Inquilab Logo

مغربی بنگال میں طوفان، جلپائی گوڑی میں ۵؍ افراد ہلاک،۱۰۰؍ سے زائد زخمی

Updated: April 01, 2024, 11:08 PM IST | Agency | Kolkata

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کامتاثرہ ضلع کا دورہ، زیرعلاج زخمیوں اور متاثرین سے ملاقات۔

Mamata Banerjee was comforting the people of a house affected by the storm.Photo: PTI
ممتا بنرجی طوفان سے متاثر ایک گھرکے افراد کو تسلی دیتی ہوئیں۔ تصویر : پی ٹی آئی

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ شمالی مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع کے کچھ حصوں میں تباہی مچانے والے طوفان کی وجہ سے جان گنوانے والوں کی تعداد ۵؍ ہو گئی ہے۔ واضح رہےکہ۱۰۰؍سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے جبکہ کئی جھوپڑیوں اور مکانات کو نقصان پہنچا، درخت اکھڑ گئے اور بجلی کے کھمبے گر گئے کیونکہ اتوار کو ضلع ہیڈکوارٹر ٹاؤن کے بیشتر حصوں اور کئی علاقوں میں اولے کے ساتھ تیز ہواؤں نے تباہی مچادی۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی   نے اتوار کی دیر رات  ضلع  کا دورہ کیا، لوگوں کو انتظامیہ کی طرف سے ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا۔انہوں نے کہا کہ اب تک ہمارے پاس ۵؍ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ زخمیوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ میں نے زخمیوں اور طوفان میںجان گنوانے والوں کے لواحقین سے ملاقات کی۔ انتظامیہ متاثرین کے اہل خانہ کی ہر ممکن مدد کرے گا۔

یہ بھی پڑھئے: کانگریس کو انکم ٹیکس کیس میں راحت، کارروائی مؤخر

 معاوضہ فراہم کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پرممتا بنرجی نے کہا’’چونکہ مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہے، اس لئے میں اس  بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتیں۔ آپ کو ضلع انتظامیہ سے بات کرنی ہوگی۔‘‘ وزیراعلیٰ نے اتوار کی رات اسپتال میں زخمیوں اور زیر علاج افراد کی عیادت کی۔ انہوں نے طوفان میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے بھی بات کی اور انہیں ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی کرائی۔
 انہوں نے کہا ’’یہ ایک آفت ہے، ایک ہنگامی صورتحال ہے ۔ میں انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو آپریشن میں فوری کارروائی کرنے پر شکریہ ادا کروں گی۔ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ لوگ اور ان کے علاج اور گھروں کی تعمیر کا خیال رکھیں گے۔ ۔ ممتا بنرجی  ٹی ایم سی پارٹی کے لیڈروں کے ساتھ، جلپائی گوڑی میڈیکل کالج اور اسپتال گئیں اور راستے میں اضلاع کے دیگر حصوں میں ریلیف کیمپوں میں موجود لوگوں سے ویڈیو کال کے ذریعے بات کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK