Inquilab Logo

کورونا ملک میں تباہی کے درپے،۵۵؍ ہزار نئے معاملات

Updated: August 01, 2020, 8:37 AM IST | New Delhi

گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران جہاں ۵۵؍ ہزار ۷۹؍ نئے معاملات سامنے آئے وہیں ۳۷؍ ہزار ۲۳۷؍ افراد اس وباء کو شکست دینے میں کامیاب بھی رہے ، مرنے والوں کی تعداد ۳۵؍ ہزار سے متجاوز ،کل متاثرین کی تعداد ۱۶؍ لاکھ ۳۸؍ ہو گئی لیکن شفایاب ہونے والے بھی ۱۰؍ لاکھ سے زائد ہو چکے ہیں۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے قہر کے درمیان گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران کوروناوائرس کے مزید ۵۵؍ ہزار سے زائد نئے مریضوں کی رپورٹ کے بعد متاثرین کی تعداد۱۶؍ لاکھ ۳۸؍ ہزار کو عبور کر چکی ہے ۔ اس موذی وائرس سے اب تک ملک میں ۳۵؍ ہزار ۷۴۷؍ افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔واضح رہے کہ لگاتار دوسرے دن بھی کورونا وائرس کے ۵۲؍ہزار سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں ۔ راحت کی بات یہ ہے کہ صحت مند افراد کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ایک دن میں ۳۷؍ ہزار سے زیادہ افراد اس جان لیوا وباء سے شفایاب ہوچکے ہیں ۔ جمعہ کو مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جاری تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ۲۴؍گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے ۵۵؍ ہزار ۷۹؍ کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس سے کورونا متاثرین کی مجموعی تعداد۱۶؍ لاکھ ۳۸؍ ہزار ۸۷۱؍ ہو گئی ہے جبکہ ایک دن میں ۷۷۹؍افراد اس وبا سے ہلاک ہوئے ہیں ۔ اسی مدت کے دوران ۳۷؍ ہزار ۲۲۳؍افراد جان لیوا وبا سے شفایاب ہوئے ہیں جس سے صحت مند افراد کی مجموعی تعداد ۱۰؍ لاکھ ۵۷؍ ہزار۸۰۶؍ ہوگئی ہے۔ اسی مدت میں ایکٹیو کیس کی تعداد بڑھ کر ۵؍ لاکھ ۴۵؍ ہزار ۳۱۸؍ ہو گئی ہے ۔
 اروناچل پردیش ، چھتیس گڑھ ، دہلی ، گوا ، ہریانہ ، جموں کشمیر ، کیرالا ، میزورم ، سکم اور تریپورہ کو چھوڑ کر ملک کی دیگر ریاستوں میں صحت یاب ہونے والوں کے مقابلے میں وائرس کے زیادہ کیس کی وجہ سے ایکٹیو معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔ اروناچل پردیش میں جہاں ایکٹیو کیسز میں ۷۶؍کی کمی آئی ہے وہیں چھتیس گڑھ میں ۶۶؍ ، دہلی میں ۲۷؍ ، گوا میں ۹؍ ، ہریانہ میں ۳۰۱؍ ، جموں کشمیر میں ۸۷؍ ، کیرالا میں ۲۹۰؍، میزورم میں نو ، سکم میں دو اور تری پورہ میں ایکٹیو کیسز میں ۶۳؍ مریضوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ادھر ملک میں اس وبا سے روبہ صحت ہونے والوں کی شرح۶۴ء۵۴؍ فیصد ہوگئی ہے۔ یہ اچھی بات ہے کہ یہ شرح مسلسل بڑھ رہی ہے۔وزارت کی طرف سے جاری اعدادوشمار کے مطابق یہ مسلسل آٹھواں دن ہے جب ہر روز کورونا سے شفایاب ہونے والے مریضوں کی تعداد تیس ہزار سے زائد ہے۔ وزارت کے مطابق دہلی میں صحتیابی کی شرح سب سے زیادہ ہے اور کرناٹک سب سے نچلے پائیدان پر ہے۔ دہلی میں شفایابی کی شرح۸۹ء۰۸؍ فیصد اور کرناٹک میں ۳۹ء۳۶؍ فیصدہے۔
 وزارت کے ذریعہ جاری اعداد وشمار کے مطابق فی الحال انفیکشن کے ۵؍ لاکھ ۴۵؍ ہزار معاملات ہیں جن کا علاج جاری ہے۔ و زارت نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی یہ تعداد بھی کم ہو جائے گی کیوں کہ ملک میں کورونا سے مقابلہ کرنے والوں کی تعداد تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔ادھر گزشتہ ۲۴؍گھنٹوں کے دوران ، مہاراشٹر میں ۸؍ہزار ۸۶۰؍ ، تمل ناڈو میں ۵۲۹۵؍ ، آندھرا پردیش میں ۴۶۱۸؍، کرناٹک میں ۳۷۹۳؍، آسام میں ۱۲۴۸؍ ، دہلی میں ۱۰۹۱؍ ،بہار میں ۱۰۳۰ اور یوپی میں ۹۹۶؍ افراد کورونا وائرس سے صحتیاب ہوئے ہیں ۔وزارت نے دیگر ریاستوں کا بھی ڈیٹا جاری کیا ہے۔ 
شدید بیمار مریضوں کی تعداد کم ہے
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے شدید بیمار مریضوں کی تعداد کافی کم ہے۔ ملک میں صرف ۰ء۲۸؍ فیصد مریض وینٹی لیٹرس پر ہیں ۔ اسی طرح آئی سی یو میں ۱ء۶۱؍ فیصد کورونا متاثر داخل ہیں اور صرف ۲ء۳۲؍فیصد مریضوں کو آکسیجن سپورٹ پر رکھا گیا ہے۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈکے سلسلے میں تشکیل کابینہ گروپ کی۱۹؍ویں میٹنگ کی جمعہ کو صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا انفیکشن کے کل فعال مریضوں میں سے صرف ۳۳ء۲۷؍فیصد طبی نگرانی میں ہیں ۔ بہت کم مریضوں کو وینٹی لیٹر، آئی سی یو اور آکسیجن کی ضرورت ہے۔ اس میٹنگ میں کووڈکی موجودہ صورتحال اور مستقبل کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر صحت نے میٹنگ میں کہا کہ ہندوستان میں کورونا سے نجات پانےوالے مریضوں کی تعداد ۱۰؍ لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے کورونا ریکوری کی شرح ۶۴؍ فیصد سے زائد پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح ملک میں کورونا کی وجہ سے اموات کی شرح بھی کم ہوکر ۲ء۱۸؍ فیصد رہ گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا انفیکشن کا پتہ لگانے کے لئے گزشتہ ۲۴؍گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں ۱۳۳۱؍لیباریٹریوں نے ریکارڈ۶؍ لاکھ ۴۲؍ ہزات سے زائد نمونوں کی جانچ کی۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملک بہت جلد کورونا کو شکست دے دے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK