کمپنی میں شکایت اور پولیس کی مداخلت کےبعد موبائل نمبر واپس ملا، جن نوجوانوں کو الاٹ ہوا تھا وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ کوئی ان سے مذاق کررہا ہے
EPAPER
Updated: August 11, 2025, 2:02 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
کمپنی میں شکایت اور پولیس کی مداخلت کےبعد موبائل نمبر واپس ملا، جن نوجوانوں کو الاٹ ہوا تھا وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ کوئی ان سے مذاق کررہا ہے
رائل چیلینجرز بنگلور کو پہلا آئی پی ایل ٹائٹل جتوانے والے کپتان رجت پاٹیدار کا موبائل نمبر چھتیس گڑھ کے ایک نوجوان کو الاٹ ہو گیا۔ جب کرکٹر نے نمبر واپس لینے کیلئے اس نوجوان کو فون کیا تو جواب ملا’’ہاں،میں ایم ایس دھونی بول رہا ہوں۔‘‘ دراصل چند ہفتے پہلے چھتیس گڑھ کے ماڈاگاؤں کے منیش نے ایک سم خریدا۔اتفاق سے انہیں اندور کے کرکٹر رجت پاٹیدار کا وہ نمبر الاٹ ہو گیا جو پاٹیدار عرصہ سے استعمال نہیں کررہے تھے اوراس بنا پر نمبر بند ہوگیاتھا۔
منیش نے جب نمبر ایکٹیو کیا تو ان کے پاس مبینہ طور پر ویراٹ کوہلی، اے بی ڈی ویلیئرز اور یش دایال جیسے کرکٹرسکے فون آنے لگے۔ منیش اوران کا دوست کھیم راج سمجھے کہ کوئی مذاق کررہاہے،اس لئے انہوں نے بھی ان کرکٹرس کو اسی طرح کا جواب دیا۔ دینک بھاسکر کی ایک رپورٹ کے مطابق رجت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا نمبر کسی اور کو الاٹ ہو گیا تھا۔ان کے مطابق ’’ میں نے فوراً اسے بند کرا کر واپس لے لیا ہے۔‘‘ حالانکہ انہوں نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ان کے مذکورہ نمبر پر کئی کرکٹرس کے فون آ رہے تھے تاہم منیش اور اس کا دوست کھیم راج کچھ اور کہانی بیان کرتے ہیں۔
چھتیس گڑھ کے دیوبھوگ ضلع کے کسان گجیندر کے بیٹے منیش جنہیں نمبر الاٹ ہواتھا، نے بتایا کہ انہوں نے ۲۸؍ جون کو مقامی موبائل سینٹر سےجیو کا سم خریداتھا۔ منیش کے مطابق ایک ہفتے بعد جب انہوں نے اپنے دوست کھیم راج کی مدد سے اسی نمبر پر واٹس ایپ انسٹال کیا تو ڈی پی میں رجت پاٹیدار کی تصویر آئی مگر وہ اسے تکنیکی گڑبڑی سمجھے۔ اس کے بعد دن انجان نمبروں سے فون آنے شروع ہوگئے۔ منیش کے مطابق کال کرنے والوں میں سے کسی نے خود کو ویراٹ کوہلی بتایا کسی نے یش دیال ۔ ایک نے خود کو جنوبی افریقی کرکٹر اے بی ڈی ویلیئرز بتایا۔ منیش اور کھیم راج دونوں کوہلی کے مداح ہیں مگر انہوں نے سمجھا کہ کوئی کالز کے ذریعے مذاق کر رہا ہے۔کھلاڑیوں کی پہچان سے انجان یہ نوجوان ان سے ہنسی مذاق کرتے رہے جبکہ کال کرنے والے انہیں رجت پاٹی دار کہہ کر پکارتے اس کے باوجود وہ کچھ سمجھ نہیں سکے۔ انہیں یہ سب مذاق ہی لگتا رہا۔یہ سلسلہ۱۵؍ جولائی تک جاری رہا۔ پھر ایک دن ایک نمبر سے فون آیا۔ فون کرنے والے نے اپنا نام رجت پاٹیدار بتایا۔ نوجوانوں نے اس کو بھی کسی کا مذاق سمجھا۔ رجت نے ان سے سم واپس کرنے کی درخواست کی اور کہاکہ’’ میں کرکٹر رجت پاٹیدار بول رہا ہوں۔‘‘ یہ سمجھتے ہوئے کہ کوئی بے وقوف بنا رہا ہے، منیش نے جواب دیا کہ ’’ میں دھونی بول رہا ہوں۔‘‘آخرکار رجت نے کہا کہ انہوں نے پولیس میں شکایت کر دی ہے۔ اس کے۱۰؍ منٹ بعد پولیس بھی وہاں پہنچ گئی۔
کھیم راج اور منیش کیلئے زندگی کی ناقابل فراموش یادگار بن گئی ہے۔ کھیم راج گاؤں میں ہی کرانہ کی دکان چلاتے ہیں۔ منیش سے ان کی پرانی دوستی ہے۔ کھیم راج اکثر ان کی مدد کرتے رہتے ہیں۔ دونوں نے کہاکہ ’’اگرچہ یہ سب کچھ انجانے میں ہوا ہے، مگر یہ واقعہ ہمیں زندگی بھر یاد رہے گا۔‘‘ نوجوانوں کو امید ہے کہ جو کچھ ہوا اس کے بعد کرکٹر رجت پاٹیدار کبھی نہ کبھی ان سے ضرور رابطہ کریں گے۔ رجت چونکہ اندور کے رہنےوالے ہیں اس لئے مدھیہ پردیش سائبر سیل نے اس مسئلے کو حل کرنے میں اہم رول ادا کیا۔ دیوبھوگ تھانہ انچارج فیضل شاہ ہودا نے بتایاکہ ’’ایم پی سائبر سیل کی ہدایت پر ہم نے منیش کے والد گجندر سے بات کرائی اور سم واپس کر دینے کی درخواست کی۔ ‘‘