Inquilab Logo Happiest Places to Work

کشتواڑ میں بادل پھٹنے سے ۳۰؍افرادہلاک،۱۲۰؍افراد بچالئے گئے، بڑے پیمانے پر تباہی

Updated: August 15, 2025, 9:36 AM IST | Jammu

درجنوں افراد اب بھی لاپتہ، فورسیز اور مقامی افراد نے راحت رسانی کے کام انجام دئیے۔مہلوکین میں سی آئی ایس ایف اہلکار بھی شامل

Bodies of some of the deceased and rescue personnel can be seen near the accident site.
جائے حادثے کے قریب کچھ مہلوکین کی لاشیں اور ریسکیو اہلکاردیکھے جاسکتے ہیں

جموں کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے چشوتی علاقے میں جمعرات کو شدید بادل پھٹنے کے نتیجے میں کم از کم۳۰؍ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے، جن میں ۲؍ سی آئی ایس ایف اہلکار بھی شامل ہیں۔ حکام نے بتایا کہ اب تک۱۲۰؍ افراد کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا گیا، جن میں۳۸؍ کی حالت تشویشناک ہے۔ حادثے کے فوراً بعد مقامی انتظامیہ، پولیس، آرمی، نیشنل ڈزاسٹر ریسپانس فورس ، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس  اور مقامی رضاکاروں نے امدادی اور ریسکیو کارروائیاں شروع کیں۔ بعد میں مزید دو این ڈی آر ایف ٹیمیں بھی امدادی کاموں میں شامل کی گئیں تاکہ مزید زندگیاں بچائی جا سکیں۔
 عینی شاہدین کے مطابق حادثہ چشوتی میں دوپہر۱۲؍ بجے سے ایک  بجے کے درمیان پیش آیا، جو مچیل ماتا یاترا کے راستے میں آخری گاؤں ہے۔ یاترا۲۵؍ جولائی سے شروع ہوئی تھی اور۵؍ستمبر تک جاری رہنے کا شیڈول تھا۔ یاترا استھان  تک پہنچنے کیلئے ۸ء۵؍ کلومیٹر پیدل راستہ ہے، اور اس وقت مقامی ‘لنگر’ (کمیونٹی کچن) زائرین سے بھرا ہوا تھا، جو بادل پھٹنے کے باعث آنے والی سیلاب کی لپیٹ میں آ گئے اور متعدد دکانیں اور ایک سکیورٹی پوسٹ بہہ گئی۔
 دریں اثنا مقامی انتظامیہ نے یاترا معطل کر دی ہے اور تمام دستیاب وسائل کو ریسکیو آپریشنز میں متحرک کر دیا گیا ہے۔ حکام نے عوام سے کہا ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات پر عمل کریں ۔
 کشتواڑ کے ڈپٹی کمشنر پنکج کمار شرما اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس فوراً متاثرہ مقام پر پہنچے اور ریسکیو کارروائی کی نگرانی کی۔ فوج کی وائٹ نائٹ کور نے بھی بچاؤ اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔ وائٹ نائٹ کور نے ایکس   پر بتایا کہ ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی ہیں، اور لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ مرکزی وزیر جیتن سنگھ نے ایکس پر کہا، ’چشوتی میں شدید بادل پھٹنے کے بعد فوری طور پر انتظامیہ نے کارروائی شروع کی۔ ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کی گئی ہیں۔‘‘ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سانحہ پر متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔ انہوں نے تمام متعلقہ اداروں کو امدادی کارروائیوں کو مضبوط بنانے اور متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی۔
 نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کشتواڑ کے چسوتی علاقہ میں بادل پھٹنے سے پیش آئے دلدوز اور دلخراش حادثے میں انسانی جانوں کے زیاں پر گہرے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہوئے افراد کے لواحقین کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے حادثے میں زخمی۱۰۰؍سے زائد افراد کی فوری صحت یابی کیلئے بھی دعا کی اور حکومت پر زور دیا کہ وہ زخمیوں کو بہتر سے بہتر علاج و معالجہ فراہم کرے اور لقمہ اجل بنے افراد کے ورثاء کو مالی مدد دے۔
 اس سانحے پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے، میرواعظ مولوی عمر فاروق نے  ایکس پر کہا، ’’چسوتی، کشتواڑ میں بادل پھٹنے کے سانحے نے دل کو مغموم کر دیا ہے۔ ہلاک  ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس مشکل گھڑی میں پورا جموں کشمیر متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے اور امید ہے کہ حکومتی سطح پر بروقت اقدامات کے ذریعے مزید جانی نقصان روکا جا سکے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK