شہر کی ایک عمارت میںایک غیر سرکاری تنظیم کے ذریعہ ریاستی تعلیمی محکمہ سے اجازت حاصل کئے بغیر اسکول چلانے پر بی ایم سی نے جب نوٹس جاری کیا تو تنظیم نے ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے کئی سو طلبہ کے تعلیمی نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے اسکول برقرار رکھنے کی اپیل کی تھی۔
شہر کی ایک عمارت میںایک غیر سرکاری تنظیم کے ذریعہ ریاستی تعلیمی محکمہ سے اجازت حاصل کئے بغیر اسکول چلانے پر بی ایم سی نے جب نوٹس جاری کیا تو تنظیم نے ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے کئی سو طلبہ کے تعلیمی نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے اسکول برقرار رکھنے کی اپیل کی تھی۔ تاہم کورٹ نے بی ایم سی کی فراہم کردہ اطلاع کے بعد نہ صرف ریاستی محکمہ تعلیم کو اس اسکول بند کرنے کا فرمان جاری کیا ہے بلکہ بی ایم سی کو اس ضمن میں ضروری اقدامات کے بعد انہدامی کارروائی کی بھی ہدایت دی ہے۔ بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کے جسٹس جی ایس کلکرنی اور عارف ڈاکٹر کو ابراہم ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام چلائی جانے والے اسکول کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ یہ غیر قانونی طریقہ سے چلائی جارہی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسکول انتظامیہ نے اسکول چلانے کے لئے درکار ریاستی محکمہ تعلیم سے کسی بھی قسم کی اجازت حاصل نہیں کی ہے۔ شہری انتظامیہ کے بقول اسکول کے غیر قانونی ہونے کی بنیاد پر گزشتہ سال فروری میں انہیں نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
وہیں اسکول چلانے والی ابراہم ایجوکیشن سوسائٹی نے بامبےہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے مذکورہ بالا اسکول میں ۴۰۰؍ بچوں کے زیر تعلیم ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے اسکول کو برقرار رکھنے کی اپیل کی تھی۔ فراہم کردہ اطلاع پر کورٹ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ تعلیم کو نوٹس جاری کیا اور جواب طلب کیا کہ ’’جب محکمہ تعلیم سے اجازت حاصل کئے بغیر اسکول چلائی جارہی تھی تو اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے اس ضمن میں اب تک کسی بھی قسم کی کارروائی کیوں نہیں کی۔‘‘
دوران سماعت کورٹ کو ابراہم ایجوکیشن سوسائٹی نے بتایا کہ انہوںنے اسکول چلانے کی اجازت حاصل کرنے کے لئے ریاستی محکمہ تعلیم کو درخواست دی ہے جو ابھی زیر غور ہے۔ اس اطلاع پر کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ تعلیم سے اس بات کا جواب بھی دینے کا حکم دیا ہے کہ جب اسکول چلانے کے لئے داخل کردہ درخواست پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے تو اس میں بچوں کا داخلہ کیسے اور کیونکر لیا گیا؟ کورٹ نے محکمہ تعلیم کو فوری طور پر اسکول بند کرنے اور داخلہ لینے والے بچوں کے تعلق سے ٹھوس فیصلہ کرنے کے علاوہ کارروائی نہ کرنے کی ضمن میں جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔