چین نے امریکی بحری جہازوں سے خصوصی پورٹ فیس لینا شروع کردی ہے اور ساتھ ہی امریکہ سے کہا ہے جتنی جلدی ہوسکے واشنگٹن اپنی غلطیاں درست کرلے۔
EPAPER
Updated: October 14, 2025, 10:15 PM IST | Beijing
چین نے امریکی بحری جہازوں سے خصوصی پورٹ فیس لینا شروع کردی ہے اور ساتھ ہی امریکہ سے کہا ہے جتنی جلدی ہوسکے واشنگٹن اپنی غلطیاں درست کرلے۔
چین نے امریکی بحری جہازوں سے خصوصی پورٹ فیس لینا شروع کردی ہے اور ساتھ ہی امریکہ سے کہا ہے جتنی جلدی ہوسکے واشنگٹن اپنی غلطیاں درست کرلے۔ تفصیلات کے مطابق چین اور امریکہ کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر شدت اختیار کرگئی۔ امریکی صدر ٹرمپ کی ۱۰۰؍ فیصد ٹیرف کی دھمکی کے جواب میں چین نے امریکی بحری جہازوں سے خصوصی پورٹ فیس وصولی کا آغاز کر دیا ہے۔
ترجمان چینی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ واشنگٹن کو چاہیے کہ وہ جتنی جلدی ہوسکے اپنی غلطیاں درست کرے، بات چیت کی خواہش اور دباؤ کی پالیسی ایک ساتھ نہیں چل سکتیں۔ چینی حکام نے کہا یہ خصوصی فیس سلامتی کے تقاضوں اور علاقائی خودمختاری کے تحفظ کے لیے نافذ کی گئی ہے۔ بیجنگ کا مؤقف ہے کہ امریکی بحری سرگرمیاں چین کے علاقائی مفادات اور سمندری خودمختاری کے لیے خطرہ بن رہی ہیں۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے چین کے اس اقدام کو غیر ضروری اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام خطے میں کشیدگی بڑھانے کا باعث بنے گا۔ واشنگٹن نے بیجنگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کرے جو خطے کے امن و استحکام کو متاثر کریں۔
یہ بھی پڑھئے:دالوں اور سبزیوں کی وجہ سے تھوک مہنگائی کم ہوئی
پاکستان نے یقین دلایا ہے کہ امریکہ سے اس کے تعلقات چین کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچائیں گے: چین
چین نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان معدنیاتی نمونوں سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین اور پاکستان ہر موسم کے اسٹریٹیجک شراکت دار ہیں، دونوں ممالک کے درمیان آہنی دوستی وقت کی کڑی آزمائشوں پر پوری اتری ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے باہمی مفادات سے متعلق اہم امور پر اعلیٰ سطح کا اسٹریٹیجک اعتماد اور قریبی رابطہ قائم رکھاہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ دونوں ممالک پاکستان اور امریکہ کے درمیان مائننگ تعاون پر رابطے میں ہیں، پاکستان نے یقین دلایا ہے کہ اس کے امریکہ سے تعلقات چین کے مفادات یا باہمی تعاون کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ ترجمان کے مطابق پاکستانی قیادت نے امریکی لیڈروں کو جو نمونے دکھائے وہ مقامی طور پر خریدے گئے قیمتی پتھروں کے تھے، اس سے متعلق آنے والی خبریں غلط معلومات پرمبنی ہیں یا پھرمن گھڑت ہیں، یہ خبریں چین اورپاکستان کے درمیان دوری پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چین کے حالیہ ریئر ارتھ ایکسپورٹ کنٹرول اقدامات کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کی طرف سے اپنے برآمداتی کنٹرول کے نظام کو قوانین اور ضوابط کے مطابق بہتر کرنے کا اقدام ہے، اس کا مقصد عالمی امن اورعلاقائی استحکام کا بہتر طور پر دفاع کرنا اورعدم پھیلاؤ اور دیگر بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہے۔