• Tue, 28 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

عمر خالد اور شرجیل امام کی ضمانت کی عرضی پرسماعت کےدوران عدالت دہلی پولیس پربرہم

Updated: October 28, 2025, 11:37 AM IST | New Delhi

پوچھا کہ ’’ اب تک جوابی حلف نامہ داخل کیوں نہیں کیا، لاپروائی نہیں چلے گی ‘‘

Umar Khalid
عمر خالد

دہلی فساد کے ملزمین عمر خالد، شرجیل امام اور دیگر کی ضمانت کے معاملہ میں  سپریم کورٹ میں پیر کو  اہم سماعت ہوئی۔ عدالت نے سماعت کے دوران دہلی پولیس کو اب تک اپنا  جواب داخل نہ کرنے پر سخت ڈانٹ پلائی ۔ عدالت نے کہا کہ اب اس معاملہ میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے پیر کی سماعت کے بعد آئندہ سماعت کی تاریخ ۳۱؍ اکتوبر طے بھی کر دی ہے اور تب تک دہلی پولیس کو اپنا جواب ہر حال میں داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔
  عدالت نے عمر خالد، شرجیل امام اور دیگر کی ضمانت عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کی سخت سرزنش کی۔ عدالت نے کہا کہ جب گزشتہ تاریخ پر پولیس کو جواب داخل کرنے کے  لئے کافی وقت دیا گیا تھا، تو پھر اب تک جواب کیوں داخل نہیں کیا گیا؟ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ سماعت کے دوران اس نے واضح طور پر کہا تھا کہ پیر کو معاملے کی سماعت ہوگی۔ عدالت نے سوال کیا کہ ’’جب عرضی گزار پہلے ہی ۵؍ سال جیل میں گزار چکے ہیں، تب بھی پولیس کی جانب سے جواب داخل نہ کرنا بے حد سنگین لاپروائی ہے۔
  یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے۲۲؍ ستمبر کو ہونے والی سماعت کے دوران دہلی پولیس کو نوٹس جاری کر کے جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔ حالانکہ پولیس کی جانب سے اب تک کوئی جواب داخل نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے عدالت نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ عدالت نے واضح طور پر کہا کہ یہ معاملہ کئی برسوں سے زیر التوا ہے اور عرضی گزار پہلے سے ہی طویل مدت سے جیل میں ہیں، اس  لئے اب اس پر فیصلہ کن سماعت ضروری ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے دہلی ہائی کورٹ نے ان ملزمین کو ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا ۔ اس کے بعد عمر خالد ، شرجیل امام ، گلفشاں فاطمہ، خالد سیفی اور دیگر سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں۔ اب امکان ہے کہ ۳۱؍ اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں ان کی ضمانت سے متعلق حتمی فیصلہ سنادیا جائے کیوں کہ کورٹ کے تیور یہی بتارہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK