• Mon, 08 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بجٹ اجلاس سے قبل کسٹم کے نظام میں تبدیلی کا امکان

Updated: December 08, 2025, 4:24 PM IST | Agency | New Delhi

وزیرمالیات نرملا سیتا رمن نے اہم اصلاحات کا اشارہ دیا،ضوابط کو آسان بنانے اور ڈیوٹی کم کرنے کا منصوبہ، عالمی تجارت کی بنیاد پر معیشت کو تقویت پہنچانے کی تیاری۔

Finance Minister Nirmala Sitharaman talking to the media with Commerce Minister Piyush Goyal. Picture: INN
وزیر مالیات نرملا سیتارمن وزیر تجارت پیوش گوئل کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر:آئی این این
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے اعلان کیا ہے کہ کسٹم  کے نظام  میں جلد ہی بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی جائیں گی۔ یہ حکومت کا اگلا بڑا اصلاحاتی قدم ہوگا۔ اس کا مقصد قوانین کو آسان بنانا ہے تاکہ کاروباری طبقے اور تاجروں کو دقت نہ ہو۔گزشتہ ۲؍ برسوں میں ڈیوٹی کی شرحوں کو بتدریج کم کیا گیا ہے اور  جن اشیاء پر ابھی بھی زیادہ ڈیوٹی ہے،  اب ان پر توجہ دی جائے گی۔  حکومت کے مطابق یہ اصلاح معیشت کو مضبوط بنانے کی سمت ایک قدم ہے، جہاں شفافیت بڑھے گی اور عمل کی تکمیل آسان ہوگی۔
کسٹم میں اصلاحات کے کیا معنی ہیں؟
کسٹم  کا محکمہ وہ ادارہ ہے جو ٹیکس وصول کرتا ہے اور سامان کی درآمد و برآمد کو منضبط کرتا ہے۔ اس میں گاڑیوں، ذاتی سامان اور خطرناک اشیاء تک کا کنٹرول شامل ہے۔ سیتارمن نے کہا کہ موجودہ نظام کچھ مشکل ہے جس سے لوگوں کو قواعد پر عمل کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ان کا منصوبہ اسے آسان اور شفاف بنانا ہے تاکہ عمل تیز ہو۔  حکومت نے اسے  ورلڈ کسٹمز آرگنائزیشن کے معیار سے ہم آہنگ کرنے کا بھی اعلان کیا  ہے۔ گزشتہ دو سال میں ڈیوٹیز میں کمی کی گئی ہے، لیکن جہاں اب بھی شرحیں زیادہ ہیں، وہاں مزید کمی کی جائے گی۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ ’’کچھ کام باقی ہیں۔بجٹ سے پہلے کسٹم سسٹم کو پوری طرح تبدیل کر دیا جائے گا۔ ہمیں اسے اتنا آسان بنانا ہے کہ لوگوں کو یہ بوجھل نہ لگے۔ قواعد کو شفاف بنانا ضروری ہے۔‘‘انہوں نے انکم ٹیکس اصلاحات کی مثال دی، جہاں  ان کے مطابق پہلے انتظامیہ کی وجہ سے’’ٹیکس ٹیرر ازم‘‘جیسی صورتحال تھی، لیکن اب ’’فیس لیس اسیسمنٹ‘‘ سے یہ عمل صاف اور آسان ہو گیا ہے۔سیتارمن نے کہاکہ ’’انکم ٹیکس کی شرحیں مسئلہ نہیں تھیں بلکہ انتظامیہ کا طریقہ کار مسئلہ تھا۔ یہی چیلنج کسٹم میں ہے۔ نظام کو آسان بنا ہے لیکن غیر قانونی سامان کو روکنا بھی ضروری ہے۔‘‘ انہوں نے اسکیننگ ٹیکنالوجی پر زیادہ انحصار کرنے کی بات کی تاکہ سامان اور افسر کے درمیان براہ راست رابطہ کم ہو اور صوابدید محدود رہے۔
اصلاح سے بیرونی سرمایہ کاری بڑھنے کی امید
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے کاروباری ماحول بہتر ہوگا اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ یہ حکومت کی وسیع اقتصادی اصلاحات کا حصہ ہے جہاں مقصد انتظامیہ کو سہل بنانا ہے جس سے تجارت کو فروغ ملے۔ آسان قوانین سے قواعد پر عمل آسان ہوگا، جس سے چھوٹے اور درمیانے کاروبار کو فائدہ ہوگا۔ ڈیوٹی میں کمی سے درآمد شدہ سامان سستا ہوگا، جو صارفین کیلئے فائدہ مند ہوگا۔ اسکیننگ پر توجہ سے سکیورٹی بھی مضبوط رہے گی۔سیتارمن نے کہا کہ چیلنج دو طرفہ ہے’’عمل کو آسان بنانا اور غیر قانونی تجارت کو روکنا۔‘‘  انہوں  نے امید ظاہر کی کہ طویل مدت میں  اس سے ہندوستان کو عالمی تجارتی مرکز بنانے میں مدد ملے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK