ڈیپ کلین ڈرائیو اورمیرا اِسکول خوبصورت اِسکول جیسی مہموںکے باوجوداِسکول کے راستے میں گندگی پروالدین اور سرپرستوں میں برہمی
EPAPER
Updated: February 11, 2024, 9:47 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
ڈیپ کلین ڈرائیو اورمیرا اِسکول خوبصورت اِسکول جیسی مہموںکے باوجوداِسکول کے راستے میں گندگی پروالدین اور سرپرستوں میں برہمی
وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ممبئی اور تھانے میں ڈیپ کلین ڈرائیو منعقد کیاجارہا ہے، وزیر اعلیٰ کے خوابوں کا بدلتا تھانے شہر اور اسی طرح میرا اسکول خوبصورت اسکول جیسی مہم منعقد کی جارہی ہے اور ہر سنیچر اور اتوار کو بھی مختلف علاقوں میں ڈیپ کلین ڈرائیوکے تحت متعد د وزیر اور میونسپل افسران ہاتھوں میں صاف صفائی میں حصہ لیتے ہوئے نظر آرہے ہیں لیکن یہ مہم کتنی کھوکھلی ہے ، اس کا اندازہ اس سے لگایاجاسکتا ہے کہ ممبرا میں میونسپل اسکول کے بیت الخلاء کا پائپ ٹوٹ گیا ہے ، اس کا آلودہ پانی اسکول کے مین گیٹ سے بہہ رہا ہے جس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ اسکول کی جانب سے ۱۷؍ جنوری ۲۰۲۴ء کو اس تعلق سے ممبرا وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر ( اے ایم سی ) اور متعلقہ جونیئر انجینئر کو بھی تحریری شکایت کی گئی لیکن ۲۱؍ روز بعد بھی اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ شہری انتظامیہ کی اس لاپروائی پر نرسری تا ساتویں جماعت تک تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے سرپرست اسکول کے پرنسپل پربرہمی کا اظہار کر رہے ہیں ۔ اس ضمن میں متعلقہ جونیئر انجینئر سے استفسار کرنے پر انہوںنے مرمت کیلئے فنڈ نہ ہونے اور مراٹھا سروےپر مامور کئے جانے کا عذر پیش کیا البتہ فوری طور پر سنیچر کو لیکیج بند کرنے کیلئے ضروری اقدام کا یقین بھی دلایا۔
سیوریج لائن کی مرمت نہ کرنے پر سر پرستوں کی شکایت کے حوالے سے جب اسکول کے پرنسپل سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ’’ممبرا دیوی روڈ پر واقع میونسپل اردو اسکول کی عمارت میں مختلف شفٹ میں ۴؍ اسکول جاری ہیں جن میں تقریباً ۱۵۰۰؍ طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ اس اسکو ل کی عمارت کا سیوریج اور ڈرینج دونوں پائپ ٹوٹ گیا ہے جس سے پانی رس کر راستے پر بہہ رہا ہے۔ اس ضمن میں ۱۷؍ جنوری ۲۰۲۴ء کو ہم نے تحریری طور پر اس کی شکایت ممبرا وارڈ آفس، پی ڈبلیو ڈی محکمہ کے جونیئر انجینئر اور مقامی عوامی نمائندوں کو بھی کی ہے لیکن اب تک کوئی توجہ نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’مین روڈ پر آلودہ پانی بہنے سے میونسپل اسکول کے طلبہ کے علاوہ آس پاس کی اسکول ،پٹیل اسکول اور سن شائن اسکول بھی واقع ہیں اور ان کے طلبہ ملا کر تقریباً ساڑھے ۳؍ ہزار طلبہ اور ان کے سرپرستوں کو اسی گندگی سے گزرنا پڑ رہا ہے۔
فنڈ نہیں ہے اور ہم مراٹھا سروے پر لگائے گئے تھے: افسر
اس تعلق سے جونیئر انجینئر پرشانت چورے استفسار کیا گیاتو انہوںنے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’ پہلے تو ہمارے پاس اس کام کیلئے فنڈ نہیںہے، دوسرے ہمیں مراٹھا سروے پر بھیجا گیا تھا اور اب ہمیں الیکشن کمیشن کے سروے کی ذمہ داری دی گئی ہے ۔ ان کاموں کے سبب مَیں اسکول کا جائزہ لینے نہیں جاسکا۔‘‘ جب ان سے یہ پوچھا گیاکہ میونسپل کمشنر تو ڈیپ کلین ڈرائیو چلا رہے ہیں تو اس مہم کے دوران بھی میونسپل اسکول کا سیوریج اور ڈرینج پائپ درست نہیں کیاجارہا ہےتو اس مہم کا کیا حاصل؟ افسر نے یقین دلایاکہ وہ سنیچر کو کسی کو بھیج کر لیکیج کو بند کرنے کا کام کروا دیں گے۔