گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم سیام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ہر مشورہ پر کھلےذہن سے غور کرنے کیلئے تیار ہے لیکن جی ایس ٹی فوری طورپر کم ہونا ممکن نہیں ہے
EPAPER
Updated: September 10, 2020, 2:30 PM IST | Agency | New Delhi
گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم سیام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ہر مشورہ پر کھلےذہن سے غور کرنے کیلئے تیار ہے لیکن جی ایس ٹی فوری طورپر کم ہونا ممکن نہیں ہے
بھاری صنعتوں اور پبلک انٹرپرائزیز کے وزیر پرکاش جاؤڈیکر نے کہا کہ حکومت جلد ہی گاڑیوں کی صنعت کو مراعات دینے کا اعلان کرے گی لیکن جی ایس ٹی میں کمی کرنے کے صنعت کے مطالبے پر فوری طور پر اتفاق ہونا ممکن نہیں ہے۔گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم سیام کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جائوڈیکر نے کہا ’’حکومت ہر مشورے پر کھلے ذہن کے ساتھ غور کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہم ہمیشہ آپ کے ساتھ بات چیت کرتے رہتے ہیں۔ ہم فوری طور پر جی ایس ٹی کم کرنے پر متفق نہیں ہوسکتے، لیکن اس کا مطلب حتمی بھی نہیں ہے ۔مراعات پیکیج کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ ترجیحی بنیادوں پر ہر طرح کی صنعتوں کے لئے مراعات پیکیج تیار کر رہی ہے اور آٹو صنعت کو بھی جلد خوشخبری سننے کو مل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ٹو وہیلر، تھری وہیلر اور مسافر بسوں کو پیکیج میں جگہ دی جائے گی اور اس کے بعد مسافر گاڑیوں یعنی کاروں، افادیتی گاڑیاں اور وین پر بھی غور ممکن ہوگا۔قبل ازیں سیام کے چیئرمین راجن وڈھیرا نے سبھی زمروں کی گاڑیوں کے لئے جی ایس ٹی کی شرح کو۲۸؍فیصد سے کم کرکے۱۸؍فیصد کرنے اور سی این جی بسوں بسوں پر بھی الیکٹرانک بسوں کی طرح مراعات دینے کی مانگ کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اسٹیج (بی ایس۶) ایندھن کے معیار کو اپنانے میں آٹوموبائل انڈسٹری نے کافی سرمایہ کاری کی ہے اور اس کے بعد کووڈ۱۹؍کی وجہ سے مانگ میں اچانک گراوٹ کے باعث کمپنیوں کے پاس اتنا پیسہ نہیں ہے کہ وہ مستقبل قریب میں نئے معیار کے لئے سرمایہ کاری کرسکیں۔ لہٰذا ان معیارات کو ملتوی کیا جانا چاہئے۔ جی ایس ٹی شرحوں میں کمی کے بارے میں جاؤڈیکر نے یقین دلایا کہ وہ آٹوموبائل صنعت کے مطالبہ سے وزیر خزانہ کو واقف کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپ جی ایس ٹی میں مستقل کٹوتی کا مطالبہ نہیں کررہے ہیں، آپ کچھ وقت کے لئے راحت چاہتے ہیں۔ جس پر ضرور غور کیاجائے گا۔ میں اس سلسلے میں وزیر خزانہ سے گفت شنید کروں گا۔ جی ایس ٹی کونسل کو اس پر فیصلہ کرنا ہوگا جو سماجی و معاشی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ اتفاق رائے سے کوئی فیصلہ ممکن ہوگا۔ہیوی انڈسٹریز کے وزیر نے کہا کہ کووڈ۱۹؍ نے ہر شخص اور ہر شعبے کو متاثر کیا ہے۔ اس نے حکومت کے خزانے اور صنعتوں کی مدد کرنے کی اس کی صلاحیت پر بھی اثر ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی آٹوموبائل صنعت نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے اور اب اسے خود کفیل ہندوستان کی طرف بڑھتے ہوئے برآمدات میں اضافہ پر توجہ دینی چاہئے۔ کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے صدر ادے کوٹک نے کہا کہ حکومت کو فیسٹیول سیزن کے دوران مانگ میں اضافے کے لئے اقدامات کرنا چاہئیں۔ ساتھ ہی کچھ ریاستوں میں اچانک لاک ڈاؤن لگا دینے سے کل پرزوں کی فراہمی متاثر ہورہی ہے۔ ریاستوں کے ساتھ مل کر مرکزی حکومت کو کل پرزوں کی بلا روکاوٹ سپلائی یقینی بنانی چاہئے، نہیں تو مانگ ہونے کے باوجود اس تناسب میں پروڈکشن نہیں ہوسکے گا۔ انہوں نے درمیانی مدت میں بڑے پیمانے پر اور بہتر سڑکوں نیز دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔جاؤڈیکر نے یقین دلایا کہ مودی سرکار نے سڑکوں، سرنگوں، پلوں وغیرہ کی تعمیر پر توجہ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری معیشت کے بارے میں یقیناً تشویش لاحق ہے، لیکن دیہی معیشت میں تیزی سے بہتری آرہی ہے۔ اس سال اچھے مانسون کے نتیجے میں فصلوں کی بمپر پیداوار ہوگی۔ اس سے نہ صرف ٹریکٹروں اور دو پہیہ گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ ہوگا بلکہ مسافر گاڑیوں اور لگژری گاڑیوں کی مانگ بھی بڑھے گی۔