کرلا او ایچ ای ڈپو کی ٹیم نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ اس سے ٹرین ٹھپ پڑنے اور اس کی وجہ سے مسافروں کو ہونے والی پریشانی بھی دور ہوگی۔
EPAPER
Updated: September 25, 2023, 10:34 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
کرلا او ایچ ای ڈپو کی ٹیم نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ اس سے ٹرین ٹھپ پڑنے اور اس کی وجہ سے مسافروں کو ہونے والی پریشانی بھی دور ہوگی۔
سینٹرل ریلوے میں اوورہیڈ میں خرابی ، ٹوٹ جانے اور بجلی سپلائی متاثر ہونے کے مسائل سے نمٹنے اور مسافروں کو ہونے والی پریشانی سے بچانے کیلئے ایسا سسٹم متعارف کرانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے جس کی مدد سے خرابی کا فوری پتہ چل جائے گا۔اسے ریلوے کی جانب سے اوور ہیڈ ایکوپمنٹ پیمائش پیرامیٹر بتایا گیا ہے۔ اس کے بہتر استعمال سے ٹریفک اور پاور بلاک کی ضرورت کو ختم کیا جاسکتا ہے اور اس کے لئے افرادی قوت بھی کم درکار ہوگی۔
اوور ہیڈ وائر میں خرابی بجلی سپلائی متاثر ہونے یا اس کے ٹوٹ جانے کی وجہ سے ٹرین خدمات کا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔ وقفے وقفے سے ایسے مسائل پیش آتے رہتے ہیں اور اس کا خمیازہ مسافروں کو بھگتنا پڑتا ہے۔اوور ہیڈ اکوپمنٹ میں خرابی کا پتہ لگانے کی غرض سے بنائے گئے پیمائش پیرامیٹر گیچ کی مدد سے اوور ہیڈ میں پیدا شدہ خرابی کا آسانی سے پتہ لگایا جا سکے گا اور اسے دور کر لیا جائے گا ۔ اس سے آنے والے وقتوں میں کافی سہولت ہوگی ۔ اس وقت اوور ہیڈ وائر میں خرابی پیدا ہونے سے جو مسائل پیدا ہوتے ہیں ان سے بچا جا سکے گا۔
اس تعلق سے سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او ڈاکٹر شیوراج مانس پورے نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ اس وقت سینٹرل ریلوے میں تینوں روٹ پر ۱۸۱۰؍لوکل سروسیز اور ۲۵۰؍میل اور ایکسپریس گاڑیوں کے ساتھ ممبئی ڈویژن ملک کا انتہائی مصروف ریل روٹ ہے۔ یہ مجموعی طور پر ۵۵۵؍کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ ٹرینوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے چلانے کیلئے ہر ایک لائن پر ۳؍ گھنٹے کا بلاک کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کے مختلف فوائد ہیں ۔ اس پیش رفت کے ذریعے اوورہیڈ اکوپمنٹ اور لائیو لائن جانچ کو بہتر کرنا اور اس کے استعمال کے ذریعے مذکورہ بالا مسائل کو دور کرنا ہے ۔ اس نظام کے توسط سے جی پی ایس کے ذریعے اہم لائن اور وائر کی اونچائی اور اسٹیگر کی صحیح پیمائش ممکن ہوتی ہے ۔اتنا ہی نہیں جدید لیزر تکنیک کا استعمال کرکے اسے خاص طور پر بہتر بنایا گیا ہے۔ اس کے بہتر استعمال سے ٹریفک اور پاور بلاک کی ضرورت بھی ختم ہوجاتی ہے ، مینٹیننس عملہ میں نمایاں کمی آجاتی ہے اور محض ایک سے ۲؍ ملازم ہی اس نئے سسٹم کے ذریعے کام انجام دے دیں گے جبکہ اب تک جو طریقہ ہے اس میں افرادی قوت زیادہ درکار ہوتی ہے۔ نئے سسٹم کی مدد سے پیمائش کا عمل ایک جگہ پر ۵؍سے ۱۰؍ منٹ میں پورا کر لیا جاتا ہے جبکہ اس کا سیٹ اپ اور ہر گیج کی لاگت صرف ایک لاکھ ۲۰؍ تک ہے۔
چیف پی آر او نے مزید بتایا کہ یہ کارنامہ کرلا او ایچ ای ڈپو کی ٹیم کے ذریعے انجام دیا گیا ہے۔ فی الوقت ایک او ایچ ای پیمائش گیج کامیابی کے ساتھ کام کر رہا ہے جبکہ آئندہ۴؍ سے ۶؍ماہ میں ایسے ۷۰؍آلات لگانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ چیف پی آر او نے مزید کہا کہ سینٹرل ریلوے انتظامیہ ٹرینوں کی خدمات بہتر کرنے، وقت پر چلانے، نئی ٹیکنالوجی اپنانے اور مسافروں کی بہتر سہولت کیلئے مسلسل اقدامات کر رہا ہے۔ یہ اہم پہل بھی اسی کی ایک کڑی ہے۔