Inquilab Logo Happiest Places to Work

پارلیمنٹ میں انڈیا اتحاد کا زبردست احتجاج

Updated: July 25, 2025, 12:09 AM IST | New Delhi

بہار ووٹر لسٹ نظر ثانی کیخلاف مظاہرے میں سونیا گاندھی بھی شامل ہوئیں، پارلیمنٹ کے احاطے میں احتجاج کا سلسلہ مسلسل جاری ہے

There was a strong protest in the Parliament premises on Thursday against the voter list revision campaign in Bihar. (Photo: PTI)
بہار میں ووٹر لسٹ نظر ثانی مہم کیخلاف جمعرات کو بھی پارلیمنٹ کے احاطے میں شدید احتجاج کیا گیا۔(تصویر: پی ٹی آئی )

بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی   (ایس آئی آر) کے عمل پر اپوزیشن کی جانب سے احتجاج اور تنقیدوں کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ انتخابی عمل میں چھیڑ چھاڑ اور جمہوری حقوق کی پامالی کے الزامات کے ساتھ انڈیا اتحاد نے پارلیمنٹ کے احاطے میں جمعرات کو بھی زبردست مظاہرہ کیا جس میں کانگریس، آر جے ڈی، ترنمول کانگریس، سماجوادی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی۔چوتھے دن کی کارروائی شروع ہونے سے قبل ہی اپوزیشن اراکین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطہ میں احتجاج شروع کر دیا تھا۔ اس احتجاج کی خاص بات یہ رہی کہ کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی بھی مظاہرے میں شریک ہوئیں، جس سے اس مسئلے کو مزید اہمیت حاصل ہوگئی۔ انہوں نے بھی اپنے ساتھی اراکین کے ساتھ جم کر نعرے بازی کی اور اس مہم کو روکنے کا مطالبہ کیا ۔
  مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا’’ایس آئی آر: جمہوریت پر حملہ‘‘،پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے کے بعد ایوان میں بھی اپوزیشن اراکین نے اس مسئلہ پر شدید احتجاج کیا جس کے سبب کارروائی نہیں چل سکی اور ایوان کی کارروائی ۲؍ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ کانگریس جنرل سیکریٹری  کے سی وینوگوپال نے سخت الفاظ میں کہا کہ الیکشن کمیشن کےلوگ ملک کی جمہوریت کو تباہ کر رہے ہیں۔ خود حکومت کے ارا کین بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ عمل جمہوریت پر حملہ ہے۔
 اسی طرح لوک سبھا میں کانگریس کے نائب لیڈر گورو گوگوئی نے حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن پچھلے تین دنوں سے احتجاج کر رہا ہے مگر حکومت نےاب تک واضح نہیں کیا کہ آیا ایس آئی آر پر کوئی بحث ہوگی یا نہیں۔ وہ خاموش ہیں اور عوام کا ووٹ کا حق چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔کانگریس لیڈر سکھ جندر سنگھ رندھاوا نے الیکشن کمیشن پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ ادارہ غیرجانبدار نہیں رہا بلکہ ایک خاص پارٹی کا دفتر بن کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کمیشن کو چا ہئے کہ اپنے اندر جھانکے اور سابقہ چیف الیکشن کمشنرس سے سیکھے جنہوں نے کبھی کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا۔
 اپوزیشن کا الزام ہے کہ ایس آئی آر کے نام پر ووٹر لسٹ میں دانستہ تبدیلیاں کی جا رہی ہیں تاکہ بی جے پی کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اس معاملے پر فوری طور پر پارلیمنٹ میں بحث کرائی جائے اور الیکشن کمیشن اپنی پوزیشن واضح کرے۔ابھی تک حکومت یا الیکشن کمیشن کی جانب سے اس مسئلے پر کوئی باضابطہ وضاحت یا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK