• Thu, 27 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

چینی کمپنی ’’شین‘‘ کے کپڑوں، خاص طور پر بچوں کے کپڑوں، پر خطرناک کیمیکل پائے گئے

Updated: November 26, 2025, 10:16 PM IST | Beijing

چینی کمپنی ’’شین‘‘ کے کپڑوں، خاص طور پر بچوںکے کپڑوں، پر خطرناک کیمیکل پائے گئے ہیں، ایک رپوٹ کے مطابق یہ کیمیائی مادے یورپی سلامتی کی حد سے متجاوز ہیں، جو قوت مدافعت میں کمی اور کینسر جیسی خطرناک بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

آن لائن ریٹیلر ’’شین‘‘ کے کپڑوں بشمول بچوں کے ملبوسات میں، خطرناک کیمیکل پائے گئے ہیں۔واضح رہے کہ ’’شین‘‘ ایک چینی فاسٹ فیشن ریٹیلر ہے جس نے گزشتہ پانچ سالوں میں عالمی سطح پر تیزی سے شہرت حاصل کی ہے۔ اس کی کامیابی کا انحصار بڑے پیمانے پر کام کے حجم، انتہائی کم قیمتوں اور آن لائن فروخت پر ہے، جس کی وجہ سے اس کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اس نے’’ ایچ اینڈ ایم ‘‘اور’’ زارا‘‘ جیسی عالمی کمپنیوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ تاہم گرین پیس جرمنی کی جاری کردہ ایک نئی رپورٹ کے مطابق، اس چینی فاسٹ فیشن برانڈ کے ملبوسات میں ایسے خطرناک کیمیکلز موجود ہیں جو یورپی سلامتی کی حد سےمتجاوز ہیں۔ماحولیاتی تنظیم نے اس برانڈ کے۵۶؍ کپڑوں کے نمونوںکی جانچ کی اور پایا کہ۱۸؍ نمونوں (۳۲؍ فیصد) میں یورپی کیمیکلز ریگولیشن (REACH) کے تحت مقرر کردہ حد سے زیادہ خطرناک مادے موجود ہیں۔ ان ملبوسات میں بچوں کے کپڑے بھی شامل ہیں، جس نے سلامتی کےمزید خدشات پیدا کر دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: دپیکا پڈوکون کے اسکن کیئر برانڈ کو ۱۲؍ کروڑ کا نقصان

 رپورٹ میں کئی نقصان دہ کیمیکلز کی نشاندہی کی گئی، جن میں فیتھلیٹس (ایسے پلاسٹیسائزر جو تولیدی مسائل سے منسلک ہیں) اور پی ایف اےایس(ایک ہمیشہ رہنے والا کیمیکل جو پانی اور گندگی کو روکنے کے لیے استعمال ہوتا ہے) شامل ہیں۔پی ایف اےایس کے سبب کینسر اور قوت مدافعت کے نظام کی کمزوری، اور بچوں میں نشوونما کے مسائل پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔گرین پیس نے خبردار کیا ہے کہ پیداواری ممالک میں کارکن اور مقامی ماحول ان کیمیکلز کے اثرات سے خاص طور پر متاثر ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: نئے لیبر قوانین کیخلاف مزدور یونینوں کا ملک گیر احتجاج کااعلان

تاہم جانچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صارفین جلد کے رابطے، پسینے یا سانس کے ذریعے انہیں ریشوں میں موجود کیمیکلز کےزیر اثر آ سکتے ہیں۔جب یہ کپڑے دھوتے ہیں یا پھینک دیے جاتے ہیں، تو یہ کیمیکل دریاؤں، مٹی اور وسیع تر غذائی زنجیر میں داخل ہو سکتے ہیں، جس سے طویل مدتی ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK