Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار میں ووٹر لسٹ کی’’ خصوصی جامع نظر ثانی ‘‘مہم کی وجہ سے ہر طرف افراتفری

Updated: July 15, 2025, 1:03 PM IST | Asfar Afridi | Patna

بی ایل اوز پر جلدی جلدی کام مکمل کرنے کا دباؤ، ووٹروں کو فون کرکے بلایا جارہا ہے، دفاتر میں چھٹی کیلئے مارا ماری۔ایک بی ایل او کی موت، دوسرے کا استعفیٰ۔

BLO in Bihar distributing voter list revision form among citizens
بہار میں بی ایل او شہریوں میں ووٹرلسٹ پر نظر ثانی کا فارم تقسیم کرتے ہوئے

الیکشن کمیشن کے ذریعے چلائی جارہی ووٹرلسٹ خصوصی جامع نظرثانی مہم سے  بہار  میں  عام لوگوں کے ساتھ ہی بی ایل اوز اور دیگر سرکاری اہلکار بھی پریشان ہیں۔  سرکاری اور نجی دفاتر میں بھی  افراتفری   کا ماحول ہے۔’سمیر‘ (بدلا ہوانام) اطمینان سے اپنے دفترمیں کام کررہا تھا۔ موبائل فون کی گھنٹی بجی تو اس نے معمول کے مطابق فون ریسیو کیا۔ بی ایل او کا فون تھا۔ وہ پوچھ رہا تھا کہ ’سر، کب آئیں گے،  جلدی سے فارم بھردیجیے نا۔ سمیرنے جواب دیا کہ چار پانچ دن میں آجائیں گے۔اتنا سننا تھا کہ بی ایل  او پریشان ہوگیا۔ کہنے لگا : سر،بہت دباؤ ہے، جلدی سے کام پورا کرنے کیلئے کہا جارہا ہے۔ جینا حرام کر دیا ہے۔ ‘‘سمیرنے جواب دیا کہ وہ کوشش کرے گا کہ پہلے آجائے۔ اس نے دفتر سے چھٹی لی اور اسی دن گھر روانہ ہوگیا۔ 
 یہ کہانی نہیں ، واقعہ ہے ۔ اس مسئلے کو اپوزیشن اتحاد مہاگٹھ بندھن میں شامل سی پی آئی ایم ایل نے بھی اٹھایا ہے۔ سی پی آئی ایم ایل کے ریاستی سیکریٹری کنال نے کہا ہےکہ بہار میں جاری ووٹر لسٹ خصوصی جامع  نظرثانی کے عمل نے پورے انتخابی نظام کو افراتفری اور تناؤکا شکار بنادیا ہے۔ جلد بازی اور مناسب تیاری کے بغیر کئے جانے والے اس عمل نے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ بی ایل اوز کو بھی شدیدپریشانی میں ڈال دیا ہے۔ بہت سے بی ایل او کولگاتار ۱۲۔۱۲؍ گھنٹے کام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے

ہدف پورا کرنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔اس دباؤ کے سنگین نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مدھوبنی ضلع کی کاکو پنچایت کے نربھا پورپرائمری اسکول بوتھ کے انچارج ۵۱؍سال کے بی ایل او گنیش پرساد یادو کی جمعہ کو ہارٹ اٹیک سے موت ہوگئی تھی۔ گھروالوں نے الزام لگایا تھا کہ کام کے بوجھ کی وجہ سے وہ ہارٹ اٹیک کا شکار ہوئے۔ ادھر کٹیہار ضلع میں بارسوئی کے بی ڈی او نے ایس ڈی ایم پر کام کے لیے دباؤ ڈالنے اور بدسلوکی کرنے کا الزام لگایا اور اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ سی پی آئی ایم ایل کے ریاستی سکریٹری کنال نے ان واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ الیکشن کمیشن اور انتظامیہ نے اس عمل کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں زمینی حقیقت اور انسانی پہلو کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے۔
 کنال نے کہا کہ  اپنے مسائل اور مشکلات کو سامنے لانے والے بی ایل او کو اب نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تازہ ترین معاملہ بیگوسرائے ضلع کا ہے، جہاں ایک بی ایل او پر میڈیا کے ساتھ `گمراہ کن معلومات شیئر کرنے کا الزام لگادیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ کمیشن خود غلط معلومات پھیلا رہا ہے، اور اس الجھن کے درمیان عام لوگوں کے ساتھ ساتھ بی ایل اوبھی پریشانی کا شکار ہیں۔ 

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK