• Mon, 08 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ملت نگر کے محمد غفران کی یوایس اے اوپن کیرم ٹورنامنٹ میں عمدہ کارکردگی

Updated: December 08, 2025, 4:44 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

ڈبلز کےفائنل اور سنگلز کے کوارٹر فائنل تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی، ۲؍ مرتبہ ایشیا اور ۱۷؍ مرتبہ مہاراشٹر چمپئن رہے، عالمی چمپئن بننےکےخواہاں۔

Muhammad Ghuffran (right) has broken through more than 2,500 times. Picture: INN
محمد غفران (دائیں) ڈھائی ہزار سے زائد مرتبہ بریک ٹو فنش کر چکے ہیں۔ تصویر:آئی این این
یہاں کے ملت نگر کے ۳۵؍ سالہ محمد غفران، انڈین آئل کارپوریشن(آئی او سی)کے اسپورٹس ڈپارٹمنٹ سے وابستہ ہیں۔ گزشتہ ۲۵؍برسوں سے کیرم کھیل رہے ہیں۔ حال ہی میں یوایس اے اوپن کیرم ٹورنامنٹ میں عمدہ کارکردگی پیش کرکےنیوجرسی سے لوٹے ہیں۔  امریکہ میں منعقدہ ٹورنامنٹ میں انہوںنے  ڈبلز کےفائنل اور سنگلز کے کوارٹر فائنل تک رسائی حاصل کی ۔وہ ۲؍ مرتبہ ایشیا اور ۱۷؍ مرتبہ مہاراشٹر چمپئن کا اعزاز حاصل کرچکےہیں۔ ۲۰۱۲ء تک تقریباً ڈھائی ہزار مرتبہ بریک کرکے گیم ختم کرنے کا تجربہ(بریک ٹو فنش) رکھتے ہیں ، اس کے بعد انہوں نے اس کا شمار کرنا بند کردیا۔وہ ورلڈ چمپئن بننےکےخواہشمند ہیں۔
اُترپردیش کے مرادآبادضلع سے تعلق رکھنے والے محمد غفران نے ۱۰؍سال کی عمر سےکیرم کھیلناشروع کیا۔ گھر میں ان کے بڑے بھائی محمد عثمان، سلیمان اور عمران بھی کیرم کھیلتے تھے۔ان سے ترغیب پاکرمحمدغفران نے گھرمیں کیرم کھیلنا شروع کیاتھا۔ وقت کے ساتھ کیرم کھیلنے کا شوق بڑھتاگیا،ساتھ ہی اچھا کھیلنے سےپہلے مقامی کلب میں ٹورنامنٹ کھیلنے کاموقع ملا۔ مقامی سطح پر شہرت حاصل کرنےکےبعد ضلع ، صوبائی اور قومی سطح کے ٹورنامنٹ میں عمدہ کارکردگی کامظاہرہ کیا بعدازیں بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں حصہ لیا۔ 
۲۰۱۵ء میں آئی ا وسی میں ملازمت جوائن کرنےکےباوجود کیرم کھیلنے کاجنون برقرار رہا۔ ان کی نظر میں کیرم میں کرئیر بنانےکیلئےمہاراشٹر سے بہتر کوئی ریاست نہیں تھی ، چنانچہ بڑی تگ ودوکےبعدآئی او سی کے ہیڈ آفس، ممبئی کےباندرہ میں اپناتبادلہ کرواکر آئی اوسی کیلئے کیرم کھیلنےلگے۔ آئی اوسی نے ان کا بھرپور تعاون کیا۔جس کی بناپر قومی اور بین الاقوامی کیرم ٹورنامنٹ کھیلنےمیں آسانی ہوئی۔ 
انہوںنے پہلا عالمی کیرم ٹورنامنٹ ۲۰۱۴ء میں کھیلاتھا،جس میں سنگلز اور ڈبلز دونوں مقابلوں میں بالترتیب رنراپ کی حیثیت سے کامیابی حاصل کی ۔۲۰۱۵ءاور ۲۰۱۸ء میں آل انڈیا فیڈریشن کپ کے فاتح رہے۔ ۱۷؍بار مہاراشٹر چمپئن ، ۲۰۲۴ءمیں مالدیپ میںہونےوالے چھٹے ایشین کیرم چمپئن شپ اور ۲۰۲۲ءمیں ملائیشیااور ۲۰۲۴ءمیں کیلی فورنیا میں ہونے والے سوئیس لیگ چمپئن کے بھی فاتح رہے۔
بریک ٹو فنش سےمتعلق سوال کرنےپر انہوں نے کہاکہ ’’ ۲۰۱۲ء تک تقریباً ڈھائی ہزار مرتبہ یہ کارنامہ انجام دے چکاہوں۔ بریک کرکے ۹؍ وائٹ پیس اور کوئن لیاہے۔اگر بریک سامنے والے کھلاڑی نے کیاہے،تو اس  کے بعد موقع ملاتو ۹؍بلیک پیس اورکوئن لینے کابھی تجربہ رہاہے۔مگر ۲۰۱۲ ء کےبعد اس کا شمار کرنا بند کر دیا ہے ۔ ‘‘
ایک سوال کےجواب میں انہوںنے بتایا کہ ’’آج بھی معمول کےمطابق گھر میںتنہا پریکٹس کرتاہوں ۔کچھ دوست ہیں ،جن میں ہمارے ہم سایہ قادرخان شامل ہیں،انہیں بھی کیرم کھیلنے کا بہت شوق ہے ،ان کےساتھ بھی اکثر پریکٹس کرتا ہوں۔ علاوہ ازیں دادر میںواقع کیرم ٹریننگ سینٹر میں بھی پریکٹس کیلئے جاتاہوں۔ کیرم کھیلنا میرا جنون ہے اور میں عالمی چمپئن بنناچاہتاہوں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK