دیونار سلاٹرہاؤس کیلئے مختص فنڈ میں بدعنوانی کاالزام لگاتے ہوئے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے کارروائی کا مطالبہ کیا
EPAPER
Updated: June 02, 2025, 11:19 PM IST | Mumbai
دیونار سلاٹرہاؤس کیلئے مختص فنڈ میں بدعنوانی کاالزام لگاتے ہوئے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے کارروائی کا مطالبہ کیا
عیدالاضحی کاوقت جیسے جیسے قریب آتا جارہا ہے ویسے ویسے دیونا ر منڈی میں بکروں اور خریداروںکی آمد و رفت میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ایسے میں دیونار میں کس طرح کے انتظامات ہیں۔ اس کاجائزہ لینے کیلئےممبئی کانگریس کی صدر و رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ کی قیادت میں اراکین اسمبلی اور سابق کارپوریٹروں و عہدیداروں کے ایک وفد نے پیر کو دیونا بکرا منڈی کا جائزہ لیا۔ وفد نے الزام لگایاکہ دیونار میں جگہ جگہ گندگی ہے اور بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔ اس کے باوجود ہر سال ایک ہی ٹھیکیدار کو صفائی کا ذمہ دیاجاتاہے۔ دیونار مذبح کیلئے جو فنڈ مختص کیا جاتا ہے اس میں بدعنوانی کی جارہی ہے جس کی وزیر اعلیٰ سے جانچ کروانے کا مطالبہ وفد نے کیا ۔ اس موقع پر ورشا گائیکواڑ نے یہ بھی کہا کہ’’دیونار مذبح کو جدید آلات سے آراستہ کرنا چاہئے تاکہ عوام کو مزید بہتر سہولتیں میسر ہو سکیں۔‘‘
وفد میں اراکین اسمبلی اسلم شیخ، امین پٹیل اور جیوتی گائیکواڑ کے علاوہ سابق کارپوریٹر اشرف اعظمی، محسن حیدر ، ببو خان اور دیگر عہدیدار و کارکن موجود تھے۔ منڈی کا جائزہ لینے کے بعد وفد نے دیونار سلاٹر ہاؤس کے جنرل منیجر ڈاکٹر کلیم پٹھان سے ملاقات کی جہاں مقامی شہریوں، تاجروں اور قصائی برادری کے نمائندوں سے بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔وفد نے صفائی، پانی، بیت الخلاء ، پارکنگ اور بجلی جیسی سہولیات نہ ہونے پر سخت ناراضگی ظاہر کی۔
دورے کےبعد ورشا گائیکواڑ نے پریس کانفرنس بھی کی جس میں انہوں نے کہا کہ یہ صرف بدانتظامی نہیں بلکہ مجرمانہ لاپروائی ہے۔ ہر سال وہی کنٹریکٹر، وہی حالت اور وہی بہانے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایم سی دعویٰ کرتی ہے کہ دیونار مذبح میں عید قرباں کی تیاریوں پر۲۵؍ کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں لیکن اس کا زمین پر کوئی اثر نظر نہیں آرہا ہے، ہم یہ معاملہ فوراً وزیر اعلیٰ کے سامنے اٹھائیں گے۔‘‘ انہوںنے نمائندہ ٔ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہر سال عید قرباں کے موقع پر عارضی انتظامات پر کروڑوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں ،اگر دیونار مذبح کو مستقل جدید آلات سے آراستہ کر دیا جائے اور جتنا عارضی شیڈ بنایا جاتا ہے، اگر اسے مستقل تعمیر کر دیاجائے گا تو ہر سال عارضی انتظامات پر ہونے والے خرچ کو بچایاجاسکتا ہے۔‘‘
اس مو قع پر ممبئی شہر کے سابق نگراں وزیر و رکن اسمبلی اسلم شیخ نے حکومت سے دوٹوک سوال کیا کہ دیونار مذبح میں عوامی سہولیات کیلئے مختص کروڑوں روپے آخر کہاں گئے؟ سہولیات کے نام پر صرف کاغذی کارروائی کی جاتی ہے جبکہ عوام کو آج بھی گندگی اور بدبو کے درمیان قربانی کے انتظامات کرنے پڑ رہے ہیں۔۲۵؍کروڑ روپے کی رقم کس کے جیب میں گئی اس کا حساب دینا ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر یہ بدعنوانی بند نہ ہوئی تو ہم سڑکوں پر آ کر احتجاج کریں گے۔
سینئر کانگریس لیڈر رکن اسمبلی امین پٹیل نے اس موقع پر کہا کہ یہ معاملہ صرف تہوار کا نہیں بلکہ انسانی صحت اور وقار کا بھی ہے۔ یہاں جو کچھ دیکھا، وہ کسی بھی حکومت کے لئے شرمناک ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ بکرا خریدنے سے لیکر قربانی تک كا عمل عوام کیلئے آزمائش بن چکا ہے جو نا قابل قبول ہے۔
اس وفد میں شامل رکن اسمبلی جیوتی گائیکواڑ نے بھی دیونار میں موجود شہریوں سے بات چیت کی اور اُن کے مسائل سنے۔ دیونار منڈی میں جمع ہونے والوں نے بھی اس موقع پر انتظامیہ کے خلاف شدید غصے کا اظہار کیا اور فوری اصلاحات کا مطالبہ کیا۔