Inquilab Logo

حکومت نے چھوٹی بچت اسکیموں پر سود گھٹادیا

Updated: April 02, 2020, 12:07 PM IST | Agency | New Delhi

مودی حکومت نے کورونا سے لڑنے کے نام پر پی ایف پر ملنے والے سود اور نیشنل سیونگ اسکیم پر ملنے والے سود میں بھاری کٹوتی کردی ، ساتھ ہی اپنی دیگر سرکاری اسکیموں پر بھی شرح سود کو کم کردیا ہے ، کانگریس نے اسے غریب عوام کے ساتھ بھونڈا مذاق قرار دیا

Market - Pic : PTI
مارکیٹ : تصویر : پی ٹی آئی

مودی  حکومت نے کورنا سے لڑنے کے نام پر چھوٹی چھوٹی بچت اسکیموں پر شرح سود میںبھاری کٹوتی کردی ہے جس کی وجہ سے وہ تنقیدوں کی زد پر بھی آگئی ہے۔ حکومت نے ۳۱؍ مارچ کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کرکے کہا ہے کہ پی ایف پر ملنے والا سود اب ۷ء۱؍ فیصد ہو گا جو ۷ء۹؍ فیصد تھا ۔ اسی طرح سے نیشنل سیونگ اسکیم پر اب ۶ء۸؍ فیصد کےحساب سے سود ملے گا۔ پہلے یہ ۷ء۹؍ فیصد تھا ۔ مودی حکومت نے مختلف بچت اسکیموں پرشرح سود میں ۷۰؍ سے ۱۴۰؍ بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے۔ واضح رہے کہ ۱۰۰؍ بیسس پوائنٹس کا مطلب ایک فیصد ہو تا ہے۔ اس طرح سے حکومت نے کورونا کے اس دور میں غریب  اور مڈل کلاس عوام کو بہت زور کا جھٹکا دیا ہے۔ جن اسکیموں پر شرح سود کم کی گئی ہے ان میں سکنیا اسکیم میںشرح سود ۷ء۶؍ فیصد کردی گئی ہے۔ اسی طرح سے کسان وکاس پترپر سود ۶ء۹؍ فیصدکردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سینئر سٹیزن سیونگ اسکیم پر ۷ء۴؍ فیصد ہی سود ملے گا۔ حکومت کے ان اقدامات پر کافی تنقیدیں بھی ہو رہی ہیں کیوں کہ امید کی جارہی تھی کہ ایسے حالات میں حکومت مڈل کلاس طبقے اور غریبوں کو فائدہ پہنچانے کے لئےشرح سود میں کمی کرنے کے بجائے اضافہ کرے گی لیکن حکومت نے سبھی کی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے شرح سود میں معمولی کمی نہیں کی ہے بلکہ بھاری تخفیف کرنے کا کام کیا ہے۔  
  اس معاملے میںکانگریس نے چھوٹی بچت پر شرح سود کم کرنے کے حکومت کے فیصلے کو غیرحساس قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قدم  سے  ملک کےکسانوں، متوسط طبقے، پسماندہ متوسط طبقے، خواتین اور چھوٹے کاروباریوں کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔ وہ اپنے آپ کو ٹھگا ہوا محسوس کریں گے۔کانگریس کے ترجمان جے ویرشیرگل نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت کو شرحِ سود کم کرنے کا فیصلہ فوراً واپس لینا چا ہئے ۔ ای ایم آئی اور دیگر وصولیاں کم سے کم تین ماہ کے لیے روک دینی چاہیے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ  بی جے پی حکومت عام آدمی کے جذبات اور ضروریات کے تئیں حساس نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران چھوٹی بچت پر شرح سود کم  کئے جانے سے حکومت کی بے عقلی، بے دلی اور بے شرمی ظاہر ہوتی ہے۔
  کانگریس ترجمان کے مطابق حکومت کے اس ناقص فیصلے سے کسانوں، خواتین، متوسط طبقے، پسماندہ متوسط طبقے اور چھوٹے کاروباریوں کو بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ اس کا اثر سماج کے ایک بڑے طبقے پر پڑے گا۔شیرگل نے کہا کہ حکومت نے چھوٹی بچت کی شرح سود میں تخفیف کا اعلان کیا ہے  اس سے کسان وکاس پتر، نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ (این ایس سی)، اندرا وکاس پتر، فکس ڈپازٹ اسکیم اور پروویڈنٹ فنڈ (پی ایف) میں جمع رقم کی شرح سود پر اثر پڑے گا۔ کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ کورونا وبا عوام کے لیے مالی بحران کا بھی  وقت ہے۔ کام دھندے بند ہیں اور عوام اپنی بچت پر ہی بھروسہ کر رہے ہیں۔ حکومت کا یہ فیصلہ گھروں کی معیشت کو  اور ان کی مالی حالت کو تباہ کر دے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو عام آدمی کے لیے راحت دینے کے مقصد سے اقدامات کرنے چاہئیں لیکن حکومت کے موجودہ اقدامات سے تقریباً ۳۰؍کروڑ جمع کنندگان کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔ 
 ادھر کمیونسٹ پارٹیوں کی جانب سے بھی حکومت کے اس قدم کی سختی سے مخالفت کی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکار نے یہ قدم مزدوروں اور غریبوں کی مخالفت میںاٹھایا ہے۔ ایسے حالات  میں سرکار کو شرح سود برقرار رکھتے ہوئے یا اس میں اضافہ کرتے ہوئے کچھ اہم فیصلے کرنے چاہئے تھے لیکن سرکار ۳۰؍ کروڑ سے زائد جمع کنندگان کو براہ راست نقصان پہنچانے کی کوشش کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK