سی اے اے مخالف تحریک کی سرگرم خواتین نے شہزاد کی ’موقع پرستی‘کی شدید مذمت کی مگر واضح کیا کہ اس سے ان کی تحریک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا
EPAPER
Updated: August 21, 2020, 8:50 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
سی اے اے مخالف تحریک کی سرگرم خواتین نے شہزاد کی ’موقع پرستی‘کی شدید مذمت کی مگر واضح کیا کہ اس سے ان کی تحریک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا
شاہین باغ میں رہنے والے خود ساختہ سماجی کارکن شہزاد علی اوراس کے ساتھ چند دیگر افراد کے بی جے پی میں شامل ہونے کو زعفرانی پارٹی نے اس طرح پیش کیا جیسے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کرنے والے بی جےپی میں شامل ہوگئے ہیں۔ تاہم شاہین باغ کے مظاہرے میں سرگرم رہنے والی خواتین نے اس کی تردید کرتے ہوئے اسے چند افراد کی ’’موقع پرستی‘‘ قرار دیا ہےا ور اطمینان بخش لہجے میں کہا ہے کہ اس سے ان کی تحریک پر کوئی اثر نہیں پڑےگا۔
واضح رہےکہ شہزاد علی اور دیگر کے بی جےپی میں شامل ہونے کی خبریں منظر عام پرآنے کےبعد جب یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ جو لوگ کل تک شہریت ترمیمی ایکٹ، این پی آر اور این آرسی کے موضوع پر مودی سرکار کی مخالفت کررہے تھے وہ آج بی جےپی میں شامل ہورہے ہیں تو عام آدمی پارٹی نے یہ الزام بھی عائد کردیا کہ سی اے اے مخالف مظاہرے بی جےپی کی سازش کا نتیجہ تھا جس کا مقصد دہلی اسمبلی الیکشن جیتنے کیلئے ماحول تیارکرنا تھا۔
شہزاد علی کی بی جےپی میں شمولیت اوراس کی بیان بازیوں پر شاہین باغ کے مظاہرے میں شامل رہنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ وہ اس تحریک کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو بغیر چہرہ اور بغیر کسی قائد کے تھی لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ تحریک ہر حال میں جاری رہے گی۔