Inquilab Logo

لکھنؤ یونیورسٹی میں صد سالہ تقریبات کا آغاز

Updated: November 20, 2020, 11:49 AM IST | Muhammed Aamir Nadvi | Lucknow

پہلے دن وزیراعلیٰ یو گی آدتیہ ناتھ نے افتتاح کیا، تعلیمی اداروں کو مقامی سماج اور عوام سے جڑنے کی نصیحت کی ، نئی تعلیمی پالیسی میں اترپردیش کے سب سے آگے ہونے کا دعویٰ کیا ، نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر دنیش شرما اور دیگر اہم شخصیا ت نے شرکت کی

Yogi Adityanth - Pic : Inquilab
وزیر اعلیٰ یو گی آدتیہ ناتھ افتتاحی تقریب میں خطا ب کررہےہیں۔(تصویر:انقلاب

جمعرات کو لکھنؤ یونیورسٹی کے صدسالہ جشن کی تقریبات کا رنگارنگ افتتاح ہوا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہاکہ لکھنؤ یونیورسٹی پر فخر ہے ۔ یہ ایسی چنندہ یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے  جس نے ۱۰۰؍سال مکمل کئے ہیں ۔ ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ اس سفر میں لکھنؤ یونیورسٹی نے ملک کو صدر جمہوریہ سے  لے کر ملک و قوم کو مضبوط کرنے والے لیڈران، افسران اور سائنسداں تک دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کو مکمل طور پر نافذ کرنا ہے۔ یوپی میں اس میں سب سے آگے ہے ۔ وزیراعلیٰ نے تعلیمی اداروں کو مقامی سماج اور عوام سے جڑنے کی بھی نصیحت کی۔ 
 لکھنؤ یونیورسٹی اپنے قیام کے ۱۰۰؍سال مکمل ہونے پر صد سالہ جشن منا رہی ہے ۔ اس کے تحت ۱۹؍سے ۲۵؍نومبر تک تقریبات جاری رہیں گی ۔ جمعرات کو وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے شمع روشن کرنے تقریبات کا افتتاح کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے لکھنؤ یونیورسٹی کا ۱۰۰؍سال کاشاندار  سفر مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ لکھنؤ یونیورسٹی نے ’لوکل فار ووکل ‘ کو بھی فروغ دیا ہے ۔’ ایک بھارت ، بہتر بھارت‘ کو بھی فروغ دیا ہے ۔ اس نے صدرجمہوریہ دیئے ، جسٹس دیئے ، سیاسی لیڈران ، افسران ، پروفیسر اور سائنسداںدیئے ۔ بڑے تاجر بھی دیئے ہیں۔ جب ہم احتساب کریں گے تو ایک ایک حصولیابی نظر آئے گی۔ انہوںنے کہاکہ ہندوستان میں علم صرف امتحان پاس کرنے میں نہیں، ہمارا مقصد ہے کہ کوئی بھی طالب علم بے یارو مددگار نہ رہے ۔ ہماری کوشش ہوگی کہ ملک کے سبھی تعلیمی اداروں کو نئی تعلیمی پالیسی سے جوڑا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تعلیمی ادارے تو بہت کھلے ، لیکن عوامی رابطہ نہیں ہے ۔ اداروں کا حصہ صرف طلباء اور پرنسپل ہی نہیں ہوتے  بلکہ سابق طلبا ءاور سرپرست بھی اہم ہوتے ہیں۔ صرف ادارے قائم کرنا کافی نہیں ہے ۔ ہمیں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔افسوس کہ آزادی کے بعد سے ملک اسی راستے پر ہے ۔  ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کو بدلنے  کی کوشش کی ہے ۔ انہوں نے ملک کو خودکفیل بنانے کی مہم شروع کی ہے ۔ مرکزی  اور ریاستی حکومت نے ملک کی ترقی کے لئے کام شروع کیا۔ ہم نے ایک ضلع ایک پروڈکٹ پروگرام شروع کیا ہے ۔ مرکزی بجٹ میں اسے نافذ کیا گیا ۔ اب اسے پورے ملک میں نافذ کیا جارہا ہے ۔ اب ہر ہاتھ کو کام ملے گا۔ باصلاحیت نوجوانوں کی  نقل مکانی تبھی رکے گی ، جب ہم مقامی پروڈکٹ کو آگے بڑھائیںگے ۔ ہندوستان کو خودکفیل بنانے کے لئے یوپی کو آگے بڑھنا ہوگا۔ 
 ڈاکٹر دنیش شرمانے کہا کہ یہ مسرت کا موقع ہے ۔ یونیورسٹی کے ۱۰۰؍سالوں میں ہونہار طلبا نکلے ہیں۔ وزیراعلیٰ کو بھی تعلیم سے لگائو ہے ۔ یونیورسٹی کو جن وسائل کی ضرورت پڑی اسے دستیاب کرایا گیا  ۔ سینٹر آف ایکسی لینس کے لئے ڈھائی کروڑ سے زائد کی رقم دی گئی ہے ۔ ڈیجیٹل لائبریری میں ۱۱؍ہزار سے زائد ای کنٹینٹ آئے ۔ میس کی تعمیر کے لئے ۳؍ کروڑ روپئے دیئے گئے۔ آگے بھی جب ضرورت پڑے گی ہم وسائل مہیا کراتے رہیںگے ۔ 
 یونیورسٹی کے وائس چانسلر آلوک کمار رائے نے کہا کہ ایسے قابل فخر لمحے زندگی میں کبھی کبھی آتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے یورنیورسٹی کو قابل فخر بتایا ہے ، یہ ہمارے لئے فخر کی بات ہے ۔ ہمیں جب جب ضرورت پڑی حکومت سے ہمیں مدد ملی۔ہم نے بھی بہتر سے بہتر کام کرنے کی کوشش کی ہے ۔ کورونا دور میں ہم نے اپنا سینی ٹائزر اور کاڑھا بنایا ہے ۔ انہوں نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK