’ای -۲۰‘ پالیسی کو چیلنج، اتھنال کی آمیزش کی واضح لیبلنگ اور بغیر اتھنال والے پیٹرول کا متبادل بھی فراہم کرنے کی مانگ، گاڑیوں کو نقصان کا حوالہ دیا گیا
EPAPER
Updated: August 23, 2025, 11:24 PM IST | Mumbai
’ای -۲۰‘ پالیسی کو چیلنج، اتھنال کی آمیزش کی واضح لیبلنگ اور بغیر اتھنال والے پیٹرول کا متبادل بھی فراہم کرنے کی مانگ، گاڑیوں کو نقصان کا حوالہ دیا گیا
ملک بھر میں صارفین کو بتائے بغیر پیٹرول میں ۲۰؍فیصد اِتھنال کی ملاوٹ کرنے کی مرکزی حکومت کی پالیسی کو سپریم کورٹ میںچیلنج کردیا گیا ہے۔عرضی میں کہاگیا کہ لاکھوں ہندوستانیوں کو اس بات کا علم نہیں ہے کہ ان کی گاڑیوں میں موجود پیٹرول ۱۰۰؍فیصد خالص نہیں بلکہ اس میں ۲۰؍ فیصد اتھنال کی ملاوٹ ہے جس سے نہ صرف ان کی گاڑیوں کے انجن کو نقصان پہنچ رہاہے بلکہ اس کی استعداد میں بھی کمی آرہی ہے۔اس کی وجہ سے گاڑیاں زیادہ ایندھن استعمال کررہی ہیں اور آلودگی میں بھی اضافہ ہورہاہے۔ عرضی داخل کرنے والے ایڈوکیٹ اکشے ملہوترانے دلیل دی کہ صارفین کو اتھنال سے پاک پیٹرول کا متبادل فراہم کئے بغیر اس طرح دھڑلے سے ملاوٹ کرنا لاکھوں گاڑیوں کے مالکان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔عوامی بیداری کے بغیر ایسا کرکے حکومت صارفین کے تحفظ کے قانون ۲۰۱۹ء کی بھی خلاف ورزی کررہی ہے ۔
عرضی میں مزید کہاگیا کہ ۲۰؍فیصد اتھنال والے پیٹرول کا استعمال گاڑیوں کے انجن کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کرتا ہے اور گاڑیوں کے مختلف پرزوں کوکمزور کردیتا ہے، جس کے نتیجے میں گاڑیاں وقت سے پہلے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی ہیں۔ اتھنال کی وجہ سے گاڑیوں کےفیول لائنز، پلاسٹک اورربڑ کے اجزا اور دیگر کل پرزوں کو کافی نقصان پہنچ رہا ہے۔ اس کے نتیجہ میں انجن خراب ہو رہے ہیں، گاڑیوں کا اوسط کم ہو رہا ہے، گاڑیوں کی مرمت کا بِل بڑھ رہا ہے اور اس پر جو انشورنس کلیم کیا جارہا ہے وہ دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ پٹیشن میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ گاڑیاں بنانےوالی کمپنیوں کوسرکار نے ۲۰؍فیصد اتھنال ملاوٹ والے ایندھن کیساتھ چلنے والی گاڑیوں کو تیار کرنے کا مناسب موقع فراہم کئے بغیر اس پالیسی کو نافذ کردیا جو کہ غیر معقول اور منمانی ہے۔ اپریل ۲۰۲۳ء سے پہلے جو گاڑیاں ، موٹرسائیکلیں اور اسکوٹرس ہندوستان میں تیار کئے گئے تھے وہ اتھنال ملاوٹ والےپیٹرول سے مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔اس کے علاوہ حالیہ دو سال پرانی گاڑیاں بی ایس ۴؍ کے مطابق ہیں اور یہ بھی ۲۰؍ فیصد اتھنال کی ملاوٹ کے مطابق نہیں ہیں۔
عرضی میں سپریم کورٹ سے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ہدایات طلب کی گئیں ہیں کہ پیٹرولیم کمپنیاں مارکیٹ میں اتھنال سے پاک پیٹرول کی دستیابی جاری رکھیں۔ساتھ ہی پیٹرول پمپوں پرمناسب لیبل چسپاں کیا جائے جس میں گاڑی مالکان کو واضح طورپر بتایا جائے کہ انہیں ۲۰؍فیصد اتھنال کے ساتھ پیٹرول فروخت کیا جارہاہے۔درخواست گزار نے یہ بھی بتایا کہ اگرچہ پیٹرول میں ۲۰؍فیصد اتھنال ملایا جاتا ہے لیکن اس کی قیمت میں کمی نہیں آئی ہے۔ پیٹرول کے اجزاء کو کم کرکے کمپنیوں کو حاصل ہونے والا فائدہ صارفین تک نہیں پہنچ رہاہے بلکہ وہ پہلے کی طرح ہی خالص پیٹرول کی قیمت ادا کررہے ہیں۔پٹیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ اور یورپ میں پیٹرول پمپوں پر دونوں طرح کے ایندھن دستیاب ہوتے ہیں۔