکانات کے متبادل تھیں، پانی میں ڈوب چکی ہیں۔ موسمی دباؤ کی وجہ سے ایک لاکھ۲۵؍ ہزار سے زیادہ بے گھر افراد متاثر ہوئے ہیں، جو تقریباً۱ء۵؍ملین افراد میں شامل ہیں جو خیموں اور ابتدائی پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں، جو بنیادی تحفظ فراہم نہیں کرتیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK