اقوام متحدہ کےمطابق جبری نقل مکانی، بڑے پیمانے پر تباہی نیز ہلاکتوں اور شہری آبادی کی ناقابل تصور تکالیف میں اضافہ ہو گا۔
EPAPER
Updated: August 10, 2025, 10:35 AM IST | Gaza
اقوام متحدہ کےمطابق جبری نقل مکانی، بڑے پیمانے پر تباہی نیز ہلاکتوں اور شہری آبادی کی ناقابل تصور تکالیف میں اضافہ ہو گا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر کو قبضے میں لینے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سیکریٹری جنرل کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے اس اقدام سے غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کو درپیش تباہ کن حالات مزید شدت اختیار کرنے کا خدشہ ہے۔ اگر اسرائیل نے اس منصوبے پر عمل کیا تو علاقے میں باقی یرغمالوں سمیت بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو ہولناک درجے کی انسانی تباہی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کشیدگی میں مزید اضافے کا نتیجہ جبری نقل مکانی، بڑے پیمانے پر تباہی اور ہلاکتوں اور شہری آبادی کی ناقابل تصور تکالیف میں مزید اضافے کی صورت میں برآمد ہو گا۔
اسرائیلی کابینہ نے گزشتہ روز غزہ پر عسکری قبضے کی منظوری دی ہے جس کے مطابق ابتدائی مرحلے میں غزہ شہر پر قبضہ کیا جائے گا۔
سیکریٹری جنرل نے غزہ میں مستقل جنگ بندی، بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی بلارکاوٹ رسائی اور تمام یرغمالوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کے مطالبے کو دہرایا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے شہریوں کو تحفظ دے اور انہیں حسب ضرورت امداد کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے۔
سیکریٹری جنرل نے گزشتہ ماہ عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی جانب سے دی گئی مشاورتی قانونی رائے کا تذکرہ بھی کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں آبادکاری کی نئی سرگرمیاں فوری طور پر روک دے۔ تمام آبادکاروں کو علاقے سے نکالے اور وہاں اپنی غیرقانونی موجودگی کو جلد از جلد ختم کرے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے غیرقانونی قبضے کے خاتمے اور قابل عمل دو ریاستی حل کے بغیر یہ تنازع ختم کرنے کا کوئی پائیدار طریقہ نہیں۔ غزہ فلسطینی ریاست کا ’اٹوٹ انگ ‘ہے اور رہے گا۔
اسرائیلی کابینہ کے اس فیصلے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر اقوام متحدہ میں فلسطینی مبصر ریاست کے مستقل نمائندے ریاض منصور نے سلامتی کونسل کے صدر سے بات چیت کی ہے۔ اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غزہ پر قبضے کے لئے اسرائیلی حکومت کا فیصلہ عالمی برادری کی خواہش اور بین الاقوامی قانون کیخلاف ہے۔ رائے عامہ سے متعلق جائزوں سے ظاہر ہوتا ہےکہ اسرائیل کے عوام کی اکثریت بھی ایسا نہیں چاہتی۔ غزہ کے بحران پر بات چیت کے لئے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
امدادی امور کے لئے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ غزہ میں شہریوں کے ہلاک اورزخمی ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ علاقے میں بڑے پیمانے پر شدید بھوک پھیلی ہے۔ اگرچہ گزشتہ چند روز کے دوران تجارتی سامان کے ٹرک غزہ میں آنے سے اشیائے صرف کی قیمتوں میں معمولی سی کمی بھی واقع ہوئی ہے لیکن کھانے پینے کی بیشتر اشیا ءکی قلت برقرار ہے۔ غزہ کے مختلف علاقوں میں فضا سے گرائی جانے والی امداد کے حصول کی کوشش میں بھی بڑی تعدادمیں لوگ ہلاک اور زخمی ہو رہے ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہر ذریعے سے امداد کی فراہمی اہمیت رکھتی ہے لیکن غزہ میں بڑے پیمانے پر لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے زمینی راستوں سے مدد بھیجنا ضروری ہے۔