ممبئی ریل نیٹ ورک پہلے سے محفوظ ہونے کا دعویٰ ، حفاظتی اقدامات، بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور نگرانی کی وجہ سےماضی کیلئے مقابلہ حادثات میں کمی آئی ہے
EPAPER
Updated: July 01, 2025, 8:14 AM IST | Mumbai
ممبئی ریل نیٹ ورک پہلے سے محفوظ ہونے کا دعویٰ ، حفاظتی اقدامات، بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور نگرانی کی وجہ سےماضی کیلئے مقابلہ حادثات میں کمی آئی ہے
ممبئی کا مضافاتی ریل نیٹ ورک، جو روزانہ تقریباً ۷۵؍لاکھ افراد کی نقل و حرکت کا ذریعہ ہے، اب پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ محفوظ سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ حالیہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ ۱۵؍برسوں میں یہاں اموات کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے۔ ویسٹرن ریلوے نے ۵۲؍فیصد اور سنٹرل ریلوے نے ۴۰؍ فیصد اموات میں کمی کی اطلاع دی ہے،
جسے ریلوے حکام حفاظتی اقدامات، بنیادی ڈھانچے کی بہتری، عوامی بیداری اور نگرانی کے نظام میں وسعت جیسے عوامل کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔
تفصیل کے مطابق۲۰۰۹ءمیں سنٹرل ریلوے کے ممبئی ڈویژن میںیک ہزار۷۸۲؍ اموات درج ہوئیں جبکہ ۲۰۲۴ءتک یہ تعداد گھٹ کرایک ہزار۸۲؍ہو گئی۔ اسی طرح، مغربی ریلوے نے ۲۰۰۹ءمیںایک ہزار۴۶۸؍ اموات رپورٹ کیں، جو۲۰۲۴ءمیں کم ہو کر ۷۰۹؍ہو گئیں۔ واضح رہے کہ ویسٹرن ریلوے کا نیٹ ورک ۱۸۳؍ کلو میٹر اور سنٹرل ریلوے کا۳۵۰؍کلومیٹر طویل ہے۔
ویسٹرن ریلوے نے گزشتہ ۲۰؍برسوں میں ۳۹۹؍نئی مضافاتی خدمات شروع کیں، جن کی کُل تعداد ۲۰۲۴ءمیں بڑھ کرایک ہزار۴۰۶؍ ہو گئی۔ اس توسیع کے تحت الیکٹرک ملٹیپل یونٹ کوچز کی تعداد بھی بڑھا دی گئی۔ تمام ۹؍ڈبوں والی خدمات ۲۰۱۶ء تک ۱۲؍ڈبوں کی ہو گئیں جبکہ ۲۰۰۹ءسے ۱۵؍ڈبوں والی خدمات کا بھی آغاز ہوا، جن کی تعداد نومبر ۲۰۲۴ءتک ۲۱۱؍ہو چکی ہے۔ گورگاؤں تک ہاربر لائن کی توسیع، ۱۰۹؍ اے سی ٹرینوں کیلئے آٹومیٹک دروازوں کی تنصیب اور ڈویژن بھر میں نئے فٹ اوور برج، ۱۱۶؍ایسکلیٹرز اور ۷۱؍لفٹ شامل کی گئی ہیں۔
خواتین کے لئے بھی خاص انتظامات کئے گئے، جن میں ۱۹۹۲ء سے خواتین کے لئے خصوصی ٹرینیں شامل ہیں۔ اکتوبر ۲۰۲۲ءکے بعد غیر اے سی لوکل ٹرینوں میں خواتین کی مخصوص نشستوں کا تناسب ۲۳ء۲۳؍فیصد سے بڑھا کر۲۵ء۲۳؍ فیصد کر دیا گیا۔
سنٹرل ریلوے نے بھی اپنی خدمات کو اپ گریڈ کرتے ہوئے ۲۰۰۴ءمیں۱۲۰۰؍ یومیہ خدمات کو ۲۰۲۴ءتک بڑھا کرایک ہزار۸۱۰؍ کر دیا ہے۔ ۹؍ڈبوں والی خدمات کو بتدریج ختم کر کے ۱۲؍ اور ۱۵؍ڈبوں والی ٹرینیں متعارف کرائی گئیں، ساتھ ہی فٹ اوور برج، ایسکلیٹرز اور لفٹوں کی تنصیب کے ذریعے مسافروں کی حفاظت کو ترجیح دی گئی۔اگرچہ ریلوے کے اعداد و شمار میں بہتری ظاہر کی گئی ہے مگر گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) کے اعداد و شمار کچھ زیادہ ہیں۔ جی آر پی کے مطابق، سنٹرل ریلوے پر۲۰۲۴ءمیںایک ہزار۵۳۳؍ اور مغربی ریلوے پر ۹۳۵؍اموات ریکارڈ ہوئیں۔ ان اعداد و شمار میں ۳۳۲؍قدرتی اموات، ۹۳؍ خودکشیاں اور ۲۶؍ غیر واضح اموات شامل ہیں، جو ریلوے آپریشنز سے براہ راست متعلق نہیں ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس فرق کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ریلوے صرف ٹریک سے متعلق اموات کا اندراج کرتا ہےجبکہ جی آر پی کا دائرہ وسیع تر ہے، جس میں قدرتی اموات اور دیگر اسباب بھی شامل ہوتے ہیں۔ ان تمام اقدامات کے باوجود، یہ پیش رفت ممبئی کے تاریخی طور پر خطرناک سمجھے جانے والے ریل نیٹ ورک کو مزید محفوظ بنانے کی ایک اہم کوشش قرار دی جا رہی ہے۔