Inquilab Logo

ممبرا کے میونسپل اسکولوں کا معاملہ اسمبلی کےسرمائی اجلاس میں گونجا

Updated: December 09, 2023, 11:22 AM IST | Iqbal Ansai | Nagapur

ابوعاصم اعظمی نے اسکولوں میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے اور سی بی ایس ای اسکول شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ ریاستی وزیرنے مسئلہ حل کرنے کا یقین دلایا۔

Municipal School located in MM Valley, Mumbra. Photo: INN
ممبرا کے ایم ایم ویلی میں واقع میونسپل اسکول۔ تصویر : آئی این این

یہاں ودھان بھون میں جاری اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوارن جمعہ کو سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ممبرا میں میونسپل اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کے فقدان اور کئی علاقوں میں میونسپل اسکول نہ ہونے سے غریب طلبہ کو ہونے والی پریشانی کا معاملہ اٹھایا۔ اسی کے ساتھ ممبرا میں بلدیہ کی جانب سے سی بی ایس ای اسکول بھی شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ حکومت کی جانب سے اسکول میں پینے کا پانی اور دیگر سہولتیں مہیا کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
ممبرا کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے تھانے میونسپل کارپوریشن کے اسکولوں کی خستہ حالی پر توجہ طلب نوٹس لیا تھا۔ جس وقت یہ نوٹس آیا اس قت اوہاڑ ایوان میں موجود نہیں تھے اس لئے ابو عاصم (جن کانام بھی اس توجہ طلب نوٹس لینے والوں میں شامل تھا) نے ممبرا کے اسکولوں کی خستہ حالی بیان کی۔ 
 ابو عاصم اعظمی نے قانون ساز اسمبلی میں کہا کہ’’ تعلیم انتہائی اہم معاملہ ہے لیکن میونسپل انتظامیہ ممبرا میں اسکول کی سہولت نہیں مہیا کرا رہا ہے۔ کوسہ( ممبرا) میں ایم ایم ویلی علاقے میں واقع ایک ہی عمارت میں ۱۲؍ میونسپل اسکول جاری ہیں جہاں ہزاروں غریب بچے زیر تعلیم ہیں ۔ اسکول میں پینےکے پانی کا بندوبست ہی نہیں ہے اور اگر ٹوائلٹ ہے تو ٹوائلٹ کادروازہ ہی نہیں ہے اسے کیسے طلبہ استعمال کر سکتے ہیں ؟ اردو میڈیم کے ۵؍ ہائی اسکول جن میں سے ۴؍ ہائی اسکول پرائمری سیکشن کی جگہ پرچل رہے ہیں اس کے علاوہ پرائمری سیکشن میں بچوں کے بیٹھنے کی کوئی جگہ ہی نہیں ہے۔‘‘
  ابو عاصم اعظمی نے مطالبہ کیا کہ ممبرا میں جتنے بھی میونسپل اسکول ہیں اس کا سروے کرایاجائے اور کمی اور کمزوری نظر آتی ہے اسے دور کیاجائے۔‘‘انہوں نے ممبرا میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن ( سی بی ایس ای)اسکول بھی شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔
رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ ’’ممبرا میں ۵؍ تا ۶؍ کلو میٹر کی دوری میں محض ۲؍ علاقوں میں ہی میونسپل اسکول ہیں ۔ ۴؍ تا ۵؍ کلو میٹر دور سے طلبہ ان اسکولوں میں آتے ہیں ۔ کئی غریب بچے اسکول دور ہونےکے سبب اپنا تعلیمی سلسلہ ہی منقطع کر رہے ہیں ۔ اس لئے میرا مطالبہ ہے کہ جن علاقوں میں میونسپل اسکول نہیں وہاں اسکول شروع کیا جائے۔‘‘
  اعظمی نے بھیونڈی نظامپور میونسپل کارپوریشن کی حدود میں اسکول کی پیلی عمارت ۵۴؍ سال قبل تعمیر کی گئی تھی جو بالکل کمزور ہو چکی ہے جس کی وجہ سے بلڈنگ کبھی بھی گر سکتی ہے۔ اس عمارت میں ۵؍اسکول چلتے ہیں ،بلڈنگ کی حالت بہت ہی خستہ ہے اور اسکول بند پڑے ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مخدوش اسکولوں کو جلد سے جلد بنوانے کا کام کیاجائے۔وزیر تعلیم نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ سروے کر کے بتائیں گے لیکن اس ضمن میں اب تک کچھ نہیں ہوا ہے۔‘‘ ابو عاصم نے سوال کیاکہ ان عمارت کی کب تک مرمت کی جائے گی یا کب تک انہیں تعمیر کیاجائے گا؟
اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے وزیر اُدئے سامنت نے کہاکہ’’ممبرا میں اسکول کے معاملے میں آج(جمعہ کی) صبح رکن اسمبلی پرتاپ سرنائک نے کچھ کمیوں کی نشاندہی کی ہے۔ جن اسکولوں کی مرمت کا کام جاری ہے ان میں ۳؍ اسکول ممبرا کے ہیں۔ آج صبح ہی ممبرا کے ۶ ؍ اسکولوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان عمارتوں کی مرمت کرنے میں اگر مزید فنڈ درکار ہوگا تو اسے سرکار اور تھانے میونسپل کارپوریشن مہیا کرائے گی۔‘‘ سی بی ایس ای اسکول شروع کرنے کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ’’جہاں بھی ضرورت ہوگی وہاں سی بی ایس سی اسکول شروع کیا جائے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK