Inquilab Logo Happiest Places to Work

دہلی میں کانگریس کا’ بھاگیداری نیائےسمیلن‘، او بی سی طبقہ کو ساتھ لینے کی کوشش

Updated: July 26, 2025, 7:57 AM IST | New Delhi

راہل گاندھی نے دیگر پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ میںناکامی کا اعتراف کیا، غلطی سدھارنے کا عزم، ذات پر مبنی مردم شماری کاوعدہ دہرایا

All senior Congress leaders were present at Talkatora Stadium.
تال کٹورہ اسٹیڈیم میں کانگریس کے تمام سینئر لیڈر موجود تھے

کانگریس نے دہلی کے تال کٹورہ اسٹیڈیم میں’بھاگیداری نیائے سمیلن‘  کا انعقاد کرکےملک میں اوبی سی کی شراکت داری کامعاملہ اٹھاتے ہوئے ایک بار پھر مرکز کی مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔راہل گاندھی نے اپنے ۲۱؍ سالہ سیاسی کریئر میں او بی سی طبقات کے حقوق کے تحفظ میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے  اس عزم کا اظہا رکیا کہ کانگریس اس غلطی کو سدھارے گی۔انہوں نےاعلان کیا کہ کانگریس کی اقتدار والی ہر ریاست میں ذات پر مبنی سروے کرایا جائےگا  اور اقتدار میں او بی سی کو آبادی  کے تناسب سے حصہ دلانے کی کوشش کی جائے گی۔ 
  بھاگیدای نیائے سمیلن میں راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر زور دارحملہ کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے ان کے اندر ہوا بھر رکھی ہے۔ ان میں شو بازی زیادہ ہے اور کچھ نہیں۔ ان کے اندر کوئی دم نہیں۔ انہیں بہت زیادہ اہمیت دی گئی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ وہ وزیراعظم مودی سے دو تین بار ملے ہیں اور ان کے ساتھ ایک ہی کمرے میں بیٹھنے کے بعد انہوں نے محسوس کیا کہ وزیر اعظم کبھی بھی بڑا مسئلہ نہیں تھے۔
نیائے سمیلن میں  کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا، راجستھان کے سابق وزیراعلیٰ اشوک گہلوت، چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، سچن پائلٹ، تلنگانہ کے نائب وزیر اعلیٰ ملوبھٹی وکرمارک، پڈوچیری کے سابق وزیر اعلیٰ وی نارائناسامی، او بی سی محکمہ کے چیئرمین انل جے ہند سمیت کئی سینئر لیڈران موجود تھے۔
اپوزیشن لیڈر نےکہا کہ وزیر اعظم مودی کہتے ہیں کہ یہ ہندو انڈیا ہے جبکہ ۵۰؍فیصد ہندو اوبی سی ہیں۔ انہوں نے سوا ل کیاکہ اگر ہندو انڈیا ہے تو میڈیا اور کارپوریٹ کمپنیوں میں او بی سی کیوں  نہیں  ہیں۔ اسی طرح بڑے اینکرز کی فہرست میں او بی سی کیوں نہیںہیں؟ انہوںنے کہا کہ جہاں بھی کانگریس کی حکومت ہوگی ہم ذات پر مبنی  مردم شماری کریں گے، تاکہ ہمیں معلوم ہو کہ او بی سی لوگوں کی ملک میں کتنی شراکت داری  ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ۲۱؍ویں صدی اعداد و شمار کی صدی ہے۔ تلنگانہ میں حکومت کے ہاتھ میں موجود اعداد و شمار سے ہم بتا سکتے ہیں کہ ریاست میں تمام کارپوریٹس اور ان کے انتظام میں کتنے لوگ درج فہرست ذات، قبائل اور او بی سی کے  ہیں۔ 
 راہل گاندھی نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے لیے ان کی والدہ سونیا گاندھی نے جدوجہد کی اور اس خوبصورت ریاست کے لوگوں، زبان اور ثقافت سے ہمارا گہرا جذباتی تعلق مضبوط کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK