• Thu, 04 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مراٹھار یزرویشن کے جی آر سے چھگن بھجبل ناراض

Updated: September 03, 2025, 11:16 PM IST | Mumbai

وزیر برائے رسد وخوراک کابینہ میٹنگ میں شریک نہیں ہوئے، عدالت سے رجوع ہونے کا اشارہ ، وکلاء سے صلاح و مشورہ جاری

State Minister for Food and Logistics Chhagan Bhujbal is identified as the biggest OBC leader (File)
ریاستی وزیر برائے رسد وخوراک چھگن بھجبل کی شناخت او بی سی کے سب سے بڑےلیڈر کی ہے (فائل)

ریاستی وزیر برائے رسد وخوراک چھگن بھجبل اپنی ہی حکومت سے ناراض ہیں کیونکہ حکومت نے مراٹھا کارکن منوج جرنگے کے متعدد مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے مراٹھار یزرویشن کے تعلق سے جی آر جاری کیا ہے۔ بھجبل نے بدھ کے روز ہونے والی کابینہ میٹنگ میں شرکت نہیں کی جبکہ انہوں نے سرکاری حکم نامے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا بھی اشارہ دیا۔ یاد رہے کہ بھجبل شروع  ہی سے مراٹھا ریزرویشن اور منوج جرنگے کی تحریک  کے خلاف رہے ہیں۔ 
 بدھ کو ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چھگن بھجبل نے کہا  ’’ کل جاری کئے گئے  جی آر کے تعلق سے او بی سی  لیڈران اور کارکنان کے دل میں کئی شبہات ہیں۔ ہم اس پر غور کریں گے کہ اس معاملے میں کون جیتا ہے اور کون ہارا۔‘‘ بھجبل نے کہا ’’ ہم اس معاملے میں وکلاء سے صلاح لیں گے۔ کیونکہ کوئی بھی حکومت ایک سماج کسی ذات کے زمرے سے نکال کر دوسری ذات کے زمرے میں شامل نہیں کر سکتی۔ کسی کی  ذات نہیں بدلی جا سکتی۔ ‘‘  چھگن بھجبل نے واضح کیا کہ ’’ اس تعلق سے ہم عدالت  جائیں گے اور  آئین کے مطابق راستہ نکالیں گے۔ ‘‘ فرنویس حکومت کے جی آر کے تعلق سے لوگوں کی الگ الگ رائے ہے۔ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے بھجبل نے کہا ’’ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ جی آر ذیلی کمیٹی کو نہیں بلکہ کمیشن کو دینا چاہئے تھا۔ جبکہ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں حکومت کو  عوام سے اعتراضات اور مشورے طلب کرنے چاہئے تھے۔ جبکہ کچھ لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کیا ذیلی کمیٹی کو یہ اختیار ہے کہ وہ اس طرح کا جی آر جاری کرے؟ ‘‘   انہوں نے کہا ’’ ہمیں بالکل بھی توقع نہیں تھی کہ ایسا ہوگا ۔ اب ہم ان ساری باتوں پر غور وخوض کر رہے ہیں۔ 
او بی سی کا کوئی نقصان نہیں 
 حالانکہ بھجبل کے قریبی سمجھے جانے والے او بی سی مہا سنگھ کے صدر ببن رائو تائیواڑے کا کہنا ہے کہ اس جی آر سے  او بی سی سماج کا کوئی نقصان نہیں ہونے والا ہے کیونکہ اس میں جو بھی باتیں درج ہیں وہ قانون کے عین مطابق ہیں۔  پھر بھی ضرورت پڑی تو ہم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’ ہم اس جی آر سے مطمئن ہیں البتہ ابھی ہم او بی سی سماج کی زنجیری بھوک ہڑتال کو ختم نہیں کریں گے۔  ہم اپنے کارکنان سے اور قانوں دانوں سے گفت وشنید کے بعد اپنے احتجاج  کا آئندہ لائحہ عمل طے کریں گے۔ 
 لکشمن ہاکے نےجی آر کی کاپی پھاڑی 
  اس دوران پونے میں  نوجوان اوبی سی کارکن لکشمن ہاکے نے ایک جلسے کے دوران جی آر کی کاپی پھاڑی اور اسے غیر آئینی اور عدالت کی توہین کرنے والا بتایا۔  انہوں نےکہا ’’ یہ جی آر غیر آئینی ہے اور عدالت کے مختلف فیصلوں کی توہین کرنے والا ہے۔ اس سے قبل کئی لوگوں نے جعلی دستاویز کے ذریعے او بی سی کوٹے میں ریزرویشن حاصل کیا ہے۔ اس جی آر کے ذریعے ایسے لوگوں کو مزید سہولت مل جائے گی۔‘‘  ایک اور او بی سی لیڈر  پرکاش شینڈگے نے کہا ہے کہ حکومت کے فیصلے سے چھگن بھجبل ناراض ہیں۔ ہم اس جی آر کی مخالفت کرتے ہیں۔ کل او بی سی سماج کی ایک میٹنگ ہونے جا رہی ہے جس میں ہم یہ فیصلہ کریں گے کہ ریاست بھر میں تحریک کس طرح چھیڑی جائے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK