Inquilab Logo

ممبئی میں ایک دن میں ۱۰۶؍ نئے کیس

Updated: April 09, 2020, 4:30 AM IST | Agency | New Delhi

ریاست میں مریضوں کی تعداد ایک ہزار۱۳۵؍ ہوگئی، ان میں سے  ۶۹۶؍ مریضوں کا تعلق ممبئی سے ، شہر کے ۵؍ وارڈ سب سے زیادہ متاثر

Medical Staff - Pic : PTI
میڈیکل اسٹاف ۔ تصویر : پی ٹی آئی

 مہاراشٹر میں منگل سے بدھ کے درمیان ۱۱۷؍ نئے مریضوں کی تصدیق کے  ساتھ ہی ریاست میں کووڈ-۱۹؍ سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار ۱۳۵؍ ہوگئی ہے۔  دوسری طرف بی ایم سی نے  منگل اور بدھ کے درمیان  ممبئی میں ۱۰۶؍ نئے مریضوں کی تصدیق کی ہے جس کے بعد عروس البلاس میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر ۶۹۶؍ ہوگئی ۔ حالانکہ غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ممبئی میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ۸؍ سوسے بھی تجاوز کرچکی ہے۔ اُدھربدھ کو  پونے میں کووِڈ -۱۹؍ سے متاثرہ ۸؍ مریضوں نے دم توڑدیا جس کے بعد پونے میں کووڈ سے مرنےوالوں  کی تعداد بڑھ کر ۱۶؍ ہو گئی ہے۔ مہاراشٹر بھر میں کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد ۷۲؍  ہے ۔ فی الحال  ۹۸۴؍ مریض  مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں جبکہ ۷۹؍ صحت یاب ہوکر گھر لوٹ چکے ہیں۔
 ممبئی  کے ۴؍ وارڈ میں کووڈ کے ۵۰؍ فیصد مریض
  جس طرح مہاراشٹر ملک بھر میں  کووڈ-۱۹؍  سے  سب سے زیادہ متاثر ہے اسی طرح ممبئی پورے ملک میں  سب سے زیادہ متاثرہ شہر بن کر ابھرا ہے۔ مہاراشٹر  میں کووڈ -۱۹؍کے ایک ہزار ۱۳۵؍  مریضوں میں۶۹۶؍ مریضوںکا تعلق  ممبئی سے ہی ہے۔  شہر  میں اب تک جتنے مریض سامنے آئے ہیں ان میں سے  ۵۰؍فیصد شہر کے  ۴؍  میونسپل وارڈ  سے  تعلق رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ ممبئی  انتظامی امور کے کیلئے مجموعی طور پر ۲۴؍ میونسپل وارڈس میں بٹا ہوا ہے۔  بی ایم سی  کے منگل کے اعدادوشمار کےمطابق  شہر کے ۵۹۰؍ مصدق کورونا کیسیز میں سے ۲۸۲؍ ڈی ، ای ، جی ساؤتھ اور کے ویسٹ وارڈ میں  تھے۔ 
 ممبئی میں ایک دن میں ۱۰۶؍ نئے کیس
  اس خبر لکھے جانے تک ممبئی میں ۲۴؍ گھنٹوں میں کورونا کے ۱۰۶؍ نئے معاملات کی تصدیق ہوئی ہے۔ شہر میں اب تک کووِڈ-۱۹؍ سے متاثر ہونے کے بعد ۴۴؍ افراد اپنی جان گنواچکے ہیں۔   سب سے زیادہ متاثر جی ساؤتھ وارڈ ہے جہاں ۷؍ اپریل تک ۱۳۳؍  کیس سامنے آچکے ہیں۔ یہ ممبئی میں  اس وقت تک منظر عام پر آنےو الے تمام معاملات کا ۷۰؍فیصد ہیں۔  جی ساؤتھ میں حاجی علی،مہالکشمی، ریس کورس، ورلی، لوور پریل، کری روڈ، ایلفسٹن  اور سات رستہ جیسے علاقے آتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK