Inquilab Logo

سری لنکا میں ایندھن کی قلت بر قرار،اب روس اور قطر سے امیدیں

Updated: June 28, 2022, 12:00 PM IST | Agency | Colombo

پیٹرول کے حصول کیلئے قطار میں کھڑے شہریوں میں ٹوکن تقسیم ،ٹوکن وصول کرنے والے شہریوں کو بھی ایندھن ملنے کا یقین نہیں ، ایک رکشا ڈرائیور کے مطابق وہ ۴؍روز سے قطار میں کھڑ اخریداری کیلئے سری لنکا کے وزراء کا قطر اور روس کا دورہ

Queue and wait: People stand for fuel at a petrol pump in Colombo..Picture:INN
قطار اورا نتظار : کولمبو میں ایک پیٹرول پمپ پرایندھن کیلئے لوگ کھڑے ہیں ۔۔ تصویر: آئی این این

سری لنکامیں ایندھن کا بحران ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے بلکہ مزید سنگین ہوتا جار ہا ہے ۔ ایسے میں  سستے تیل کے حصول کیلئے سری لنکا  اب  روس اور قطر سے پر امید ہے۔  اب کولمبو کے وزراء   ایندھن کے بحران پر قابو پانے کے لئے ماسکو اور دوحہ جائیں گے۔ اسی دوران امریکہ کے ایک وفد نے سری لنکا کا دورہ کیا ہے۔ واضح رہےکہ اس سے قبل ہندوستانی وفد بھی سری لنکا کا دورہ کرچکاہے۔   
 ٹوکن کی تقسیم ، اسکول بند 
   پیر کو سری لنکا میں سیکوریٹی فورسیز نے پیٹرول کے حصول کے لئے قطار میں کھڑے شہریوں میں ٹوکن تقسیم کئے اور بعد میں آنے کیلئے کہا ۔ ادھر ملک میں ایندھن کی شدید قلت کے ساتھ ۷؍ دہائیوں کے دوران اپنے بدترین معاشی بحران کا مقابلہ کرنے والے ملک کے دارالحکومت کولمبو میں اسکول بند کردیئے گئے اور سرکاری ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کو کہا گیا ہے۔
  میڈیار پورٹس کے مطابق اپنے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر ریکارڈ کم ترین سطح پر ہونے کے ساتھ۲؍ کروڑ۲۰؍ لاکھ ا فراد پر مشتمل آبادی والا جزیرہ نما ملک خوراک، ادویات اور سب سے زیادہ اہم چیز ایندھن کی ضروری درآمدات کی ادائیگی کیلئے جد وجہد کر رہا ہے۔
’’ٹھیک سے سویا نہیں‘‘
  پیر کو۶۷؍سالہ  آٹورکشا ڈرائیور ڈبلیو ڈی شیلٹن کا کہنا تھا ،’’ میں۴؍ روز سے لائن میں کھڑا ہوں، اس دوران میں ٹھیک سے سویا نہیں اور نہ ہی صحیح طرح سے کھانا کھایا ہے۔ ٹوکن وصول کرنے والے شہریوں کو بھی یقین نہیں ہےکہ انہیں ایندھن ملے گا یا نہیں ؟  ٹوکن ملنے کے بعد بھی ایندھن حاصل کرنے تک قطار میں اپنی جگہ پر کھڑا رہنا ضروری ہے۔‘‘
آئندہ نوٹس تک گھر سے کام پر زور
 حکومت نے ملازمین کو آئندہ نوٹس تک گھر سے کام کرنے کو کہا ہے جبکہ تجارتی دارالحکومت کولمبو اور اس کے اطراف کے علاقوں میں اسکول ایک ہفتے کیلئے بند کر دیئے گئے ہیں۔گزشتہ ہفتے سے فیول اسٹیشن پر پیٹرول کے حصول کیلئے قطاروں میں کافی زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
’’ہم نہیں جانتے کہ یہ بحران کب ختم ہوگا؟‘‘
 ڈبلیو ڈی شیلٹن  کے بقول:’’ المیہ یہ ہے کہ ہم نہیں جانتے کہ یہ بحران کب ختم ہوگا؟ کہا جارہا ہےکہ ایندھن کی تقسیم میں عوامی سفری سہولیات، بجلی کی پیداوار اور طبی خدمات کو  ترجیح دی جائے گی جبکہ اس میں سے کچھ حصہ بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کو فراہم کیا جائے گا۔
 انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک ٹیم ۳؍ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج پر بات چیت کیلئے سری لنکا کا دورہ کر رہی ہے۔اگرچہ سری لنکا کے عوام جمعرات کو دورہ ختم ہونے سے پہلے ہی آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ قرض کے حصول کے معاہدے تک پہنچنے کی توقع کر رہی ہے لیکن معاہدہ ہونے کے بعد بھی فوری طور پر فنڈز جاری کئے جانے کا امکان نہیں ہے۔
  وزیر توانائی کا قطرکادورہ 
 ا دھر سری لنکا کے وزیر توانائی رعایتی شرائط پر تیل کے حصول کی بات چیت کیلئے قطر جائیں گے جبکہ سری لنکا کے۲؍ وزراء  تیل کی خریداری پر بات چیت کیلئے  روس جائیں گے۔واضح رہے کہ سری لنکا نے گزشتہ ماہ دبئی کی کمپنی کے ذریعے ۹۰؍ ہزار ٹن روسی تیل خریدا تھا۔سری لنکا کے وزراء اب براہِ راست روسی حکومت سے تیل کی خریداری کیلئے بات چیت کریں گے۔سری لنکا کے وزیر توانائی نے گزشتہ دنوں صرف۲؍ روز کا ایندھن باقی رہ  جانے کا انتباہ دیا تھا۔  قبل ازیں وزیر توانائی کانچانا وجے سکیرا نے کہاتھا  کہ پیر کو دو وزیر روس کا دورہ کر کے مزید تیل لینے کیلئے بات کریں گے۔ وزیر توانائی قطر جاکر تیل کیلئے بھی بات چیت کریں گے۔ دوسری جانب امریکہ کا ایک وفد سری لنکا پہنچا ہے جس میں امریکی محکمہ خزانہ اور امریکی محکمہ خارجہ کے نمائندے  بھی شامل ہیں۔ کولمبو میں واقع امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں سری لنکا کی مدد کیلئے امریکی وفد پہنچا ہے۔ سفارتکار جولی چونگ نے کہا کہ مشکل وقت میں سری لنکا کی معیشت کو سہارا دینے کیلئے امریکہ ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK