چین نے کھاد اور نایاب ارتھ میگنیٹ پر سے پابندی ہٹا دی۔ چین نے ہندوستان کا مطالبہ مان لیا ہے اور کھاد، نایاب زمینی مقناطیس اور ٹنل بورنگ مشینوں کی برآمدی پابندیوں میں نرمی کا یقین دلایا ہے۔
EPAPER
Updated: August 19, 2025, 8:22 PM IST | New Delhi
چین نے کھاد اور نایاب ارتھ میگنیٹ پر سے پابندی ہٹا دی۔ چین نے ہندوستان کا مطالبہ مان لیا ہے اور کھاد، نایاب زمینی مقناطیس اور ٹنل بورنگ مشینوں کی برآمدی پابندیوں میں نرمی کا یقین دلایا ہے۔
چین نے ہندوستان کو بڑی راحت دیتے ہوئے کھاد، نایاب زمینی معدنیات اور ٹنل بورنگ مشینوں کی برآمدی پابندیوں میں نرمی کا یقین دلایا ہے۔ یہ فیصلہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے درمیان حالیہ بات چیت کے بعد کیا گیا ہے۔
کیا بات چیت ہوئی ہے؟
وانگ یی نے اپنے دو روزہ دورۂ ہند کے دوران جے شنکر سے ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے یقین دلایا کہ بیجنگ نے ہندوستان کے تحفظات پر قدم اٹھانا شروع کر دیا ہے اور تینوں اہم اشیاء کی سپلائی بحال کرنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے:حکومت نے کاروبار کے قواعد کو آسان بنانے پر توجہ مرکوز کردی
کھاد پر پابندی نے ربیع سیزن کے دوران ڈی اے پی (ڈیا امونیم فاسفیٹ) کی سپلائی کو متاثر کیا۔ ٹنل بورنگ مشینیں، جو ہندوستان کے کئی بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں استعمال ہونے والی تھیں، چین میں پھنسی رہیں۔ ان میں غیر ملکی کمپنیوں کی تیار کردہ مشینیں بھی شامل تھیں۔ ہندوستان کی آٹوموبائل اور الیکٹرانکس کی صنعت نے بار بار نایاب زمینی میگنیٹ کی کمی کے بارے میں شکایت کی ہے اور پیداوار کو نقصان پہنچنے کا انتباہ دیا ہے۔
نایاب زمینی میگنیٹ پر پابندی
اپریل میں، چین نے زمین کے ۷؍ نایاب عناصر اور ان سے منسلک میگنیٹس کی برآمد کے لیے خصوصی لائسنس کو لازمی قرار دیا۔۱۴؍ اگست کو پی ٹی آئی نے اطلاع دی کہ ہندوستان کی حکومت اس معاملے پر چین کے ساتھ مسلسل بات چیت کر رہی ہے۔ ایک اہلکار کے مطابق کوششیں جاری ہیں۔ جب ہم نے چینی سفارت خانے سے رابطہ کیا تو انہوں نے ہماری کمپنیوں کو ویزے جاری کیے اور وہ چینی حکام سے رابطے میں ہیں۔ کوشش ہے کہ سپلائی چین متاثر نہ ہو۔
ہندوستان کی تیاریاں
بجاج آٹو جیسی کمپنیوں کو نایاب زمین کے مقناطیس کی کمی کی وجہ سے پیداوار کم کرنا پڑی۔ دریں اثنا، بھاری صنعتوں کی وزارت نے۱۳۴۵؍ کروڑ روپے کی سبسیڈی اسکیم تیار کی ہے تاکہ مقامی طور پر نایاب زمین کے مقناطیس کی پیداوار کو فروغ دیا جاسکے۔