چین کی نئی پابندیاں اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے نئی رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں جس کی وجہ سے مالی سال ۲۰۲۶ء تک۳۲؍ ارب ڈالرس کا برآمدکا ہدف خطرے میں ہے۔
EPAPER
Updated: July 19, 2025, 10:11 AM IST | Agency | New Delhi
چین کی نئی پابندیاں اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے نئی رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں جس کی وجہ سے مالی سال ۲۰۲۶ء تک۳۲؍ ارب ڈالرس کا برآمدکا ہدف خطرے میں ہے۔
ہندوستان کا اسمارٹ فون برآمد کا ہدف خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ الیکٹرانک انڈسٹری نے چین کی پابندیوں پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ پر ایک بڑا بحران دیکھا جارہا ہے۔ اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی جانب سے حکومت کے لیے الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ چین کی نئی پابندیاں اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے نئی رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں جس کی وجہ سے مالی سال ۲۰۲۶ء تک۳۲؍ ارب ڈالرس کا برآمدی ہدف خطرے میں ہے۔
چین جان بوجھ کر سپلائی چین کو سست کر رہا ہے۔ چین کا مقصد ہندوستان کو عالمی مینوفیکچرنگ ہب بننے سے روکنا ہے۔ اس پر انڈسٹری باڈی آئی سی ای اے (انڈیا سیلولر اینڈ الیکٹرانکس اسوسی ایشن) نے حکومت کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں اپیل کی گئی ہے کہ حکومت اس معاملے میں مداخلت کرے اور چین سے بات چیت کرے۔
چین کے اس رویے کی وجہ سے مشینری، معدنیات اور تکنیکی عملے کی فراہمی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ اس تاخیر کی وجہ سے پیداواری لاگت بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے کمپنیوں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ چین کی جانب سے پابندیوں کا کوئی تحریری نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔ صرف زبانی ہدایات دے کر سپلائی بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔دریں اثنا، نایاب زمینی مقناطیس کے معاملے پر پی ایم او میں ایک اہم میٹنگ ہے۔ اس میں نایاب زمین کے حوالے سے ہندوستان کی حکمت عملی پر بات کی جائے گی۔ ہندوستان میں نایاب زمینی مقناطیس کی پیداوار پر بھی بات کی جائے گی۔ اس کے لیے ترغیبی اسکیم اور متبادل سپلائی چین پر بھی بات چیت ممکن ہے۔ اس میٹنگ میں کان کنی اور بھاری صنعت کی وزارت کے افسران شامل ہیں۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ۱۳۴۵؍ کروڑ روپے کی ترغیبی اسکیم فی الحال بین وزارتی مشاورت کی سطح پر ہے۔ الیکٹرانک صنعت میں نایاب زمین کا مقناطیس بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔