Inquilab Logo Happiest Places to Work

ملک میں کوئلے کی پیداوارایک بی ٹی سے تجاوز

Updated: March 24, 2025, 10:01 AM IST | New Delhi

توانائی کی مجموعی کھپت میں کوئلے کا حصہ تقریباً ۵۵؍فیصد ہے جبکہ تقریباً ۷۴؍ فیصد بجلی کوئلہ سے چلنے والے پاور پلانٹس سے پیدا کی جاتی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ہندوستان نے کوئلے کی پیداوار میں ایک تاریخی سنگ میل  طے کرتے ہوئے   مالی سال ۲۵۔۲۰۲۴ء میں۲۰؍ مارچ ۲۰۲۵ء کو ایک بلین ٹن(بی ٹی) کے نشانے کو عبور کرلیا ہے۔  یہ شاندار کامیابی پچھلے مالی سال کی ۹۹۷ء۸۳ ؍ ملین ٹن(ایم ٹی)کی پیداوار سے۱۱؍ دن پہلے حاصل کی گئی جو ہندوستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور صنعتی، زرعی اور مجموعی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں نمایاں پیش رفت کو ظاہر کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: آئی پی ایل :سالٹ اور کوہلی کی خطرناک بلے بازی

کوئلے کے شعبے کی اس کامیابی کا سہرا کوئلہ پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز(پی ایس یوز)، نجی شعبے اور تقریباً  ۵؍ لاکھ محنتی کان کنوں کو جاتا ہے جو۳۵۰؍ سے زائد کوئلہ کانوں میں دن رات انتھک محنت کر رہے ہیں۔ ان کان کنوں نے بے شمار چیلنجوں کے باوجود غیر معمولی لگن کے ساتھ یہ تاریخی سنگ میل حاصل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ہندوستان کی توانائی کی مجموعی کھپت میں کوئلے کا حصہ تقریباً ۵۵؍فیصد ہے جبکہ ملک کی تقریباً ۷۴؍  فیصد بجلی کوئلہ سے چلنے والے پاور پلانٹس سے پیدا کی جاتی ہے۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ہندوستان کی معیشت کو متحرک رکھنے اور توانائی کی سلامتی کو یقینی بنانے میں کوئلہ کتنا اہم ہے؟
اس ریکارڈ ساز کوئلے کی پیداوار میں حکومت کی جانب سے کی جانے والی  اسٹریٹجک اصلاحات  اور پالیسیوں کا اہم کردار ہے، جیسے کہ مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ میں ترامیم اور نجی شعبے کیلئے کوئلے کی کمرشیل نیلامی کے ذریعے شعبے کو کھولنا ہے۔ ان اقدامات کی بدولت مقامی کوئلے کی دستیابی میں نمایاں اضافہ ہوا جس نے درآمدات کو کم کرنے میں مدد دی اور غیر ملکی زرِ مبادلہ کے اخراجات کو کم کیا۔ اپریل سے دسمبر۲۰۲۴ء کے درمیان ہندوستان کی کوئلہ درآمدات میں۸ء۴؍فیصد کی کمی آئی جس سے تقریباً۵ء۴۳؍ بلین ڈالر (۴۲۳۱۵ء۷؍ کروڑ روپے )  کے غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت ہوئی۔
یہ سنگ میل وزیر اعظم نریندر مودی کے ’آتم نربھر بھارت‘کے ویژن سے ہم آہنگ ہے اور توانائی کے شعبے میں خودکفالت کیلئے  وزارتِ کوئلہ کی مسلسل کوششوں کو اجاگر کرتا ہے جو پائیدار ترقی کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے۔
یہ کامیابی صرف کوئلے کی پیداوار تک محدود نہیں، بلکہ یہ طویل مدتی توانائی کی سلامتی کو یقینی بنانے اور ہندوستان کی مجموعی ترقی کو تیزتر کرنے کی ایک اہم پیش رفت ہے۔ جدید کان کنی کی تکنیکوں کو  اختیار کرنے، لاجسٹکس کو بہتر بنانے اور پائیدار طریقوں کو فروغ  دے کر کوئلے کا شعبہ ہندوستان کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے اور اقتصادی مضبوطی میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔
وِکست بھارت ۲۰۴۷ء وژن کے مطابق  یہ کامیابی ہندوستان کو توانائی کے شعبے میں مکمل خود انحصاری حاصل کرنے کیلئے  ایک مستحکم راستے پر گامزن کرتی ہے۔ مسلسل اسٹریٹجک اصلاحات، تکنیکی ترقی اور وسائل کے ذمہ دارانہ انتظام پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے، ہندوستان کی ’آتم نربھر بھارت‘کی سمت میں یہ پیش قدمی ایک روشن، توانائی سے بھرپور اور خود کفیل مستقبل کی ضمانت دیتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK