Updated: August 24, 2024, 9:03 PM IST
| New Delhi
کانگریس کے جنرل سیکریٹری ملکار جن کھرگے نے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار والی ریاستوں کا اقلیتوں کو بلڈوزر کارروائی کے ذریعے نشانہ بنانا غیر انسانی اور غیر منصفانہ حرکت ہے۔ بی جے پی اقلیتوں میں خوف پیدا کرنے کیلئے یہ حرکت کر رہی ہے۔پرینکا گاندھی نےبھی اسے ناقابل قبول قراردیا۔
کانگریسی صدر ملکار جن کھرگے۔ تصویر: آئی این این
کانگریس نے بی جے پی کے اقتدار والی ریاستوں میں اقلیتوں کو بلڈوزر کی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کو ’’غیر انسانی اور غیر منصفانہ ‘‘ فعل قرار دیا اورکہا کہ ’’ بی جے پی کی اقتدار والی ریاستوں کا اقلیتوں کو اس طریقے سے نشانہ بنانا پریشان کن ہے۔‘‘
کانگریس کے صدر ملکار جن کھرگے نے کہا کہ ’’کسی شخص کے گھر کو منہدم کر دینا اور اس کے خاندان کوبے گھر کرنا غیر’’ انسانی ‘‘ اور ’’غیر منصفانہ ‘‘حرکت ہے۔ کانگریس کے لیڈر نے راجیہ سبھا میں کہا کہ بی جے پی کے اقتدار والی ریاستوں میں اقلیتوں کو مسلسل نشانہ بنانا پریشان کن ہے۔ قانون کی حکمرانی والے سماج میں اس طرح کی حرکت کی کوئی جگہ نہیں ۔ ‘‘کھرگے نے اپنے ایکس پوسٹ میں بی جے پی کے اقتدار والی ریاستوں کو اقلیتوں کو بلڈوزر کے ذریعے نشانہ بنانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس بی جے پی کے اقتدار والی ریاستوں کی وحشیانہ طریقے سے آئین کو نظر انداز کرنے کے عمل کی مذمت کرتی ہے۔ بی جے پی کی ریاستوں میں شہریوں میں خوف پیدا کرنے کیلئے بلڈوزر کی کارروائی کو فروغ دیا جاتا ہے۔ بدنظمی قدرتی انصاف کی جگہ نہیں لے سکتی۔ جرائم کا فیصلہ عدالت میں ہونا چاہئے ریاست کے ذریعے جبر سے نہیں۔
خیال رہے کہ کانگریس کا یہ بیان مدھیہ پردیش کے ضلع چھتر پور میں ریاستی انتظامیہ کے ذریعے کانگریس کے سابق لیڈرشہزاد علی کے گھر کو منہدم کرنے کےبعد سامنے آیا ہے۔ جمعرات کو مدھیہ پردیش کی ریاستی انتظامیہ نے شہزاد علی کے گھر کو منہدم کیا تھا اور گھر کے باہر کھڑی گاڑیوں کو بھی کچل کر رکھ دیا تھا جس کے بعد بی جے پی کی اقتدار والی ریاست کو تنقیدوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ملکار جن کھرگے کے علاوہ کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی بی جے پی کے ’’بلڈوزر کے ذریعے انصاف‘‘ کے عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ’’ناقابل قبول ‘‘ قرار دیا ہے اورکہا ہے کہ اس عمل اب ختم کیا جانا چاہئے۔
پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ ’’اگر کسی شخص پر کسی جرم کا ارتکاب کرنے کا الزام ہے تو اس کی سزا کا تعین کرنے کا حق عدالت کو ہے۔ جرم ثابت ہونے سے پہلے ملزم کے اہل خانہ کو سزا دینا، ان کے سر سے چھت چھین لینا، عدالت کی نافرمانی کرنا، ملزم کے گھر کو منہدم کرنا کہاں کا انصاف ہے؟یہ ناانصافی اور بربریت ہے۔ قانون سازوں، قانون کی حفاظت کرنے والوں اور قانون کو توڑنے والوں کے درمیان فرق ہونا چاہئے۔ حکومت مجرمین کے جیسا سلوک نہیں کر سکتی۔ ‘‘