نصابی کتاب میں جناح کے ساتھ ماؤنٹ بیٹن اور کانگریس کو بٹوارہ کا ذمہ دار قرار دیاگیا ، پون کھیڑا نے کہا : ایسی کتاب کو جلا دینا چاہئے
EPAPER
Updated: August 17, 2025, 7:20 AM IST | New Delhi
نصابی کتاب میں جناح کے ساتھ ماؤنٹ بیٹن اور کانگریس کو بٹوارہ کا ذمہ دار قرار دیاگیا ، پون کھیڑا نے کہا : ایسی کتاب کو جلا دینا چاہئے
کانگریس نے نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کی طرف سے تقسیم ہند کے موقع پر چھٹی سے ۱۲؍ ویں جماعت تک کے طلبہ کیلئے جاری کردہ خصوصی ماڈیول میں محمد علی جناح کے ساتھ اسے اور لارڈ ماؤنٹ بیٹن کو تقسیم کا ذمہ دار ٹھہرائے جانے پرسخت برہمی کااظہار کیا ہے۔
مذکورہ کتاب میں کہاگیا ہے کہ ’’تقسیم ہند فرد واحد کا کام نہیں تھا، جناح تقسیم کی وکالت کررہے تھے، کانگریس نے اس کو تسلیم کیا اور لارڈ ماؤنٹ بیٹن کو اس کے نفاذ کیلئے بھیجا گیا۔‘‘کتاب میں سردار پٹیل کو بھی نہیں بخشا گیا جس پربی جےپی اپنا دعویٰ پیش کرتے نہیں تھکتی۔ طلبہ کیلئے جاری کئے گئے کتابی ضمیمہ کے مطابق سردار پٹیل نے کہا کہ ’’ہندوستان میدان جنگ بن چکاہے، خانہ جنگ سے بہتر ہے کہ ملک کو تقسیم کردیاجائے۔‘‘گاندھی کے تعلق سے کہاگیا ہے کہ انہوں نے تقسیم کی مخالفت کی مگر وہ کانگریس کے فیصلے کی مخالفت پرتشدد انداز میں نہیں کرسکتے تھے۔ کتاب پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا ہے کہ ’’اس کو جلادینا چاہئے، یہ سچ بیان نہیں کرتی۔ ملک کی تقسیم ہندو مہا سبھا اور مسلم لیگ کے درمیان سانٹھ گانٹھ کی وجہ سے ہوئی۔‘‘ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ’’آر ایس ایس ملک کیلئے خطرہ ہے۔ ملک کی تقسیم کا نظریہ سب سے پہلے ہندو مہا سبھا نے ۱۹۳۸ء میں پیش کیاتھا۔ جناح نے ۱۹۴۰ء میں (ہندو مہا سبھا کے) اسی مطالبے کو دہرایاتھا۔‘‘
کانگریس لیڈر سندیپ دکشت نے کہا کہ میں این سی ای آرٹی کو تقسیم ہند پر بحث کا چیلنج دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پاس این سی ای آر ٹی ہے مگر وہ تقسیم کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ وزیر اعظم مودی کی یوم آزادی کی تقریر اور اس میں آر ایس ایس کے ذکر پر کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ بہت مایوس کن رہی۔