Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبراٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں چند اہم انکشافات

Updated: June 27, 2025, 10:36 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

۵؍رکنی کمیٹی ایک ہفتے میںحتمی رپورٹ پیش کرے گی جس میںمزیدکئی اہم پہلو اور حادثے کا سبب معلوم ہونے کی ریلوے انتظامیہ کوامید

The passengers lost their balance and fell down after the bags collided as two trains passed close by.
دوٹرینیں قریب سے گزرنے پر بیگ ٹکرانے سے مسافروں کاتوازن بگڑگیا اور نیچے گرپڑے تھے۔ (گرافکس : اودے موہیتے)

ممبرا ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ میںکرجت فاسٹ لوکل کے مسافر کا دوسری ٹرین کے مسافر سے ٹکرانا حادثے کی وجہ بتائی گئی ہے۔ دوسرے دروازے پربیگ لے کر کھڑےرہنے والے مسافر سے بھی دھکا لگا جس سے مسافر گرتے گئے۔ اسی طرح کی کچھ اور تفصیلات ۵؍ رکنی انکوائری کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ جانچ کرنے والی سیکوریٹی، سیفٹی، آپریشنز،  انجینئرنگ اور الیکٹرک محکموں کے سینئر افسران پر مشتمل انکوائری کمیٹی ایک ہفتہ کے اندر اپنی حتمی رپورٹ پیش کرے گی۔امید کی جارہی ہے کہ حتمی رپورٹ میںمزیدکئی انکشافات ہوںگے۔ یاد رہےکہ ۹؍جون کو ممبرا میںصبح سوا ۹؍ بجے دردناک حادثہ ہوا تھا اور۱۳؍مسافر ٹرین سے گرگئے تھے جن میں سے ۴؍کی موت ہوگئی تھی جبکہ ایک زخمی  نےدورانِ علاج دم توڑ دیا تھا۔
 تفتیش کرنے والی ٹیم کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہےکہ یہ پورا واقعہ جو چند سیکنڈوں میں پیش آیا،ایسا امکان ہے کہ کرجت فاسٹ لوکل کے ایک مسافر کے فٹ بورڈ سے گرنے سے ہوا ہے۔اس کی مزید تحقیقات جاری ہے۔ جانچ میں ایسا لگتا ہے کہ مذکورہ مسافر کا ہاتھ جو کندھے پر بیگ اٹھائے ہوئے تھا، ڈبے کے باہر لٹکا ہوا تھا۔اسی طرح رپورٹ میںیہ بھی کہا گیا ہےکہ سینٹرل ریلوے کے ایک ملازم نےنام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہےکہ ایسا لگتا ہے کہ جب ٹرین ممبرا سے گزر رہی تھی، وہ کسی طرح فٹ بورڈ سے گر گیا اور ایک اور مسافر کو بھی لے کرگراجبکہ جی آر پی (گورنمنٹ پولیس) کا جوان اس کے پیچھے تھا۔ اس نے مزید بتایا کہ کرجت جانے والی ٹرین کے مسافر کے بیگ کاکسارا-سی ایس ایم ٹی لوکل ٹرین کے ایک ڈبے پر سیاہ نشان بھی لگ گیا ہے۔ اسی طرح دو ٹرینوں کے قریب سےگزرنے کے وقت پیمائش میں جو فاصلہ دکھائی دیاہے، وہ ضابطے کے مطابق ہے۔اگر مسافر دروازے پرلٹکا نہ ہوتاتویہ صورت پیدا نہ ہوتی۔
  اسی طرح کسارا سی ایس ایم ٹی فاسٹ لوکل صبح کے مصروف  اوقات میں دفتر جانے والے مسافروں سے بھری ہوئی تھی جبکہ کرجت جانے والی ٹرین کھچا کھچ بھری ہوئی نہیں تھی۔ یہاں یہ بھی صاف ہوگیا ہےکہ دونوں لوکل ٹرینیں ہی تھیں۔ اس کے علاوہ ممبرا سٹیشن پر نصب سی سی ٹی وی کیمرے دونوں ٹرینوں کی کیفیات کو دکھا تو رہے ہیں لیکن ان ۲؍ ریل پٹریوں کے بیچوں بیچ والے حصے کا احاطہ نہیں کرتے جہاں مسافر گرے تھے۔ کوشش یہ کی جا رہی ہے کہ ہر پہلو سے جانچ ہو۔ اس لئے کہ ریلوے کےمطابق یہ جانچ محض  ایک حادثے   ہی کی جانچ نہیں ہوگی بلکہ اس کے ذریعے جو کچھ تفصیلات سامنے آئیں گی، وہ اس طرح کے حادثات کے تدارک کا سبب بھی بنیں گی ۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK