Inquilab Logo

ممبرا اور نیرول میں ووٹرلسٹ میں ناموں کے اندراج کی مہم

Updated: February 14, 2024, 8:51 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

موجودہ حالات کے پیش نظر یہاں غیر سرکاری تنظیموں نے مسلم اکثریتی علاقوں میں ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج کی مہم شروع کی ہے۔

A view of the camp set up outside the Jama Masjid of Nerul. Photo: Inquilab
نیرول کی جامع مسجد کے باہرلگائے گئے کیمپ کا منظر۔ تصویر: انقلاب

موجودہ حالات کے پیش نظر یہاں غیر سرکاری تنظیموں نے مسلم اکثریتی علاقوں میں ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج کی مہم شروع کی ہے۔
ممبرا میں سنگھرش تنظیم کی جانب سے متعدد علاقوں میں ٹیبل لگا کر موبائل کی مدد سے نئے ناموں کا اندراج آن لائن کیاجارہا ہے۔ جبکہ نوی ممبئی میں نیرول جامع مسجد کے ذمہ داران، نوی ممبئی کلچرل اینڈ ویلفیئر فاؤنڈیشن، جماعت اسلامی نیرول اور دیگر سماجی تنظیموں کے اشتراک سے جامع مسجد کے باہر اور مسلم اکثریتی علاقوں میں  ووٹر لسٹ میں نام درج کرنے کیساتھ ضروری دستاویز بنائے جارہے ہیں۔
مہم کے منتظمین کے مطابق ۱۰؍ اور ۱۱؍ فروری کو جامع مسجد کے گیٹ کے پاس اس مہم کا آغاز کرنے سے قبل دو ہفتوں تک نماز جمعہ کے بعد اعلانات اور عوام میں ووٹر لسٹ میں نام درج کرانے اور دیگر دستاویز کی درستگی کی اہمیت اُجاگر کی گئی تھی۔ دو دنوں میں ۱۸۰؍ افراد نے استفادہ کیا۔ اس دو روزہ کیمپ کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے اس مہم  میں اہم رول ادا کرنے والے مختار حسین  نے اعلان کیا ہے ہر ہفتہ سنیچر اور اتوار کو جامع مسجد ( نیرول) کے باہر یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ساتھ ہی نیرول کے مسلم اکثریتی کالونیوں میں بھی دیگر ایام میں رضاکار کیمپ منعقد کریں گے۔
اس مہم میں جامع مسجد نیرول کےصدر قریش احمد صدیقی، سیکریٹری فیاض، جماعت اسلامی کے مقامی امیر ضمیر الحسن  اور ان کے کارکنان اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہیکہ مسلمانوں میں ووٹر لسٹ میں نام درج کرانے اور اہم دستاویزات صحیح طریقے سے بنوانے میں عدم دلچسپی پائی جارہی تھی لیکن حالات حاضرہ کے پیش نظر ان میں دلچسپی بڑھی ہے۔
ممبرا ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع عالیشان روڈ پر سنگھرش تنظیم کے اراکین ٹیبل لگا کر ووٹر لسٹ میں ناموں کا اندراج کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ’’وہ مختلف علاقوں میں ۲؍ سے ۳؍ دنوں تک ٹیبل لگا کر نئے ووٹر کا آن لائن  فارم پُر کر رہے ہیں جس سے شہریوں کو کسی آفس میں جانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK