Inquilab Logo

کانگریس کا ریاست کے ایک ہزار پیٹرول پمپ پرزبردست احتجاج

Updated: June 08, 2021, 8:06 AM IST | Mumbai

مظاہرین نے متنبہ کیا کہ پیٹرول اورڈیزل کے دام میں اضافہ فوراً واپس لیا جائے ورنہ مزیدبڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا

Congress leaders and workers protest outside a petrol pump.picture:Inquilab
ایک پیٹرول پمپ کے باہر کانگریس کے لیڈران اور کارکنان احتجاج کررہے ہیں۔ تصویر: انقلاب

مرکزی حکومت کے ذریعے پیٹرول، ڈیزل  اوررسوئی گیس کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی  کی جانب سے پیر کو ریاست گیر احتجاج کیا گیا ۔ کانگریسی لیڈروں کا دعویٰ ہے کہ ریاست کے تقریباً ایک ہزار پیٹرول پمپ پر بیک وقت  احتجاج کیا گیا   جس میں کانگریس کے لیڈران  اورکارکنان نے مودی حکومت کے خلاف نعرےلگائے ۔ اس دوران کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے  نےمتنبہ کیا کہ اگر ایندھن پر عائد کردہ اضافی ٹیکس کم نہیں کیا گیا اور دام کم نہیں کئے گئے تومزید بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے ۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیٹرول ، ڈیزل  اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب کورونا سے بد حال عوام کو شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔  ان مظاہروں میں کچھ مقامات پر موٹر سائیکل کو ہاتھ گاڑی پر رکھ کراحتجاج کیا گیا ، گھوڑے اور گھوڑا گاری پر سفر کیا گیا جبکہ کئی جگہوں پر پیٹرول کی قیمت کی سنچری کی مذمت میں علامتی بلے باز  بن کر احتجاج کیا گیا تو کہیں مودی کو ’ مہنگائی کا بھسماسور‘ قرار دینے والے بینر لے کر احتجاج کیا گیا ۔ 
   تھانے میں ریاستی کانگریس کے کارگزار صدر  محمد عارف نسیم خان کی قیادت میں زبردست احتجاج کیا گیا اور مرکزی حکومت سے ایندھن کی قیمتوں کو فوری طور پر کم کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔عارف نسیم خان نے کہا کہ کانگریس کی حکومت میں گزشتہ۷۰؍برس میں پیٹرول اورڈیزل کی قیمت عام آدمی کی سہولت کو پیشِ نظررکھ کر طے کی گئی تھی جبکہ مودی حکومت نے گزشتہ ۷ ؍برس کے دوران قیمتوں کو آسمان پر پہنچادیا ہے۔  ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت میں یوپی اے حکومت  کے دور میں  بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمت فی بیرل۱۰۰؍ ڈالر سے زیادہ تھی اس کے باوجود گھریلو قیمتوں پر اس کا اثر نہیں ہونے دیا گیا تھا۔ آج صورتحال یہ ہے کہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمت۶۴؍ ڈالر فی بیرل تک کمی آئی ہے،  اس کے باوجود ملک  میں ایندھن کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں۔ سابق وزیر عارف نسیم خان نے کہا کہ مودی حکومت پیٹرول  اورڈیزل پر ۳۲۔۳۳؍ روپے ٹیکس لگارہی ہے جو عام آدمی کے استعمال کی روزمرہ کی اشیاء کو بری طرح متاثر کررہی ہے۔ آج صور تحال یہ ہے کہ عام آدمی کی بنیادی ضروریات کی اشیاء کی قیمتیں بھی ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بڑھ چکی ہیں۔ کورونا بحران کے دوران بیروزگاری اور معاشی مندی نے پہلے ہی لوگوں کی کمرتوڑدی ہےاور اوپر سے مودی حکومت پیٹرول  اورڈیزل پر بھاری ٹیکس لگاکر لوگوں کی زندگی کو محال بنارہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مودی حکومت فوری طور پر ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کو واپس لے ورنہ یہ احتجاج پورے ملک میں پھیلتے دیر نہیں لگے گی کیونکہ یہ عام آدمی کی زندگی سے جڑا ہوا  معاملہ ہے۔
   احتجاج  کے دوران پولیس نے عارف نسیم خان اور دیگر مظاہرین کو گرفتار بھی کیا  تھالیکن بعد میں انہیں رہا کردیا۔ اس احتجاج میں تھانے ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر وکرانت چوہان، منوج شندے، انیس قریشی، راجیش جادھو، طارق فاروقی، شلپا سوناؤنے ، ضلع کانگریس کے بیشتر سینئر لیڈران  اوربڑی تعداد میں کارکنان  شامل  تھے۔

petrol Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK