• Tue, 14 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بدھ سے امریکہ کے لیے تمام معطل پوسٹل سروسیز دوبارہ شروع

Updated: October 14, 2025, 7:54 PM IST | New Delhi

محکمۂ ڈاک نے بدھ۱۵؍ اکتوبر ۲۰۲۵ءسے امریکہ کے لیے تمام بین الاقوامی ڈاک خدمات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Indian Post.Photo:INN
ہندوستانی ڈاک۔ تصویر:آئی این این

محکمۂ ڈاک نے بدھ۱۵؍ اکتوبر ۲۰۲۵ءسے امریکہ کے لیے تمام بین الاقوامی ڈاک خدمات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔  وزارت مواصلات کاکہنا ہے کہ گاہک اب تمام قسم کے بین الاقوامی میل   ای ایم ایس، ایئر پارسلز، رجسٹرڈ لیٹر/پیکٹس اور ٹریک شدہ پارسل کو کسی بھی پوسٹ آفس، انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر (آئی بی سی)یا پوسٹ آفس ایکسپورٹ سینٹر (ڈی این کے)سے امریکہ بھیجنے کے لیے یا انڈیا پوسٹ کے سیلف سروس پورٹل کے ذریعے بک کر سکتے ہیں۔ہندوستان نے ۲۲؍ اگست کے حکومتی حکم کی روشنی میں پوسٹل پارسل خدمات کو معطل کر دیا تھا جس کے ذریعے امریکہ کو ڈاک کے ذریعے بھیجے جانے والے چھوٹے پارسلز پر درآمدی ڈیوٹی کی رعایت  ختم کر دی گئی تھی۔ منگل کو وزارت مواصلات کی طرف سے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ محکمۂ ڈاک۱۵؍ اکتوبر سے امریکہ کے لیے اپنی تمام خدمات دوبارہ شروع کر رہا ہے۔ 
امریکی انتظامیہ نے۲۲؍اگست کے مذکورہ حکم کے ذریعے تمام ڈاک کی اشیاء پر ڈی منیمس (نہ ہونے کے برابر سمجھے جانے والے) نظام کے تحت ڈیوٹی کی رعایت کو معطل کر دیا۔ اس آرڈر نے یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (سی بی پی) کو بھیجی گئی اشیاء پر درآمدی ڈیوٹی کی وصولی اور ترسیل کے لیے نئے ضوابط نافذ کیے ہیں۔ تعمیل کی تیاری کے لیے محکمہ ڈاک نے کئی خدمات کو معطل کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے:اے پی سرحد پر پیٹرول، ڈیزل کی کم قیمتیں، عوام کا ہجوم

وزارت مواصلات نے کہا کہ محکمۂ ڈاک ایک جامع نیا نظام تیار کرنے اور امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن سے منظور شدہ ایجنسیوں کے ساتھ ڈی ڈی پی (ڈیلیورڈ ڈیوٹی پیڈ) انتظامات قائم کرنے کے بعد یہ خدمات دوبارہ شروع کر رہا ہے۔ نئے نظام کا دہلی اور مہاراشٹر کے حلقوں میں تجربہ کیا گیا ہے اور یہ کامیاب رہا ہے۔  
؁خیال رہے کہ امریکہ میں آنے والی ڈاک کا۸۰؍ فیصد حصہ امریکہ کی نئی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے متاثر ہو گیا ہے اور پچھلے چند دنوں میں ۸۸؍ ممالک نے کلی طور پر یا جزوی طور پر امریکہ کے لیے اپنی خدمات کو معطل کر دیاتھا۔ یہ بات یونیورسل پوسٹل یونین   نے بتائی تھی۔ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے اس معاملے کو دیکھ رہا تھا تاکہ اس تیزی سے پیدا ہونے والے معاملے کے نئے حل سامنے آسکیں اور لوگوں کو ڈاک ملتی رہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK