• Sun, 28 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مرکزکا لداخ کی قیادت کے ساتھ ۶؍ اکتوبر کو دوبارہ مذاکرات کا اعلان

Updated: September 22, 2025, 1:52 PM IST | Agency | Leh

مرکزی وزیر نتیانند رائےکی قیادت میں تشکیل کردہ کمیٹی لداخ سے متعلق مقامی تنظیموںاورسماجی کارکنان کے مطالبات پر غور کررہی ہے۔

Union Minister of State for Home Nityanand Rai. Photo: INN
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے۔ تصویر: آئی این این

لداخ کی تنظیموںکے مطالبات پر غور کرنے کیلئے مرکزی حکومت نےدوبارہ بات چیت شروع کرنے کا اشارہ دیا ہے ۔ یہ بات چیت دوبارہ شروع کرنے کیلئے لداخ کےسماجی کارکن سونم وانگ چک نےرواں مہینے بھوک ہڑتال شروع کی ہے  اورلداخ کو ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
 مرکزی حکومت نے لداخ کی قیادت کے ساتھ رُکی ہوئی بات چیت دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ حکام کے مطابق لداخ کیلئے تشکیل دی گئی ہائی پاورڈ کمیٹی (ایچ پی سی) کا اگلا اجلاس ۶؍ اکتوبر کو نئی دہلی میں منعقد ہوگا ۔ ذرائع کے مطابق یہ کمیٹی جس کی صدارت مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے کر رہے ہیں، لداخ کی سیاسی قیادت کے اہم مطالبات پر غور کر رہی ہے ۔ ان مطالبات میں مکمل ریاستی درجہ، چھٹے شیڈول کے تحت قبائلی برادریوں کے تحفظات، علاحدہ  پبلک سروس کمیشن کا قیام اور لوک سبھا میں نمائندگی میں اضافہ جیسے کلیدی مطالبات شامل ہیں ۔ لداخ کے سیاسی و سماجی کارکن سجاد کرگلی نے بھی اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ’’بالآخر وزارت داخلہ نے لداخ کی قیادت کے ساتھ بات چیت بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اُمید ہے یہ مذاکرات ریاستی درجہ اور چھٹے شیڈول کے حصول کی سمت کوئی نتیجہ خیز پیش رفت ثابت ہوں گے ۔ یہ محض رسمی نہ ہوں بلکہ عملی نتائج دینے والے ہوں۔‘‘
 یاد رہے کہ آخری باضابطہ ملاقات۲۷؍ مئی ۲۰۲۵ء کو نئی دہلی میں ہوئی تھی جس میں لداخ کی نمائندگی لیہہ اپیکس باڈی (ایل اے بی) اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) نے کی تھی۔ اس کے بعد مذاکرات کا سلسلہ ۴؍ ماہ تک رکا رہا۔یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب لداخ میں سیاسی لیڈر اور سول سوسائٹی کارکنان دباؤ بڑھا رہے ہیں۔ معروف ماحولیاتی کارکن اور ریمون میگسسے ایوارڈ یافتہ سونم وانگ چک نے ایل اے بی کے ساتھ مل کر۱۰؍ستمبر کو۳۵؍ روزہ بھوک ہڑتال شروع کی  تھی ۔ ان کا مطالبہ ہے کہ لداخ کو آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کیا جائے اور خطے کو مکمل ریاستی درجہ دیا جائے۔ وانگ چک نے واضح کیا تھا کہ ’’بھوک ہڑتال۲؍ اکتوبر تک جاری رہے گی،‘‘ جو گاندھی جینتی کے موقع پر ایک ’اہم دن‘ تصور کیا جا رہا ہے۔
 لیہہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران وانگ چک نے مرکزی حکومت کی سست روی پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا ’’تقریباً ۲؍ ماہ قبل مذاکرات اچانک رُک گئے ۔ جب بنیادی مطالبات پر سنجیدہ بات شروع ہونے والی تھی تو حکومت نے اگلی میٹنگ بلانا ہی بند کر دیا۔‘‘انہوں نے بی جے پی کو اس کے انتخابی وعدے کی بھی یاد دہانی کرتے ہوئے کہا ’’بی جے پی نے لداخ کو چھٹے شیڈول کے تحت تحفظ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ یہ وعدہ آئندہ کونسل انتخابات سے پہلے پورا ہونا چاہئے۔‘‘یاد رہے کہ جولائی میں ہی وانگ چک اور ایل اے بی نے انتباہ دیا تھا کہ اگر مرکز نے مذاکرات شروع نہ کیے تو وہ بھوک ہڑتال کریں گے۔ وزارت داخلہ نے جولائی کیلئے میٹنگیں طے کی تھیں لیکن لداخ کے نمائندوں کے مطابق ان میٹنگوں میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہ ہوسکی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK