Inquilab Logo

حج ہائوس میں ٹیکہ لگانے کےمعاملے میں بدنظمی کی شکایتیں

Updated: June 24, 2022, 9:12 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

عازمین کا کہنا ہے کہ انہیں دماغی بخار کا ٹیکہ لگوانے کیلئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے ساتھ ہی باز پرس پر معقول جواب نہیں دیئے جا رہے ہیں۔ ٹور آپریٹرس کی معارفت حج پر جانے والوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا بھی الزام۔ حج کمیٹی کے مطابق ٹیکوں کی کمی تھی البتہ اب اس مسئلے کو حل کر لیا گیا ہے

Pilgrims wait their turn for passports and tickets at Hajj House
حج ہائوس میں عازمین پاسپورٹ اور ٹکٹ کیلئے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں ( تصویر: انقلاب)

دو سال بعد وہ موقع آیا ہے جب عازمین حج کا اپنی منزل کو پہنچنا ممکن نظر آ رہا ہے لیکن  انتظامیہ کی جانب سے  لاپروائی کے سبب انہیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عازمین کیلئے  دماغی بخار کاٹیکہ لگانا لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن ٹیکہ لگانے کے لئے حج کمیٹی میںطویل انتظار اوربدنظمی کی عازمین کی جانب سے شکایتیں کی گئی ہیں۔
  مدن پورہ اورکچھ دیگرعلاقوں سے آنے والے عازمین نے بتایا کہ صبح ۱۱؍بجے سے شام ۴؍بجے تک وہ اس معمولی سے کام کے لئے پریشان رہے۔ دوسری جانب پرائیویٹ ٹور آپریٹرز (پی ٹی او)کی جانب سے بھی اس طرح کی شکایت کی گئی ہے کہ پی ٹی او سے جانے والے عازمین کوپریشان کیا جارہا ہے اورٹیکہ دینے کے معاملے میں ان کے ساتھ امتیازبرتا جارہا ہے۔پی ٹی او سے جانےو الے عازمین حج کمیٹی اس لئے جاتے ہیںکہ یہ ٹیکہ ہرجگہ نہیںدیا جاتا ہے بلکہ وزارت صحت کی جانب سے حج کمیٹی کوہی مہیا کروایا  جاتا ہے۔ اس کےباوجود یہ رویہ اپنایا جاتا ہے جو تکلیف دہ ہے۔
 یہ بھی دیکھنے میںآیا ہے کہ بہت سے عازمین حج کمیٹی کی غفلت اورلاپروائی کے باوجود شکایت کرنے سے محض اس لئے گریزکرتے ہیںکہ وہ اس مقدس فریضے کی ادائیگی کے موقع پر وہ کسی تنازع میںمبتلا نہیں ہونا چاہتے۔ اس بناء پروہ اس بدانتظامی کے خلاف کچھ کہنے سے بچتے ہیں اور صبر کر جاتے ہیں۔حالانکہ ہونا تویہ چاہئے کہ حج کمیٹی کی جانب سے خود ہی کوئی شکایت کا موقع نہیں دیا جانا چاہئے کیونکہ محض حجاج کی خدمت کے لئے یہ ادارہ قائم کیا گیا ہے اورحجاج کی رقم سے ہی حج کمیٹی کے ملازمین کوتنخواہیں اورتمام مراعات فراہم کروائی جاتی ہیں۔ 
 عازمین حج کی جانب سے یہ بھی شکایت کی گئی کہ دماغی بخار کا ٹیکہ لگانے کے لئے حج کمیٹی جانے پرکوئی واضح جواب نہیںدیا جاتا ہےبلکہ ایسا لگتا ہے جیسے حج کمیٹی کے عملہ کوخود ہی اس تعلق سے معلومات نہ ہو۔
 عازمین کی ان شکایات کےتعلق سےنمائندۂ انقلاب نے حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای او یعقوب شیخا سے استفسار کیا تو انہوںنے بتایاکہ ’’شروع میںٹیکے کم آئے تھے اورکچھ ریاستوں میںزیادہ بھیج دیئے گئے تھے جس کے سبب وقتی طور پر یہ مسئلہ پیدا ہوا تھا لیکن وہ حل ہوگیا ہے اوراب پورا کام ترتیب سے چل رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’جہاں تک عازمین کے گھنٹوں انتظار کی بات ہے تواس کی وجہ یہ ہے کہ تمام عازمین کوترتیب کے مطابق وقفے وقفے سے بلایاجاتا ہے لیکن بہت سے عازمین وقت کی پابندی کا خیال نہ رکھتے ہوئے اپنی سہولت کے اعتبارسے آتے ہیں۔ جیسے کوئی شخص سامان خریدنے آتا ہے اوروہ بھی بغیرنمبر کے ٹیکہ لگوانے کی کوشش کرتے ہیں،اسی وجہ سے مسئلہ پیدا ہوتا ہےاوربدنظمی بھی ہوجاتی ہے۔‘‘
  پی ٹی او کے تعلق سے پوچھنے پر سی ای او نے  کہاکہ ’’ پی ٹی او سے جانے والے عازمین ہو ںیا حج کمیٹی سے جانے والے ،سب کے لئے حج ہاؤس میںٹیکہ لگوانے کا نظم کیا گیا ہے اور یہاں وافر مقدار میںٹیکہ موجود ہے اس لئے کسی بھی عازم کوپریشان ہونے یا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘  یعقوب شیخاکے مطابق ’’عازمین کو دشواری سے بچانے کےلئے ضلع کی سطح پربھی دماغی بخار کے ٹیکے مہیا کروائے گئے ہیںتاکہ دور درازکے عازمین کوممبئی دوڑنا نہ پڑے ،اس لئے عازمین اس سے فائدہ اٹھائیں اوریہ بھی خیال رکھیں کہ اپنے ضلعی مراکزپرٹیکے لگوالیںتاکہ ٹیکہ ضائع نہ ہواوروہ مشقت سے بھی بچ جائیں۔‘‘
  حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای اونے یہ بھی کہاکہ ’’ خاص طور پر پونے سے ایک شخص کے ذریعے یہ خبر کافی پھیلائی گئی کہ ٹیکہ نہیںدیا جارہا ہے اورٹیکہ کم پڑگیا ہے وغیرہ وغیرہ،لیکن ایسا نہیںہے۔اس کے علاوہ عازمین کی جوبھی مناسب شکایات ہوںگی ،ان کوسنا جائے گا اوراسے حل بھی کیا جائے گا۔‘‘  واضح رہے کہ گزشتہ ۲؍ سال کورونا وائرس کے سبب سعودی عرب کے باہر سے کسی کو بھی حج کی ادائیگی کیلئے آنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی لیکن اس سال سعودی حکومت نے بیرون ملک سے بھی لوگوں کو عازمین کو آنے کا پروانہ دیدیا ہے۔  ہندوستان میں کم تعداد ہی میں سہی لیکن عازمین روانہ ہو رہے ہیں۔ چونکہ ۲؍ سال عازمین انتظار کر رہے تھے اس لئے ان میں کافی جوش ہے، البتہ اس  طرح کی بدنظمی ان میں مایوسی پیدا کر رہی ہے۔ 

hajj house Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK