Inquilab Logo

راج ٹھاکرے کے سامنے انتخابی نشان ترک کرنے کی شرط

Updated: March 20, 2024, 11:29 PM IST | Mumbai

بی جے پی ایم این ایس کیلئے ۲؍ سیٹیں چھوڑنے کیلئے تیار لیکن’انجن‘ کے بجائے ’کنول، تیر کمان یا گھڑی ‘ کے نشان پر الیکشن لڑنے پر اصرار ، گیند راج ٹھاکرے کے پالے میں

Amit Shah, Raj Thackeray and Amit Thackeray (Photo: PTI)
امیت شاہ ، راج ٹھاکرے اور امیت ٹھاکرے (تصویر: پی ٹی آئی )

مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ ، راج ٹھاکرے ایک روز قبل اپنے بیٹے امیت ٹھاکرے کے ساتھ  دہلی جا کر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کر آئے۔ خبر تھی کہ ایم این ایس کو بھی ’مہایوتی‘ میں شامل کیا جائے گااور اس کیلئے ریاست میں ۲؍سیٹیں چھوڑی جائیں گی لیکن دہلی سے لوٹنے کے بعد نہ ہی راج ٹھاکرے نے میڈیا سے کوئی بات کی ہے اور نہ بی جے پی کی طرف سے کوئی بیان آیا ہے لیکن اطلاع ہے کہ پارٹی کے انتخابی نشان کے تعلق سے بات رکی ہوئی ہے کیونکہ بی جے پی چاہتی ہے کہ راج ٹھاکرے کی پارٹی اپنے نشان یعنی انجن کے بجائے مہایوتی میں شامل پارٹیوں میں سے کسی ایک کے نشان پر الیکشن لڑے۔اگر یہ اتحاد ہو جاتا ہے تو راج ٹھاکرے کے بیٹے ممبئی کی کسی سیٹ سے لوک سبھا کا الیکشن لڑتے ہوئے نظر آ سکتے ہیں۔
ایم این ایس کیلئے ۲؍ سیٹیں چھوڑی جا سکتی ہیں 
   اطلاع کے مطابق امیت شاہ کے ساتھ دہلی میں تقریباً ۴۰؍منٹ تک ہوئی گفتگو کے دوران دونوں طرف سے اتحاد پر آمادگی ظاہر کی گئی جبکہ امیت شاہ نے اس بات کیلئے ہری جھنڈی دکھادی ہے کہ ایم این ایس کیلئے ریاست میں ایک یا ۲؍ سیٹیں چھوڑی جائیں گی۔ یہ بھی طے ہو گیا ہے کہ راج ٹھاکرے کو جنوبی ممبئی  یا وسطی ممبئی کے علاوہ شیرڈی کی سیٹ دی جا سکتی ہے جس میں سے جنوبی ممبئی کی سیٹ پر وہ اپنے بیٹے امیت ٹھاکرے کو میدان میں اتارنا چاہتے ہیں جبکہ شیرڈی سے ان کا ارادہ سابق رکن اسمبلی اور اپنے سب سےقریبی بالا  ناندگائونکر کو ٹکٹ دینے کا ہے۔ یاد رہے کہ امیت شاہ سے ہوئی اس ملاقات کے دوران امیت ٹھاکرے بھی اپنے والد کے ساتھ موجود تھے۔
انتخابی نشان تبدیل کرنے پر اصرار 
  کہا جا رہا ہے کہ امیت شاہ نے راج ٹھاکرے کے سامنے یہ شرط رکھی ہے کہ وہ اپنے امیدواروں کو اپنے پارٹی کے نشان انجن کے بجائے مہا یوتی میں شامل پارٹیوں، بی جے پی، شیوسینا ( شندے )  یا پھر این سی پی (اجیت)  میں سے کسی ایک پارٹی کے نشان پر میدان میں اتاریں۔ جبکہ راج ٹھاکرے چاہتے ہیں کہ ان کے امیدوار انجن کے نشان پر الیکشن لڑیں۔ اطلاع ہے کہ راج ٹھاکرے کواس پر غور وفکر کرنے کیلئے صرف ۲۴؍ گھنٹے کا وقت دیا گیا تھا لیکن راج ٹھاکرے نے مزید وقت مانگا ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ چونکہ مہایوتی نے کنول، تیر کمان اور گھڑی ان تینوں نشانات کی خوب تشہیر کر دی ہے اور لوگ ان نشانات سے واقف ہو چکے ہیں اس لئے اب کسی اور نشان پر امیدواروں کو ٹکٹ دینا مناسب نہیں ہوگا۔ 
 آخری فیصلہ امیت شاہ ہی کریں گے
  اس دوران ریاستی وزیر تعلیم دیپک کیسرکر نے اس بات کی تصدیق کی ہےکہ راج ٹھاکرے کو مہایوتی میں سے کسی ایک پارٹی کے نشان پر الیکشن لڑنے کیلئے کہا گیا ہے لیکن ان کاکہنا ہے کہ اس تعلق سے آخری فیصلہ امیت شاہ ہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ان کا اصرار ہے کہ وہ انجن کے نشان پر الیکشن لڑیں جبکہ ہمارا اصرار ہے کہ وہ مہایوتی کے کسی ایک نشان پر الیکشن لڑیںکیونکہ ہم ان نشانات کی تشہیر کر چکے ہیں۔ پھر اس معاملے میں آگے کیا طے ہوا اس کا علم مجھے نہیں ہے۔ اس معاملے میں آخری فیصلہ بہر حال امیت شاہ کریں گے۔‘‘  
ملاقات ثمر آور رہی
     اس تعلق سے ایم این ایس کے سینئر لیڈر بالاناندگائونکر نے راج ٹھاکرے سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ امیت شاہ سے راج ٹھاکرےکی ملاقات مثبت رہی ۔ میں یہ تو نہیں بتا سکتا کہ امیت شاہ کے سامنےکیا مطالبات رکھے گئے لیکن اتنا ضرور کہہ سکتا ہوں کہ جو بھی گفتگو کی گئی اس کا نتیجہ ثمرآور رہا۔ انہوں نے کہا کہ ۲؍ یا ۴؍ دن میں اس تعلق سے فیصلہ کیا جائے گا۔ بالاناندگائونکرسے پوچھا گیا کہ ممکن ہے کہ راج ٹھاکرے انہیں شیرڈی سے الیکشن لڑنے کیلئے کہیں تو کیا وہ اس کیلئے تیار ہیں؟ ناندگائونکر کا کہنا تھا ’’ اگر صاحب نے مجھے گڈچرولی جا کر الیکشن لڑنے کیلئے کہا تو میں اس کیلئے بھی تیار ہوں۔ کیونکہ مجھے حکم ماننے کی عادت ہے۔‘‘ 
 یاد رہے کہ ۲۰۱۹ء میں راج ٹھاکرے نے مہم چلائی تھی کہ کوئی پارٹی الیکشن جیتے لیکن نریندر مودی اور امیت شاہ کو ہندو ستانی سیاست سے بے دخل کرنا ضروری ہے۔ وہی راج اب  مودی اور شاہ کے ساتھ نظر آئیں گے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK