Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبرا میونسپل اسپتال میں مفت علاج کےلئے شرائط !

Updated: July 06, 2025, 12:17 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

حکیم اجمل خان میونسپل اسپتال میں مفت علاج اسی وقت ہوگا جب مریض کے پاس ممبرا ، کوسہ کا رہائشی ثبوت ہو یا مہاتما جیوتی با پھلے اسکیم کے مطابق دستاویزات ہو: افسر

Mujahid Azadi Hakeem Ajmal Khan Hospital where patients complained about not getting better facilities
مجاہد آزادی حکیم اجمل خان اسپتال جہاں مریضوں کو بہتر سہولت نہ ملنے کی شکایتیں کی گئیں

تھانے میونسپل کارپوریشن(ٹی ایم سی) کی جانب سے ممبرا کے ایم ایم ویلی علاقے میں جاری مجاہد آزادی حکیم اجمل خان اسپتال میں گزشتہ دنوں ایک معمر خاتون کی موت ہونے اور اسپتال کے تعلق سے متعدد شکایتوںکے بعدمیونسپل ڈاکٹروں کی ٹیم نے اسپتال کا دورہ کیااور یہاں مریضوں کو درپیش مسائل کے تعلق سے معلومات لی۔ میونسپل ہیلتھ ٹیم نے یہ یقین دہانی کروائی ہےکہ ممبرا میونسپل اسپتال میں انہی مریضوں کا مفت علاج ہو سکے گا جن کے پاس ممبرا کوسہ کا رہائشی ثبوت ہو یاجن کے پاس مہاتما جیوتی باپھلے (ایم جے پی جے اے وائی) اسکیم کیلئے درکار دستاویزات ہوں۔ افسر نے یہ بھی وضاحت کی کہ آئندہ چند دنوں میں اسپتال انتظامیہ کے تعلق سے جو شکایتیں موصول ہوئی ہیں انہیں جلد دور کیاجائے گا۔
  واضح رہے کہ حکیم اجمل خان میونسپل اسپتال کو میونسپل کارپوریشن کی نگرانی میں پلیٹینم اسپتال انتظامیہ کے ذریعے چلایاجارہا ہے۔ ممبرا اسپتال میں  بدنظمی کے تعلق سے این سی پی ( شرد) کے ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے صدر شمیم خان نے میونسپل کمشنر سوربھ راؤ کو تحریری شکایت کی تھی اور مریضوں کا مفت علاج نہ کرنے کے تعلق سے  بھی بتایا تھا۔اس شکایت کے بعدمیونسپل ڈاکٹروں کی ٹیم نے اسپتال کا دورہ کیا۔ اس موقع پر این سی پی کے سینئر لیڈر سید علی اشرف ( بھائی صاحب ) ، شمیم خان اور دیگر لیڈران موجود تھے۔
 اس ضمن میں بھائی صاحب نے بتایا کہ ’’میونسپل کمشنر کی ہدایت پر ٹی ایم سی کے ڈاکٹر پاٹل کلوا چھتر پتی شیواجی اسپتال سے ڈاکٹر مالگاؤنکر اور پرساد پاٹل ( ایم او ایچ) اسپتال کا جائزہ لینے آئے تھے۔۶؍ ڈاکٹروں کی کمیٹی اس کی جانچ کر رہی ہے۔ جس کی لاپروائی سامنے آئے گی اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔اس میٹنگ میں پلیٹینم کے ذمہ دار ڈاکٹر پول بھی شامل تھے۔‘‘
  شمیم خان نے کہاکہ ’’ ۲۹؍ جولائی کو میونسپل کمشنر کو مکتوب دے کر حکیم اجمل اسپتال میں پائی جانے والی ۷؍ طرح کی پریشانیوں کی شکایت کی گئی تھی ۔انہوںنے ۷؍ دنو ں کی جانچ رپورٹ مانگی تھی۔پرساد پاٹل سے شکایت کی جب سے پلیٹینم اسپتال کو ممبرا میونسپل اسپتال کی ذمہ داری دی گئی ہے تب سے آج تقریباً ایک سال گزر چکاہے لیکن آج بھی کوئی سدھار نہیں ہوا ہے۔اس اسپتال کا نام بھی خونی اسپتال ہو گیا ہے۔‘‘
مفت علاج کس کا ہوگا؟
  پرساد پاٹل ( ایم او ایچ)نے بتایا کہ ’’ یہ اسپتا ل ممبرا کوسہ کے شہریوں کیلئے بنا ہے ۔جو بھی مریض مرکزی اور ریاستی حکومت  کی  مہاتما جیوتی با پھلے اسکیم (ایم جے پی جے ) کا اہل ہو گا اس کا علاج ممبرا میونسپل اسپتال میں مفت میں کیاجائے گا۔وہ مریض چاہے تھانے شہر کا ہو یا بیرون تھانے اس کا علاج یہاں مفت کیاجائے گا۔ اگر ممبرا اور کوسہ کا کوئی شہری ایم جے پی جے اسکیم کا اہل نہیں پایا جاتا یا اس کے پاس اس اسکیم کے درکار دستاویز نہیں ہیں تو اگر وہ ممبرا کوسہ یاتھانے میونسپل کارپوریشن ( ٹی ایم سی ) کے حدود میں رہنے والا شہری ہوتواس کا مفت علاج کیاجائے گا۔ بشرطیکہ مریض کو ٹی ایم سی میں رہنے کا رہائشی ثبوت دینا ہوگا۔اس میں رینٹ ایگرٹمنٹ یا کسی کا سفارشی لیٹر قبول نہیں کیاجائے گا۔کسی سرکاری دستاویز بنانے میں کو رہائشی ثبوت قابل قبول ہوتا ہے وہی ثبوت یہاں بھی قبول کیاجائےگا۔ اس لئے صرف آدھار کارڈ ہی  چاہئے اور اس کےبغیر داخلہ نہیں ہو ایسا نہیں ہوگا۔
 افسر نے مزید کہا کہ ’’رہائشی ثبوت میں مثلاً آپ کے پاس ڈرائیونگ لائسنس، پاسپورٹ، آدھار کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ ( جس میں تصویر او رپتہ ہو)،وغیرہ یہاں قبول کئے جائیں گے ۔ عوام کی اطلاع کیلئے اسپتال میں مفت علاج کیلئے درکار دستاویز کا بورڈ بھی لگایاجائےگا۔‘‘ افسر نے کہاکہ مریض یا اس کے رشتہ دار کی صحیح رہنمائی نہیں کی جاتی، اسٹاف بدتمیزی سے بات کرتا ہے اس طرح کی شکایت کوجلد ہی دور کیاجائے گا۔افسر کے بقول مجاہد آزادی حکیم اجمل اسپتال کلوا شیواجی اسپتال کا ایکسٹینشن ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے اس اسپتال میں بدنظمی  اور سہولیات کے فقدان کی شکایتیں مسلسل مل رہی ہیں۔  اس تعلق سے کئی بار احتجاج بھی ہو چکا ہے اور اس کے ویڈیو بھی وائرل ہو چکے ہیں۔ 

mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK