لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تازہ جھڑپوں میں ۷۰؍ افراد زخمی ہو گئے جس کے بعد گزشتہ دو روز سے جاری مظاہروں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر ۴۵۰؍کے لگ بھگ ہو گئی ہے۔
EPAPER
Updated: January 21, 2020, 2:31 PM IST | Agency | Beirut
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تازہ جھڑپوں میں ۷۰؍ افراد زخمی ہو گئے جس کے بعد گزشتہ دو روز سے جاری مظاہروں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر ۴۵۰؍کے لگ بھگ ہو گئی ہے۔
بیروت : لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تازہ جھڑپوں میں ۷۰؍ افراد زخمی ہو گئے جس کے بعد گزشتہ دو روز سے جاری مظاہروں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر ۴۵۰؍کے لگ بھگ ہو گئی ہے۔اکتوبر سے جاری ان مظاہروں کی ملک کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ان مظاہروں میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہری شامل ہیں جو سیاست دانوں کو نکال باہر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ بدعنوان اور نا اہل سیاستداں ملک کے بڑھتے ہوئے اقتصادی بحران کے ذمہ دار ہیں۔
اتوار کی شام سیکڑوں مظاہرین بارش کے باوجود بیروت کے مرکزی حصے میں اکھٹے ہوئے جہاں پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر کے پارلیمنٹ کی طرف جانے والے راستوں کو بند کر رکھا تھا اور مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کیلئےبڑی تعداد میں سیکوریٹی اہل کار تعینات کئے گئے تھے۔مسلسل دوسرے دن بھی درجنوں مظاہرین نے باڑ کے پیچھے کھڑے ہوئے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کرتے ہوئے’ `انقلاب انقلاب‘ کے نعرے لگائے۔پولیس نے مظاہرین پر پانی کی بوچھاڑوں کے بعد ربڑ کی گولیاں استعمال کیں اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ریڈ کراس کے کارکنان نے بتایا کہ ان جھڑپوں میں ۷۰؍کے قریب لوگ زخمی ہوئے جن میں سے ۳۰؍ کو علاج کیلئے اسپتال لے جایا گیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق ربڑ کی گولیاں لگنے سے دو صحافی بھی زخمی ہوئے جن میں سے ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل الجدید کا کیمرہ مین تھا۔زیادہ تر مظاہرین نے بارش سے بچنے کیلئے برساتیاں پہن رکھی تھیں یا چھاتے لئے ہوئے تھے۔مظاہرے میں شامل ایک ۳۴؍ سالہ شخص معازن نے بتایا کہ ہم ان سیاست دانوں سے تنگ آ چکے ہیں۔ وہ نہ تو ہماری بات سنتے ہیں اور نہ ہی ان کے پاس ہمیں دینے کے لئے کچھ ہے۔
ذرائع نےبتایاکہ پولیس نے انٹرنیٹ پر شیئر کئے گئے ایک ویڈیو کی تحقیقات شروع کر دی ہے جس میں پولیس اہل کار مظاہرین کو مارتے پیٹتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اکتوبر میں سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم سعد حریری نے سیاسی پارٹیوں سے کہا ہے کہ وہ وقت ضائع کرنا بند کریں۔ ایک حکومت بنائیں اور ملک کے مسائل حل کریں۔جبکہ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ماہرین پر مشتمل ایک حکومت قائم کی جائے جس میں کسی سیاسی پارٹی کا کوئی عہدیدار شامل نہ ہو۔