• Tue, 02 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

راجیہ سبھا میں کانگریس نے دُکھتی رگ پر ہاتھ رکھا، بی جے پی تلملا اُٹھی

Updated: December 02, 2025, 12:21 AM IST | New Delhi

ایوان بالا کے چیئرمین سی پی رادھا کرشنن کا خیر مقدم کرتےہوئے کانگریس سربراہ نے ایوان کے سابق چیئرمین جگدیپ دھنکر کو یاد کرلیا تو بی جے پی کے لیڈران بوکھلا گئے

Mallikarjun Kharge expressed hope that the Chairman of the House will treat everyone fairly.
ملکارجن کھرگے نے امید ظاہر کی کہ ایوان کے چیئرمین سب کے ساتھ انصاف کا معاملہ رکھیں گے

پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس پیر کو ہنگامہ آرائی کے ساتھ شروع ہوا۔ راجیہ سبھا کی کارروائی کے دوران اپوزیشن لیڈر اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بی جےپی کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا جس کی وجہ سے اس کے لیڈران تلملا ہو اُٹھے۔ اس کے بعد ایوان میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ بی جے پی نے کھرگے کے بیان کو چیئرمین کی توہین قرار دیا۔ واقعہ یوں ہے کہ ایوان کی کارروائی کے دوران راجیہ سبھا کے نومنتخب چیئرمین سی پی رادھا کرشنن کا خیر مقدم کیا جارہا تھا۔ بطور چیئرمین یہ راجیہ سبھا میں ان کا پہلا اجلاس تھا۔ اس دوران ملکارجن کھرگے نے  چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ ’’مجھے امید ہے کہ آپ کو اس بات کا برا نہیں لگے گا کہ مجھے آپ کے پیش رو، راجیہ سبھا کے سابق چیئرمین کے اپنے عہدے سے اچانک رخصت ہونے کا ذکر کرنا پڑرہا ہے۔ مجھے اس بات کا بہت دکھ ہے کہ ایوان کو انہیں الوداع تک کہنے کا موقع نہیں ملا، میں ان کی درازی عمر اور ان کے صحت مند رہنے کی خواہش رکھتا ہوں۔‘‘
 اپوزیشن لیڈر کے اتنا کہتے ہی بی جے پی لیڈران تلملا اُٹھے۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو اور ایوان کے لیڈر جے پی نڈا نےسابق چیئرمین کے بارے میں کانگریس لیڈر کے تبصرے کی  مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین کا استقبال کرتے وقت اس طرح کے ریمارکس بلاجواز اور غیر ضروری ہیں۔ رجیجو نے کہاکہ ’’میں یہاں اپوزیشن لیڈر، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور ایوان میں کانگریس کے وہپ کی کارروائیوں کا ذکر نہیں کرنا چاہتا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ملکارجن کھرگے نے سابق نائب صدر اور اسپیکر کی توہین کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے اراکین نے سابق اسپیکر کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی اور ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کیا تھا۔ نڈا نے کہا کہ کھرگے کا تبصرہ سازگار ماحول میں غیر متعلق تھا۔ اپنی تقریر کے دوران ملکارجن کھرگے نے چیئرمین رادھا کرشنن کے خاندان کی کانگریس کے ساتھ وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے مزاحیہ لہجے میں کہا کہ ’’آپ بہرحال کانگریسی خاندان سے آئے ہیں۔‘‘ 
 اس سے قبل نومنتخب چیئرمین کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ خدمت، لگن اور تحمل ہی ان کی پہچان ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی رہنمائی میں ایوان نئے معیار قائم کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہر ایک کیلئے فخر کی بات ہے کہ ایک شخص جس کا تعلق کسان خاندان سے ہے اور جس نے اپنی پوری زندگی سماجی خدمت کیلئے وقف کر دی ہے، وہ یہ عہدہ سنبھال رہے ہیں۔ حکمراں جماعت کی جانب سے انہیں مکمل حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے وزیراعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ تمام جماعتوں کے اراکین ایوان کے ساتھ ہی چیئرمین کا احترام کریں گے اور اسے برقرار رکھیں گے۔
 ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کہا کہ چیئرمین کا نام ملک کے پہلے نائب صدر سرو پلی رادھا کرشنن کے نام پر رکھا گیا ہے اور امید ظاہر کی کہ ان کی رہنمائی اسی طرح رہے گی۔ انہوں نے رادھا کرشنن کے دریا کو جوڑنے کے کام اور دہشت گردی کے خلاف ان کے۹۳؍ روزہ یاترا کا ذکر کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ ایوان کی کارروائی کو اسی عزم کے ساتھ چلائیں گے، بامعنی بحث کو یقینی بنائیں گے اور ہر ایک کو اپنے خیالات کے اظہار کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ رادھا کرشنن نے خود کو جھارکھنڈ، تلنگانہ اور مہاراشٹر کے گورنر کے طور پر الگ پہچان بنائی ہے۔ 
 ایوان میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے بھی نئے منتخب چیئرمین کے نام کی ملک کے پہلے نائب صدر سروپلی رادھا کرشنن کے نام سے مماثلت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سروپلی کہتے تھے کہ چیئرمین کی کوئی پارٹی نہیں ہوتی اور ایوان کو غیر جانبداری سے چلانا اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ایوان میں کچھ لوگ انہیں اپنی پارٹی سے جوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’آپ رادھا کرشنن کے ہم نام ہیں،اسلئے ہم امید کرتے ہیں کہ آپ بھی ان کے جیسے جذبات کا اظہار کریں گے۔‘‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چیئرمین تمام اراکین کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے اور ایوان میں توازن برقرار رکھنے کا موقع دیں گے۔ 
 ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن نے بالواسطہ طور پر دہلی میں آلودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین ایک اچھی جگہ سے فضائی آلودگی کے ماحول میں آئے ہیں،اسلئے وہ ان کی اچھی صحت کیلئے نیک خواہشات رکھتے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں چیئرمین سے وفاقی نظام کو بھی صحت مند رکھنے کی اپیل کی۔
 اس موقع پرتمل ناڈو سے ڈی ایم کے کے تروچی سیوا ،عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمان راگھو چڈھا ،نیشنل کانفرنس کے چودھری محمد رمضان ،راشٹریہ جنتا دل کے پریم چند گپتا ،وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سبھاش چندر بوس پلی اورآل انڈیا انا ڈی ایم کے کے ایم تھمبی دورائی نے بھی بحث میں حصہ لیا۔

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK