نائر ، کے ای ایم اور فورٹیس اسپتال میں ان مریضو ں کو طبی سہولیات فراہم کی جائےگی، کچھ پرائیویٹ اسپتالوںمیں بھی سہولت فراہم کرنے پر غور
EPAPER
Updated: August 11, 2020, 8:16 AM IST | Staff Reporter | Mumbai
نائر ، کے ای ایم اور فورٹیس اسپتال میں ان مریضو ں کو طبی سہولیات فراہم کی جائےگی، کچھ پرائیویٹ اسپتالوںمیں بھی سہولت فراہم کرنے پر غور
کووڈ۱۹؍ کےوہ مریض جنہیں علاج کے بعد انفیکشن وغیرہ کی شکایت ہورہی ہے ان کی سہولت کیلئے نائر ، کے ای ایم اور فورٹیس اسپتال ملنڈ میں اوپی ڈی کا آغاز کیا گیاہے جہاں ان مریضوںکو طبی سہولیات فراہم کی جائے گی۔سائن اور کچھ پرائیویٹ اسپتالوں میںبھی اس طرح کی سہولت فراہم کرنےکی کوشش جاری ہےکیونکہ کووڈ کےعلاج کے بعد اسپتال سے ڈسچارج ہونے والےمتعدد مریضوں میں کئی طرح کی شکایت پائی جارہی ہے ۔
نائر اورفورٹیس اسپتال میں سنیچر سے اس اوپی ڈی کا آغاز ہوگیاہے ۔کے ای ایم اسپتال میں بھی جلد ہی اسی طرح کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس کےعلاوہ سائن اور دیگر پرائیویٹ اسپتال میں ایسے اوپی ڈی کی تیاری جاری ہے ۔نائر اسپتال کے ڈین ڈاکٹر موہن جوشی نے بتایاکہ ’’ کووڈ کے علاج کے بعد اسپتال سے ڈسچارج ہونےوالے مریضوںمیں کئی طرح کی شکایتیں پائی جارہی ہیں مثلاً سانس لینےمیں دشواری، دماغ، ہارٹ اور گردے میں تکلیف ہونےسے بھی مریض پریشان ہیں۔اس کے علاوہ متعدد مریض جسم میں درداورکمزور ی کی شکایت بھی کررہےہیں۔ ان کے علاج کیلئے علاحدہ اوپی ڈی کا آغاز کیاگیاہے۔‘‘
کے ای ایم اسپتال کے ڈین ڈاکٹرہیمنت دیشمکھ کےمطابق ’’کووڈکا علاج کرکے اسپتال سے رخصت ہونےوالے مریضوں میں سے متعدد مریض پھیپھڑے میں تکلیف ہونےکی شکایت کر رہےہیں۔ ان کےعلاج کیلئے ہم اسپتال میں الگ سے اوپی ڈی شروع کرنے والے ہیں۔ ان کا علاج سینے کے ماہر ڈاکٹر کریں گے۔ مقررہ دنوںمیں اس اوپی ڈی کی سہولت فراہم ہوگی۔سرکاری اسپتالوںکے علاوہ نجی اسپتالوںکے مریض بھی اس اوپی ڈی سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ ‘‘
فورٹیس اسپتال ملنڈ کے ڈاکٹر راہل پنڈت کےمطابق ’’کووڈکے علاج کےبعد عموماً مریضوںمیں کئی طرح کی شکایتیں پائی جارہی ہیں جن کی وجہ سے یہ مریض ذہنی پریشانی میں مبتلا ہو رہےہیں۔ و ہ نیند آنے کی شکایت کرتےہیں۔ کھانا کھانے کا دل نہیں کرتاہے ، کھانا نہ کھانے سے کمزوری کاشکار ہوتےہیں۔ بے چینی کے سبب انہیں گھبراہٹ ہوتی ہے ۔ اس کی وجہ سے ان کا پورا جسم متاثرہوتاہے ۔ اس طرح کی تکلیف والے مریضوں کا علاج کرنے کیلئے ہم نے علاحد ہ اوپی ڈی شروع کیا گیا ہے۔ ‘‘