ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے انتظامیہ کو فوری طور پر ان بچوں کیلئے کشتی اور ملاح کا انتظام کرنے کا حکم دیا، طلبہ کے جذبے ستائش
EPAPER
Updated: September 15, 2023, 9:37 AM IST | Mumbai
ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے انتظامیہ کو فوری طور پر ان بچوں کیلئے کشتی اور ملاح کا انتظام کرنے کا حکم دیا، طلبہ کے جذبے ستائش
تھر ماکول کی موٹی شیٹ کو کشتی کے طور پر استعمال کرکے او رلکڑی کو چپو(پتوار) بنا کر اورنگ آباد میں واقع جائیکو واڑی کے خطرے سے پر ڈیم کو عبور کرکے اسکول جانے والے ۱۵؍ طلبہ کو اس وقت بڑی راحت مل گئی جب بامبے ہائی کورٹ نےاس معاملہ میں اورنگ آباد بھو دیونارا گاؤں کے ڈسٹرکٹ کلکٹر کو ان بچوں کو کشتی فراہم کرنے کا حکم سنایا۔
عدالت نے نہ صرف انتظامیہ کو بے سروسامان بچوں کوکشتی مہیا کروانے کا حکم دیا بلکہ کشتی چلانے کے لئے ملاّح کو باقاعدہ تعینات کرنے اور ساتھ ہی ان کیلئے لائف جیکٹ فراہم کرنے کی بھی ہدایت دی ہے ۔ہائی کورٹ نے اس کشتی کو بیمارافراد، بزرگ اور حاملہ خواتین کی مدد کیلئے بھی استعما ل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ ہائی کورٹ کی اورنگ آباد کی دو رکنی بنچ کے جسٹس آر وی گھوگے اورجسٹس وائے جی کھوبرا گڑے نے اس ضمن میںڈسٹرکٹ کلکٹر کو یہ بھی احکامات جاری کئے ہیں کہ تھر ما کول کی شیٹ پر جائیکو واڑی جیسے طویل ڈیم کا پر خطر سفر طے کرنے والے طلبہ کے لئے ایک نہیں بلکہ دو کشتیوں کا انتظام کیا جائے اور اس پر دو ملاحوں کو تعینات کیا جائے اور ان کی باقاعدہ ۱۲؍ گھنٹے ڈیوٹی لگائی جائے ۔
کورٹ نے ساتھ ہی لائف جیکٹ فراہم کرنے کے علاوہ یہ ہدایت بھی دی ہے کہ کشتیوں کا استعمال خصوصی طور پر اسکولی طلبہ کے لئے کیا جائے لیکن اسکول طلبہ کو لانے اور لے جانے کے علاوہ اب اس بوٹ کا استعمال حاملہ خواتین ،بیمار افراد اور بزرگوں کو لانے اور لے جانے کیلئے بھی کیا جاسکتا ہے ۔ اس کشتی کو بیمار افراد کو نزدیکی مطب میں علاج کے لئے لے جانے کیلئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ کورٹ نے۷؍ تا ۱۲؍ سال کی عمر کے ان ۱۵؍ طلباء و طالبات کے حوصلہ اور تعلیم کے تئیں ان کے جذبہ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ کیا یہ کوئی تصور کر سکتا ہے کہ اتنی کم عمر کے بچے تھرمال کول کی موٹی شیٹ کو بطور کشتی استعمال کریں گے اور اتنےپر خطر طویل ڈیم کو عبور کرنے کیلئے لکڑی کو بطور پتوار استعمال کرتے ہوئے خطرناک سفر طے کریں گے۔ اتنا ہی نہیںاسی لکڑی کی پتوار سے پانی میں موجود خطرناک سانپوں سے مقابلہ کرتے ہوئے روزانہ اپنی منزل تک پہنچیں گے ۔ ‘‘ کورٹ نے جذباتی ہوتے ہوئےیہ بھی کہا کہ ’’ ہم ان کے حوصلہ اور عزم کو سلام کرتے ہیں ۔ یہ طلبہ گاؤں کے کاشتکار خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور پسماندہ ہیں اس کے باوجود تعلیم کے حصول کے لئے ان کا یہ جذبہ ، حوصلہ اور عزم دیکھ کر ہماری زبان گنگ ہوگئی ہے او ر ہمارے پاس ان کی ستائش کے لئے الفاظ نہیں ہیں ۔ ‘‘
یاد رہے کہ ۲۷؍ اگست کو میڈیا میں جب ان بچوں کی تصویریں آئیں جن میں وہ تھرما کول پر بیٹھ کر پانی کو عبور کرتے ہوئے اسکول جا رہے ہیں تو عدالت نے از خود معاملے کا نوٹس لیا تھا اور اس پر پٹیشن داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ساتھ ہی فوری طور پر ضلع کلکٹر کو نوٹس جاری کرکے سماعت کیلئے بلایا تھا۔ عدالت کے حکم سے بچوں کو بہت بڑی راحت ملی ہے۔