• Thu, 18 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وزیراعلیٰ کو او بی سی کارکنان کی مخالفت کا سامنا

Updated: September 18, 2025, 3:40 PM IST | Agency | Aurangabad

اورنگ آباد میں ’مراٹھواڑہ مکتی سنگرام دوس‘ کی تقریب میں سیاہ جھنڈے دکھائے گئے ، فرنویس کومراٹھا ریزرویشن کا جی آر جاری کرنا مہنگا پڑا۔

Chief Minister Devendra Fadnavis with other leaders at a function held in Aurangabad. Photo: PTI
اورنگ آباد میں منعقدہ تقریب میں وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس کے ساتھ دیگر لیڈران۔ تصویر: پی ٹی آئی

مہایوتی حکومت کو مراٹھا رریزرویشن کے تعلق سے جی آر جاری کرنا مہنگا پڑ رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو ’مراٹھواڑہ مکتی سنگرام‘ کی سالانہ تقریب میں بھی او بی سی کارکنان کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ لوگوں نے انہیںسیاہ جھنڈے دکھانے کی کوشش کی حالانکہ پولیس نے ان کارکنان کو  حراست میں لے لیا اور وزیر اعلیٰ کی تقریر میں کوئی خلل واقع نہیں ہوا۔ لیکن یہ ایسا صرف وزیر اعلیٰ کے ساتھ نہیں ہوا بلکہ مراٹھواڑہ میں دیگر وزراء کے پروگراموں کے دوران بھی او بی سی کارکنان نے سیاہ جھنڈے دکھانے کی کوشش کی۔ 
 یاد رہے کہ ۱۷؍ ستمبر کو حیدر آباد ریاست کے ہندوستان میں شامل ہونے کا سالانہ جشن منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر اورنگ آباد میں وزیر اعلیٰ کے ہاتھوں پرچم کشائی کی جاتی ہے اور  مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع میں ضلع کلکٹریٹ میں ضلع کے نگراں وزیر کے ہاتھوں پرچم کشائی عمل میں آتی ہے۔ اتفاق سے  منوج جرنگے کے مطالبے کے مطابق مراٹھا سماج کو کنبی سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کا سلسلہ بھی ۱۷؍ ستمبر یعنی بدھ ہی سے شروع کیا گیا جس کی وجہ سے او بی سی سماج میں ناراضگی ہے۔   بدھ کی صبح ۹؍ بجے اورنگ آباد کے سدھارتھ گارڈن میں دیویندر فرنویس کے ہاتھوں پرچم کشائی کا عمل پورا ہوا۔ پھر پولیس اہلکاروں نے بندوق سے ۳؍ فائرکرکے سلامی دی۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ خطاب کیلئے کھڑے ہوئے۔ انہوں نے ابھی دو چار جملے ہی ادا کئے تھے کہ مجمع میں موجود ۲؍ افراد کھڑے ہوئے اور انہوں نے اپنے ہاتھ میں سیاہ کپڑے ہوا میں لہرائے اور نعرہ لگایا ’’ او بی سی سماج کے ساتھ نا انصافی کرنے والی حکومت کی ہم مذمت کرتے ہیں۔‘‘  ابھی یہ لوگ نعرے لگا ہی رہے تھے کہ پیچھے کی طرف ایک اور شخص کھڑا ہوا اور اس نے بھی سیاہ کپڑا لہرا کر اسی طرح کے نعرے لگائے۔  پولیس نے ان تینوں کو فوری طور پر حراست میں لے لیا اور باہر لے گئی۔ مظاہرہ کرنے والے ان کارکنان کا کہنا تھا کہ حکومت نے مراٹھا رریزرویشن کے تعلق سے حیدر آباد گزٹ کو تسلیم کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ اس کی مخالفت کرتے ہیں۔  ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت نے جو جی آر جاری کیا ہے اسے فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔  اس موقع پر وزیر اعلیٰ رکے نہیں انہوں نے اپنی تقریر جاری رکھی۔   انہوں نے او بی سی کارکنان کے مظاہرے کے تعلق سے صرف اتنا کہا کہ ’’ یہ سب کچھ مراٹھواڑہ مکتی سنگرام ‘‘ کی تقریب کے دوران ہو رہا ہے اس کا مجھے افسوس ہے۔‘‘  
  یاد رہے کہ مراٹھواڑہ مکتی سنگرام دوس ہر سال منایا جاتا ہے اور اس تقریب کے دوران کسی طرح کا احتجاج یا خلل واقع ہو یہ ناممکن سمجھا جاتا ہے۔ بدھ کے روز بھی سدھارتھ گارڈن میں ایک ایک فرد کو پوری تلاشی کے بعد اندر چھوڑا جا رہا تھا اس کے باوجود یہ واقعہ پیش آیا جس کے بعد اورنگ آباد پولیس کے سیکوریٹی انتظامات پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ اورنگ آباد کے پولیس کمشنرپنکج اتلکر کا اس تعلق سے کہنا تھا ’’ ۳؍ افراد تھے جو احتجاج کر رہے تھے۔ ان تینوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ کمشنر نے کہا ’’ مراٹھواڑہ مکتی سنگرام کی تقریب میں اس طرح کا واقعہ کبھی پیش نہیں آیا۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے۔  پولیس سے کہاں غلطی ہوئی اس کی جانچ کی جائے گی اس کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK